
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا حق مہر کتنا تھا؟
موضوع: Hazrat Khadijah رضی اللہ عنہا Ka Haq Mehr Kitna Tha?
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیاں چار تھیں یا ایک ؟
جواب: رضی اللہ عنہا کے بطن مبارک سے ہیں،جن کے اسمائے مبارکہ یہ ہیں:(۱) حضرت زینب(۲)حضرت رقیہ (۳) حضرت ام کلثوم (۴)حضرت فا طمۃ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہن اور...
جواب: رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے،وہ فرماتے ہیں:”ان عبد الرحمن بن عوف جاء الی رسو ل اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم و بہ اثر صفرۃ فسالہ رسول اللہ صلی اللہ ...
حضرت امام حسن اور حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہما کی خلافت کی تفصیل
موضوع: Hazrat Imam Hasan Aur Hazrat Ameer e Muawiyah رضی اللہ عنہما Ki Khilafat
گوشت، جگر، تلی اور دل کے خون کا حکم
جواب: رضی رضی اللہ تعالی عنہاسے مروی ہوا کہ ”اگر ہنڈیا میں گوشت پکایا گیا اور گوشت کی وجہ سے پانی میں زردی یا سرخی پیدا ہوگئی تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔“ ب...
کیا وسیلے سے دعا مانگنا جائز ہے یا نہیں؟
سوال: زید کہتا ہے کہ زندوں سے توسل جائز ہے، لیکن فوت شدہ سے توسل کی اجازت نہیں اور وہ اس پر وہ روایت بطورِ دلیل پیش کرتا ہے کہ جس میں حضرت سیدناعمر رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کیا: اے اللہ ! ہم تیرے نبی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے وسیلے سے دعا کیا کرتے تھے، تو تُو بارش نازل فرماتا تھا، اب ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا(حضرت سیدنا عباس رضی اللہ عنہ) کے وسیلے سے دعا کرتے ہیں، ہم پہ بارش نازل فرما۔پھر ان پر بارش ہو جاتی۔(بخاری)سوال یہ ہے کہ(1)زید کا قول درست ہے یا نہیں؟(2) اگر درست نہیں، تو اس کی دلیل کا کیا جواب ہو گا؟
قربانی کے پائے ایک ماہ بعد کھانے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: حضرت بی بی عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا نے قربانی کےگوشت کے بارے میں پوچھنے پر بتایا:ہم قربانی کے پائے رکھ لیا کرتے تھے، پھر ایک ماہ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان کوتناول فرماتے یعنی کھاتے ۔اس کی وضاحت ارشاد فرمائیں۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی کنیت
موضوع: Hazrat Fatima رضی اللہ عنہا Ki Kuniyat Kya Hai ?
عالمِ دین کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونے کا ثبوت اَحادیث کی روشنی میں
جواب: رضی اللہ تعالیٰ عنھم کے لیے بذات خود قیام فرمایا اوربعض احادیث میں ہے کہ دیگرصحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنھم کو بھی قیام کا حکم فرمایا۔انہیں احادیث سے استد...
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟