
کیا قرض میں کرنسی کے ڈی ویلیو ہونے کا بھی اعتبار ہے؟
جواب: کسی شخص نے دوسرے سے دراہم کی کچھ مقدار قرض لی اور اس میں تصرف کیا ،پھر ان دراہم کی قیمت بڑھ گئی ، تو کیا اس پر اس کا مثل لوٹانا لازم ہے ؟ جواب : جی ہا...
جس کا ذہنی توازن کبھی خراب اور کبھی صحیح ہوجاتا ہو، اس کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
جواب: کسی امر میں اس کی شہادت اصلاً قابل قبول نہیں پر اگر اس کے افاقہ کا کوئی وقت معلوم ومعروف نہیں تو یہ احکام حجر تصرفات وابطال تبرعات والغائے شہادت دائمی...
قرض میں کون سی کرنسی واپس کرنی ہوگی؟
جواب: کسی شخص نے دوسرے سے دراہم کی کچھ مقدار قرض لی اور اس میں تصرف کیا ،پھر ان دراہم کی قیمت کم ہوگئی ، تو کیا اس پر اس کا مثل لوٹانا لازم ہے ؟ جی ہاں (مثل...
انتقال کرجانے والے رشتہ دار کا سامان استعمال کرنا
جواب: کسی مسلمان کامال بغیراس کی رضاکے لیناحلال نہیں ہے ۔ (سنن الدارقطنی،ج3،ص424،مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت) مجلۃ الاحکام العدلیۃ میں ہے"لا يجوز لأحد أ...
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
جواب: کسی شخص کو تلاش کرنا زیادہ مشکل نہیں، بہت سے ذرائع اپنائے جا سکتے ہیں،مثلاً:بعض اوقات انسان نے اپنے پاس حساب کتاب لکھ کررکھا ہوتا ہے،تو اس سے معلوم کر...
ایک کرنسی قرض دے کر دوسری کرنسی میں مطالبہ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں چند سال قبل جب سعودیہ میں تھا، تو کسی رشتہ دار نے ایک لاکھ روپے قرض مانگا، اس وقت میں نےوہاں ایجنسی کے ذریعے 2500 سعودی ریال کنورٹ کروا کر اسے ایک لاکھ روپے بھیجے تھے اور ہمارے درمیان وعدہ ہوا تھا کہ دس سال بعد قرض واپس ہوگا، اب تقریباً سات سال گزر چکے ہیں اور حالیہ ریٹ کے مطابق 2500 ریال کی رقم دو لاکھ کے قریب بن رہی ہے۔ اب مجھے اچانک رقم کی ضرورت پیش آ گئی ہے، تو اس میں ایک تو یہ پوچھنا ہے کہ مقروض پر کتنی رقم واپس کرنا ضروری ہے، 2500 ریال یا پھر ایک لاکھ روپے پاکستانی؟ نیز معاہدہ کا عرصہ پورا ہونے سے پہلے قرض کی واپسی کا مطالبہ جائز ہے؟رشتہ دار کا کہنا ہے کہ حالات کی وجہ سے ابھی رقم واپس کرنا مشکل ہے اور جب کروں گا، تو ایک لاکھ ہی واپس کروں گا، کیونکہ آپ نے مجھے ایک لاکھ روپے ہی دئیے تھے۔
نصاب پر سال مکمل ہونے سے پہلے مقروض ہو گئے ،تو زکوٰۃ کب لازم ہو گی؟
جواب: کسی چیز کا تاوان یا اﷲ عزوجل کا دَین ہو، جیسے زکاۃ، خراج مثلاً کوئی شخص صرف ایک نصاب کا مالک ہے اور دو سال گزر گئے کہ زکاۃ نہیں دی تو صرف پہلے سال کی ...
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ کسی ایسے شخص کو قرض دینا جس کی عادت ہے کہ وہ قرض واپس کرتے وقت اپنی طرف سےاضافی رقم دیتا ہے، یعنی سود پر قرض نہیں لیتا لیکن جب بھی کسی سے قرض لیتا ہے واپسی پر اضافی رقم اپنی خوشی سے دیتا ہے تو کیا ایسے شخص کو قرض دینا اور واپسی پر اضافی رقم لینا گناہ ہوگا؟ کیونکہ اسے دینے والا جانتا ہے کہ وہ اضافی رقم دے گا۔
قرض کون سی کرنسی میں واپس کیا جائے گا؟
جواب: کسی اور کرنسی مثلا ریال کا مطالبہ کرنا ، جائز نہیں ہے ۔کیونکہ قرض اگرچہ ریال کرنسی کی صورت میں بھیجا گیا ہو لیکن قرض لینے والے کو ریال نہیں ملے بلکہ پ...