
بچوں کی شادی کے لئے رکھے ہوئے پلاٹ پر قربانی کا حکم
سوال: میں ہر سال قربانی کیا کرتا تھا، لیکن اس سال ذرا مجھ پر قرضہ چڑھا ہوا ہے، تو اتنی گنجائش نہیں کہ میں قربانی کا حصہ لے سکوں ،البتہ دو پلاٹ میرے پاس ہیں جو کہ میں نے اپنے بچوں کی شادی کے لیے رکھے ہیں،مگر کوئی جمع پونجی نہیں ہے،جب بچوں کی شادیاں ہوں گی ،تو ان پلاٹ کو بیچ کر شادی وغیرہ کے خرچے میں اس پلاٹ کی رقم صرف کروں گا ، اب کیا اس صورت میں مجھ پر قربانی واجب ہوگی؟
شادی شدہ بیٹے یا بیٹی کو وراثت سے حصہ کم ملے گا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنے بچوں میں سے کچھ کی شادی اپنی زندگی میں کر دے اور کچھ کی ابھی اس نے شادی نہ کی ہو کہ اس کا انتقال ہوجائے، تو جن بچوں کی باپ نے شادی نہیں کی تھی، وراثت تقسیم کرتے وقت وہ اپنے شادی شدہ بھائی، بالخصوص شادی شدہ بہن کو یہ کہتے ہیں کہ تم لوگوں کی شادی میں والد صاحب نے بہت خرچہ کر دیا تھا، تمہیں جہیز دے دیا تھا، وہی تمہارا حصہ تھا، لہٰذا اب وراثت میں تمہارا حصہ نہیں ہے، یا پہلے وہ خرچہ مائنس کر کے ہمیں دیاجائے، پھر وراثت تقسیم کی جائے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ ایسی صورت میں باپ نے اپنی زندگی میں جن بچوں کی شادی کی تھی، ان کو حصہ ملے گا؟ اگر ملے گا تو پورا حصہ ملے گا یا شادی کا خرچہ مائنس کر کے باقی ملے گا؟
اولاد (لڑکے یا لڑکی) کی شادی کرنے کے بعد اس کو بیٹھا کر یہ دعا دی جائے
جواب: بچوں کی شادی کردو، اگر وہ (اہل ہوں) پھر جب شادی ہوجائے تو ان کو سامنے بیٹھا کر یہ ( دعا) پڑھو لَا جَعَلَكَ اللہُ عَلَیَّ فِتْنَةً فِیْ الدُّنْيَا وَ ل...
شادی پر بیچنے کے لئے خریدے گئے پلاٹ بھی مالِ تجارت ہیں۔
جواب: بچوں کی شادی وغیرہ کے مواقع پر بیچنے کی نیت سے خریدے گئےپلاٹ بھی مالِ تجارت ہیں کیونکہ بیچنے کی نیت کے ساتھ خریدے گئے ہیں۔ لہٰذا صاحبِ نصاب ہونے کی صو...
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
جواب: بچوں کی شادی بیاہ کے لیے جہیز اور دیگر چیزوں کے لیے فضول خرچوں کو حاجت اور ضرورت سمجھا جاتا ہے، لہٰذا اس طرح کی چیزیں ہرگز ضرورت میں نہیں داخل نہیں ہو...
کیا والد کے ہوتے ہوئے ماموں کو حق پرورش حاصل ہوتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض معاملات کی وجہ سے میں نے تقریبا سولہ سال پہلے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی ، اس وقت میری سب اولاد چار سال یا اس سے کم ہی تھی ، میری بیوی اولاد کو لے کر اپنے میکے (لاہور )میں رہنا شروع ہو گئی اور کچھ عرصے بعد اس کا انتقال ہو گیا اور بچوں کی ساری دیکھ بھال بچوں کے ماموں کرتے رہے ، اب مجھے کسی نے بتایا ہے کہ لڑکا سات سال کی عمر میں اور لڑکی نو سال کی عمر میں پہنچ جائے تو والد پر لازم ہوتا ہے کہ وہ اپنی اولاد کو اپنے پاس رکھے اور ان کی تربیت کرے ۔میں انہیں لینے کے لیے گیا تو ان کے ماموں واپس کرنے سے منع کر رہے ہیں اورمیرے بچے ( بیٹا 20، اور بیٹیاں 17,18سال کی ہیں ) بھی ساتھ آنے پر راضی نہیں ہیں ، اب میرے لیے شریعت میں کیا حکم ہے ؟نیز کیا ان کی شادیوں کی ذمہ داری مجھ پر ہے؟
کیا زکوٰۃ میں حاصل شدہ رقم پر بھی زکوٰۃ فرض ہوسکتی ہے؟
جواب: بچوں کی شادی کے لئے، سواری خریدنے کے لئے یا حج کرنے کے لئے، جو رقم اس کے پاس رکھی ہے اور وہ نصاب کو پہنچتی ہے تو اس پر زکوٰۃ فرض ہے۔“(وقار الفتاوٰی، ج...
مکان بنانے کے لیے جمع شدہ رقم پر زکوٰۃ کا کیا حکم ہے؟
جواب: بچوں کی شادی کے لئے، سواری خریدنے کے لئے یا حج کرنے کے لئے، جو رقم اس کے پاس رکھی ہے اور وہ نصاب کو پہنچتی ہے تو اس پر زکوٰۃ فرض ہے۔“ (وقار الفتاویٰ، ...
سسرال میں نمازمکمل یا قصر پڑھنی ہوگی؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ وطن اصلی کی صورتوں میں سے ایک صورت بہار شریعت وغیرہ میں یہ بھی پڑھی تھی کہ آدمی جہاں سے شادی کر لے وہ جگہ بھی اس کی وطن اصلی ہوجاتی ہے۔یہ مسئلہ پڑھا ہوا توتھا لیکن اس کی طرف کبھی توجہ نہیں گئی اور اب جب غور کیا ہے تو اس سے ظاہراً جو معنی سمجھ آتا ہے ، وہ یہ ہے کہ آدمی کا سسرال بھی اس کے لیے وطن اصلی ہوگا اور اسے وہاں پوری نماز پڑھنی ہوگی۔اگر اس مسئلہ کا یہی مفہوم ہے، تو میرے خیال میں اس کی طرف عام عوام تو کیا بڑے بڑے علماء کی بھی توجہ نہیں ہوگی کہ کسی کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔ میں نے ڈیرہ غازی خان سے شادی کی ہے اور بیوی بچوں سمیت میری مستقل رہائش ملتان کی ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں جب ڈیرہ غازی خان جاؤں گا قصر کروں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟ابھی تک میرا عمل یہ رہا ہے کہ میں وہاں قصر کرتا رہاں ہوں۔
کیا مرد کے لیے سسرال اور بیوی کے لیے میکا وطن اصلی ہیں؟
سوال: وطن اصلی کی صورتوں میں سے ایک صورت بہار شریعت وغیرہ میں یہ بھی پڑھی تھی کہ آدمی جہاں سے شادی کر لے وہ جگہ بھی اس کی وطن اصلی ہوجاتی ہے۔یہ مسئلہ پڑھا ہوا توتھا لیکن اس کی طرف کبھی توجہ نہیں گئی اور اب جب غور کیا ہے تو اس سے ظاہراً جو معنی سمجھ آتا ہے ، وہ یہ ہے کہ آدمی کا سسرال بھی اس کے لیے وطن اصلی ہوگا اور اسے وہاں پوری نماز پڑھنی ہوگی۔اگر اس مسئلہ کا یہی مفہوم ہے، تو میرے خیال میں اس کی طرف عام عوام تو کیا بڑے بڑے علماء کی بھی توجہ نہیں کہ کسی کو بھی اس پر عمل کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔برائے کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔ میں نے ڈیرہ غازی خان سے شادی کی ہے اور بیوی بچوں سمیت میری مستقل رہائش ملتان کی ہے ۔پوچھنا یہ ہے کہ میں جب ڈیرہ غازی خان جاؤں گا قصر کروں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟ابھی تک میرا عمل یہ رہا ہے کہ میں وہاں قصر کرتا رہاں ہوں۔