
چلتے پھرتے وظائف پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنا
جواب: قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے یہ عوام میں غلط مشہور ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَ...
حیض و نفاس والی عورت موئے مبارک کی زیارت کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا جنبی شخص اور حیض و نفاس والی عورت، موئے مبارک کی زیارت کرسکتی ہے؟ نیز ایسے کمرے میں جہاں زیارتیں تشریف فرماہوں کیا وہاں جنبی اور حیض و نفاس والی عورت داخل ہوسکتے ہیں اوروہاں بیٹھنا کیسا ہے ؟
عید کی زائد تکبیریں کتنی ہیں اور کہاں سے ثابت ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ احناف کے نزدیک عیدین کی زائد تکبیرات کتنی ہیں ؟اور کن روایات وآثار سے ثابت ہیں؟ سائل: محمد سعید عطاری (گجرات)
جواب: قسمیں ہیں، ایک جو وقت و جگہ کے ساتھ خاص ہوجیسے تمتع و قران کی قربانی۔۔۔(چوتھی قسم) جو وقت اور جگہ کسی کے ساتھ خاص نہ ہوجیسے عقیقے کے جانور کی قربانی۔(...
مچھلی زکوۃ میں دی تو زکوۃ کس حساب سے ادا ہوگی ؟
جواب: قسم کے اعتبار سے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ...
طلاق کی عدت شوہر کے گھر گزارنے کی کیا حکمت ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کو طلاق کی عدت شوہر کے گھر میں گزارنے کا حکم ہے۔ یہ بات تو میں سمجھتا ہوں، مجھے اس کی حکمت جاننی ہے کہ رجعی طلاق میں تو رجوع کی امید ہونے کی وجہ سے اسے شوہر کے گھر میں عدت گزارنے کا حکم ہوتا ہے، یہ حکمت تو سمجھ میں آتی ہے، لیکن بائن طلاق میں جب نکاح ہی ختم ہوگیا، اسی طرح مغلظہ طلاق میں شوہر کے گھر عدت گزارنے کا حکم دینے میں کیا حکمت ہے؟
جواب: قسم کا فرض یا واجب یا سنت ترک نہیں ہوتی اور وہ جوتا بالکل پاک اور صاف ہے کہ کسی طرح کی اس پر نجاست نہیں تو ایسے جوتے پہن کر نماز پڑھی تو نماز ہوجائے گ...
جواب: بارے میں واقعی بہت غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جیسا کہ بعض اوقات مطلقاً نفع کی کمی کو بھی نقصان سمجھ لیا جاتا ہے، حالانکہ یہ درست نہیں۔اس حوالے سے بنیاد...
ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانا گناہ ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ٹوٹے ہوئے برتن کو استعمال کیا جاسکتا ہے،اگر استعمال کرسکتے ہیں تو کیا ٹوٹی ہوئی جگہ سے بھی کھا پی سکتے ہیں یا نہیں؟
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟