
کیا اللہ کے نیک بندوں کو وسیلہ بنانا شرک ہے؟
جواب: لیے وسیلہ تلاش کرنے کا حکم خود قرآنِ پاک میں دیا گیا ہے کہ اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو۔ البتہ جسے وسیلہ سمجھا جائے اسے معب...
طلاق رجعی کے بعد رجوع کا طریقہ
سوال: طلاق کے بعد رجوع کے لیے زبان سے بولنا کافی ہے؟ یا ازدواجی تعلق قائم کرنا ضروری ہے؟
کیا مسلسل نفلی روزے رکھنا منع ہے؟نیزاولاد کو نفلی روزے کے لیے والدین کی اجازت ضروری ہے ؟
سوال: (1)اگر کوئی ایک دو ماہ مثلاً: ربیع الاول اور ربیع الثانی میں لگاتار نفلی روزے رکھنا چاہے، تو اس بارے میں شریعت کیا فرماتی ہے؟ایک شخص کے بقول کسی حدیث میں لگاتار روزے رکھنے سے منع کیا گیا ہے، تو اس بارے میں بھی رہنمائی فرما دیجیے۔ (2) نیز کیا اولاد کو نفلی روزہ رکھنے کے لیے اپنے والدین سے اجازت لینا ضروری ہے؟
حلی(حدودِ حرم سے باہر میقات کے اندر رہنےوالا)شخص حجِ تمتع یا قران کر سکتا ہے ؟
جواب: لیے فقط حج افرا د ہی جائز ہے کہ میقات میں رہنے والا شخص مکی کے حکم میں ہے کہ اس کےلیے کسی کام کی وجہ سے مکہ میں بغیر احرام کے داخل ہو نا،...
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
شوہر کا حیض کے دوران بیوی کو اپنے ہاتھ سے فارغ کرنا
جواب: لیے جائز نہیں کہ حیض و نفاس کی حالت میں ناف سے گھٹنے تک عورت کے بدن سے فائدہ اٹھائے ،یہاں تک کہ مرد کے لیے اپنے کسی عُضْوْ سےعورت کے ان حصوں کو بلاح...
ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے ذریعے اولادحاصل کرنا
سوال: ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے ذریعے بیوی کے رحم میں مردکا نطفہ رکھا جاتا ہے، توکیا یہ جائزہے؟ مسئلہ یہ ہے کہ شوہر کو کوئی بیماری ہے، ڈاکٹر نے کہا ہے کہ عمومی طریقے سے ،ہمبستری کرکے بچہ پیدا نہیں کرنا ،مرد کا مادہ منویہ نکال کر اسے جراثیم سے پاک کرکے،اس کی بیوی کے رحم میں داخل کیا جائے ،تو مسئلہ نہیں بنے گا ،پوچھنایہ ہے کہ کیا یہ جائز ہے؟
میڈیسن کمپنی کی طرف سے ڈاکٹر کو دی جانے والے مختلف آفرز کا حکم؟
سوال: کئی میڈیسن کمپنیاں مختلف ڈاکٹرز کو اپنی میڈیسن بیچنے کی ترغیب دلاتی ہیں اور اس کے لیےکمپنی والے ڈاکٹرز کو مختلف آفرز بھی کرتے ہیں ،مثلاً :ہم آپ کو فرنیچر بنوا دیں گے یا ایک مہینے میں اتنی مرتبہ فلاں بڑے ہوٹل میں آپ کو ہماری طرف سے فیملی سمیت کھانا کھلایا جائے گا یا فلاں ملک کی سیر کے لیے ٹکٹ دیا جائے گا وغیرہ وغیرہ ۔ سوال یہ ہے کہ میڈیسن کمپنی کا ایسی آفر کرنا اور ڈاکٹرزکا ان کی آفر کو قبول کرنا کیسا ہے؟
جواب: لیے قرآن و حدیث میں بارہا اس چیز پر ابھارا گیا کہ اپنی آنے والی دائمی زندگی کے لیے جمع کرو ۔ ایک جگہ یوں سمجھایا کہ انسان کے صرف تین ہی مال ہیں : ایک...