
لقطہ بغیر تشہیر کئے صدقہ کرنے کا شرعی حکم
جواب: چھوڑا، تو اس کے متعلق امام اہل سنت سے سوال ہوا، جس پر آپ نے اولا ثابت فرمایا کہ یہ مال غصب کے حکم میں ہے اوراب چونکہ اصل مالکان کا علم نہیں اس لیے ت...
چھوٹے بچے کا جنازہ ہاتھوں پر اٹھاکر قبرستان لے جانا کیسا؟
جواب: چھوڑا ہو یا جو اس سے کچھ بڑا ہو،اُس کی میت کو ہاتھوں پر اُٹھا کر لے جانا،جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں،یہی لوگوں میں معروف اور رائج ہے،نیز جن...
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
جواب: چھوڑا ہے؟ اگر بیان کیاجاتا کہ مکمل قرض کی ادائیگی کے لیے مال چھوڑا ہے، توآپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نماز جنازہ ادا فرماتے، ورنہ مسلمان...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
جواب: چھوڑا اور سیدُالانبیاء ،محمد مصطفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم کی نبوت میں اختلاف کیا اور یہ اختلاف بھی علم کے بعد کیا کیونکہ و...
ترکے سے پہلے میت کا قرض ادا کریں گے یا وراثت تقسیم؟
سوال: زید کے ورثاء میں بیوہ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ زید نے وراثت میں جو سامان چھوڑا ہے، اس کی مالیت تقریباً 30 سے 40 ہزار کے قریب ہے، جبکہ زید پر ایک ہی شخص کا ڈیڑھ لاکھ روپے کا قرض تھا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ زید کے ترکے کو اُس کے ورثاء کے مابین تقسیم کیا جائے گا یا پھر اس ترکے سے مرحوم کا قرضہ اتارا جائے گا؟ رہنمائی فرمادیں۔ نوٹ: مرحوم کے کفن دفن کے اخراجات مرحوم کے بیٹے نے اپنے مال سے کیے ہیں، اور بیٹے کی طرف سے اُن اخراجات کا مطالبہ نہیں۔
وراثت میں کیاکیا چیزیں شامل ہوتی ہیں ؟
سوال: مرحوم نے مال وراثت میں ایک مکان چھوڑا مکان میں موجود استعمال کا تمام سامان(فریج، پنکھے،استعمال کے برتن، الماریاں وغیرہ) بھی مرحوم کی ملکیت تھا،تو کیا یہ سب چیزیں بھی وراثت میں تقسیم ہوں گی اور کس طرح تقسیم ہوں گی؟
وراثت میں ملنے والے مال تجارت پر زکوۃ فرض ہے یا نہیں؟
جواب: چھوڑا ، تو اب وارث اگرچہ تجارت کی نیت کر لے ، تب بھی وہ سامان مالِ تجارت نہیں بنے گااور وارث پر اس کی زکوٰۃ لازم نہ ہوگی ، کیونکہ اس موقع پر یہ تجارت...
چلتے کاروبار میں شرکت کا ایک جائز طریقہ
جواب: سامان ہے،لہٰذا جب ایک کے پاس سامان ہو اور دوسرے کے پاس رقم ہو تو اس صورت میں شرکتِ عقد کرنا، جائز نہیں۔ چلتے کاروبار میں شرکت کا جائز طریقہ اس ...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
گارمنٹس کے چلتے کاروبار میں شرکت کا طریقہ
جواب: سامان پر قبضہ کرلیں ۔پھرآپ او رآپ کے دوست دونوں پانچ، پانچ لاکھ روپےملاکر دس لاکھ روپےمیں عقدِشرکت کرلیں، اس طرح کہ مشترکہ کپڑوں کے ساتھ دس لاک...