
دکان سپرد کرنے کے بعد کرائے دار استعمال نہ کر ے، تو کرایہ لازم ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ میری شہر سے باہر دیہات میں چند دُکانیں ہیں۔ ان میں سے ایک دکان اگست کے مہینے میں ایک شخص کو کرائے پر دینے کا معاہدہ ہوا کہ سات ہزار ماہانہ کرائے پر تمہیں دکان دوں گا۔ ستمبر شروع ہونے سے دو دن پہلے صفائی وغیرہ کروا کر میں نے اسے دکان کی چابیاں سپرد کر دیں۔ ابھی اکتوبر میں جب میں اس سے اور دیگر کرائے داروں سے ستمبر کا کرایہ وصول کرنے گیا، تو اس نے کہا کہ میں نے دکان کا استعمال 20 ستمبر سے شروع کیا ہے۔ اس سے پہلے دکان نہیں کھولی، کیونکہ جو مال رکھنا تھا، وہ لیٹ ہو گیا تھا۔ یعنی ستمبر کے صرف 10 دن دکان استعمال ہوئی ہے، لہذا میں 10 دن کے حساب سے کرایہ دوں گا۔ اِس پر ہماری کافی بحث ہوئی ہے کہ جب ایگریمنٹ ہو گیا اور چابیاں وغیرہ سب سپرد کر دیں تو پھر کھولنا نہ کھولنا تو تمہاری اپنی مرضی تھی۔ میری شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں کرائے کی وصولی کا حق دار ہوں یا نہیں؟
ایک معروف کمپنی کی تجارتی ڈیل کا شرعی حکم
سوال: ایک مینوفیکچر کمپنی کیش پر کام کرتی ہے ، ادھار پر کام نہیں کرتی جبکہ ایک معروف سپر اسٹور کو ادھار پر سامان کی حاجت ہے ، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ان دونوں نے درج ذیل طریقہ اختیار کیا ہے : ایک شخص بطورِ ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی سے مال خرید کر ثمن ادا کر کے قبضہ کر لیتا ہے (مینوفیکچر کمپنی کی طرف سے ڈسٹری بیوٹر پر کوئی شرطِ فاسد نہیں لگائی گئی) پھر ڈسٹری بیوٹر مینوفیکچر کمپنی ہی کو اپنا وکیلِ مطلق بنادیتا ہے کہ مینوفیکچر کمپنی جسے چاہے یہ مال فروخت کر دے۔ پھر مینوفیکچر کمپنی بحیثیتِ وکیل اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کے مال کو مثلاً تین ماہ کے ادھار پر سپر اسٹور کو فروخت کر دیتی ہے ، تین ماہ گزر جانے کے بعد سپر اسٹور سے وکیل کو پیمنٹ موصول ہوتی ہے جسے وصول کرنے کے بعد وکیل (مینوفیکچر کمپنی) اپنے مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) کو پہنچا دیتی۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ(1)کیا مذکورہ طریقۂ کار شرعی طور پر جائز ہے ؟ (2)نیز اس میں خدانخواستہ سپراسٹور کا نقصان ہوگیا یا دیوالیہ ہوگیا اورسپر اسٹور وکیل کو رقم لوٹانے سے عاجز آ جاتا ہے ، رقم ادا نہیں کرتا تو یہ نقصان کون برداشت کرے گا ؟ وکیل (مینو فیکچر کمپنی) یا مؤکل (ڈسٹری بیوٹر) ؟
وراثت میں ملنے والے مال تجارت پر زکوۃ فرض ہے یا نہیں؟
سوال: زید کے والد صاحب نے چند پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدے تھے جن کی وہ زکوۃ ادا کرتے تھے۔ اس بار سال مکمل ہونے سے قبل زید کے والد صاحب کاانتقال ہو گیا۔ تو بطور وراثت زید کے حصے میں ان میں سے ایک پلاٹ آیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا زید پر لازم ہے کہ وہ اس پلاٹ کی بھی زکوۃ ادا کرے ؟جبکہ زید ویسے بھی صاحب نصاب ہے اور اپنے تجارتی مال و رقم وغیرہ کی زکوۃ ادا کرتا ہے۔نیز یہ بھی بتا دیں کہ اس پلاٹ کی زکوۃ کب فرض ہوگی؟ جب اس پلاٹ کا سال مکمل ہوجائے گا اس وقت یا اس سے پہلے؟
وراثت میں رضاعی ماں کا حصہ بنتا ہے؟
جواب: مال کا تہائی حصہ دیا جائے گا؛ کیونکہ وراثت میں حقیقی ماں کے یہی حصے ہوتے ہیں۔ تنبیہ: ایک بات یاد رکھیں کہ یہاں رضاعی ماں کو ترکہ سے حصہ ملنے کے لی...
چلتے کاروبار کا حکم اور جائز طریقہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید کی دوکان ہے، جس میں تقریباً ڈیڑھ، دو لاکھ روپے کا مال موجود ہے، بکر نے زید کو دو لاکھ روپے دئیے کہ میرے یہ پیسے اپنے کاروبار میں لگا لو، ہم مشترکہ کام کرتے ہیں اور طے یہ کیا کہ ہر ماہ نفع کا نہیں، بلکہ جو بھی ٹوٹل سیل ہوگی، اس کا 2 فیصد مجھے دیتے رہنا ، باقی تمام معاملات تمہارے ذمہ ہوں گے، تو زید نے اس سے پیسے لے کر کام میں شامل کر لیے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید و بکر کا باہم یہ معاہدہ کرنا کیسا ہے؟ نوٹ: بکر نے زید کی دوکان میں سے کوئی مخصوص حصہ (Share) نہیں خریدا اور نہ ہی کسی خاص پروڈکٹ میں شرکت کی ہے، بلکہ چلتے کاروبار میں پیسوں کے ذریعے شرکت کی ہے۔
قبضہ سے پہلے چیز آگے بیچنا اور قبضہ کی مختلف صورتیں
سوال: ہم جَلانے کی مختلف اشیاء مثلاً: کوئلہ اور لکڑی وغیرہ فیکٹری میں سپلائی کرتے ہیں۔جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ہم کاروباری افراد سے یہ چیزیں خریدتے ہیں اور انہیں کہتے ہیں کہ یہ مال فلاں فیکٹری میں پہنچا دو۔جب گاڑی مال لے کر فیکٹری میں پہنچتی ہے،تو فیکٹری کا چیکر مال کو چیک کرتا ہے اور مال میں جتنی مٹی وغیرہ شامل ہوتی ہے،اس کا وزن کاٹ کر اصل مال کی رسید بناتا ہے،مثلاً: ہزار کلو مال ہے اور اس میں پچاس کلو مٹی وغیرہ ہے،تو وہ ساڑھے نو سو کلو وزن کے حساب سے پرچی بنائے گا،مالک بھی اتنے وزن پر متفق ہوتاہے،پھر گاڑی والا وہ رسید ہمیں بھیج دیتا ہے اور ہم اتنی قیمت مالک کو بھیج دیتے ہیں اور اپنی رقم فیکٹری سے وصول کر لیتے ہیں۔پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا خریدوفروخت کا یہ طریقہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟
بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو، تو اس پر زکاۃ کا حکم
سوال: بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو،تو کیا اس پر زکاۃ فرض ہوتی ہے؟ اور جو بیوہ صاحبۂ نصاب ہونے کے باوجوداس بنا پرزکاۃ ادا نہ کرے کہ وہ بیوہ ہےاور بیوہ پر زکاۃ لازم نہیں ہوتی ۔اس کے لئے کیا حکم ہے؟
ایک کی رقم ، دوسرے کا کام اور سارا نفع رقم دینے والے کو ملے ، اس شرط پر پارٹنر شپ کرنا کیسا ؟
سوال: میں اپنی دوکان پر چوکر(Husk) (جانوروں کا چارہ) وغیرہ بیچ کر اپنا کام چلا رہا ہوں ۔ میرا کزن مجھے کچھ انویسٹمنٹ(Investment) یوں دے رہا ہے کہ اس رقم سے صرف کھاد خرید کر اپنی دوکان پر رکھوں ، جس کی ایک بوری نقد 13 ہزار روپے کی خرید کر مارکیٹ میں 4 مہینے کے ادھار پر 16 ہزار روپے کی بیچی جاتی ہے۔ کھاد کی خرید و فروخت، اس کو دوکان میں رکھنا ، کسٹمر سے پیسوں کی وصولی وغیرہ سب کام میں کروں گا اور ان کاموں کے عوض ان سے کسی قسم کا کوئی نفع اور عوض وصول نہیں کروں گا اور ان کے مال کا حساب کتاب الگ رکھوں گا ۔ میرا اس میں صرف یہ فائدہ ہو جائے گا کہ میری دوکان پر ایک آئٹم کا اضافہ ہو جائے گا جس کی وجہ سے زیادہ کسٹمر میرے پاس آئیں گے۔ تو کیا اس کی شرعا اجازت ہے؟
مرحوم کا قرض اتار نے سے متعلق تفصیلی فتویٰ
جواب: مال کے ساتھ چار حقوق متعلق ہوتے ہیں اور ان سب میں ترتیب بھی ضروری ہے: سب سے پہلے میت کے کفن دفن کا انتظام و انصرام کیاجائے گا، پھر قرضے کی ادائیگی، پ...
عورت کا وراثت میں حصہ مرد سے کم کیوں ہے ؟
جواب: مال کو 6 حصوں میں تقسیم کر کے ماں کو 1 حصہ ، بیٹی کو 3 حصے ، پوتی کو ایک حصہ اور چچا کو 1 حصہ ملے گا۔ اس کی صورت یوں بنے گی : مسئلہ:6 میــــــــــ...