
قربانی کے پائے ایک ماہ بعد کھانے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: حضرت بی بی عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا نے قربانی کےگوشت کے بارے میں پوچھنے پر بتایا:ہم قربانی کے پائے رکھ لیا کرتے تھے، پھر ایک ماہ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان کوتناول فرماتے یعنی کھاتے ۔اس کی وضاحت ارشاد فرمائیں۔
قربانی کے بجائے غریبوں کی مدد کیوں نہیں کی جاتی؟
سوال: قربانی کرنا کیوں ضروری ہے ہم اس کے بدلے غریبوں کو پیسے بھی تو دے سکتےہیں ؟اس کا تفصیلی جواب دلائل کےساتھ چاہیے ۔
کیا اونٹ میں قربانی کے 10 حصے ہو سکتے ہیں؟ نیزایک حدیثِ پاک کی تشریح
سوال: ایک اونٹ کی قربانی میں کتنے لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اونٹ کی قربانی میں دس لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں اور پھر اپنی تائید میں یہ روایت پیش کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے ترمذی شریف میں مروی ہے :” كنا مع النبي صلى اللہ عليه وسلم في سفر، فحضر الأضحى، فاشتركنا في البقرة سبعة، وفي الجزور عشرة “ترجمہ: ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے،اسی حالت میں عید الاضحیٰ آ گئی، تو ہم نے گائے سات افراد کی طرف سے، جبکہ اونٹ دس افراد کی طرف سے قربان کیا ۔(سنن الترمذی،جلد2،صفحہ 241،حدیث نمبر905،دار الغرب الاسلامی،بیروت) اسی طرح عوام کے ذہنوں میں اس طور پر تشویش پیدا کی جاتی ہے کہ جب اونٹ کا گوشت گائے سے زیادہ ہے، تو شرکاء کے اعتبارسے بھی یہ سات کے بجائے دس افراد کےلیے کافی ہونا چاہیے ۔
غنی شخص کا قربانی کے لئے خریدا ہوا جانور مرگیا تو!
سوال: ایک مالدار، غنی شخص نے قربانی کا جانور خریدا اور وہ قربانی سے پہلے مرگیا ، تو کیا نیا جانور اتنی ہی قیمت کا لینا ضروری ہے یا پھر کم قیمت کا بھی لے سکتا ہے؟ راہنمائی فرمائیں۔ سائل : فیصل عطّاری (صدر کراچی)
اونٹ کی قربانی میں کتنے حصے ہوسکتے ہیں ؟
سوال: ایک اونٹ میں زیادہ سے زیادہ کتنے حصے ہو سکتے ہیں ،بعض لوگ کہتے ہیں کہ اونٹ کی قربانی میں دس حصے بھی ہو سکتے ہیں اور ان کی دلیل یہ ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے فرمایا :’’ہم نے اونٹ دس افراد کی طرف سے قربان کیا‘‘(بحوالہ جامع ترمذی )برائے کرم دلائل کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ کیا واقعی اونٹ کی قربانی میں دس حصے ہو سکتے ہیں ؟
نمازِ عید کے بعد خطبے سے پہلے قربانی کر دی، تو ہوجائے گی؟
سوال: نمازِ عید ہوجانے کے بعد خطبے سے پہلے قربانی کرنے سے قربانی ادا ہوجائے گی ؟
اپنی واجب قربانی کرنے کے بجائے اپنی والدہ کی طرف سے قربانی کرنا ؟
سوال: اگر میں نے اپنی طرف سے قربانی کرنے کی نیت کر کے قربانی میں حصہ ڈال لیا جو کہ مجھ پر واجب بھی تھی اور پھر میری ماں نے بولا کہ میرے نام کی قربانی کر دیتے ،تو اس کے بعد میرا دل کرتا ہے کہ وہ قربانی اپنی ماں کے نام پر کروں۔کیا میں ایسا کر سکتا ہوں؟
دو تھن والی بھینس کی قربانی کا کیا حکم ہے ؟
سوال: زید نے ایک بھینس میں قربانی کا حصہ ڈالا ہے جس کے قدرتی طور پر دو ہی تھن ہیں، ایسا نہیں ہے کہ اس کے بقیہ دو تھن کٹے ہوئے ہوں بلکہ پیدائشی طور پر اُس بھینس کے دو ہی تھن ہیں۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس دو تھن والی بھینس کی قربانی ہوجائے گی ؟
زمین کی وجہ سے زکوٰۃ اور صدقہ فطر لازم ہوگا؟
جواب: قربانی کے ایام میں قربانی بھی واجب ہوگی، لیکن اگر کھیتی باڑی والی زمین ،یا کرایہ پر دی جانے والی زمین ہی آمدنی کا ذریعہ ہو کہ اسی زمین پر اس کے، ...
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
سوال: میرے والد کی وراثت تقسیم ہوئی ہے ۔ان کی وراثت میں سے مجھے چار دُکانیں ، ایک پلاٹ اور ایک مکان ملا ہے، جس میں میری رہائش ہے۔ اس کے علاوہ میرے پاس رقم، سونا، چاندی وغیرہ کوئی اور مال موجود نہیں ۔ ترکہ سے ملنے والی چار دکانیں کرائے پر ہیں، جن کی مکمل آمدنی گھر کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے اور پلاٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہے۔ میرے والد نے پلاٹ، مکان، دکانیں بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تھیں اور میرا بھی اسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پلاٹ کی مالیت تقریباً 30 سے 35 لاکھ کے درمیان ہے اور مجھ پر تین لاکھ کا قرض بھی ہے۔ اس صورت میں معلوم یہ کرنا تھا کہ مجھ پر زکوٰۃ یا قربانی لازم ہے یا نہیں؟