
اپنے لیے بیماری کی دعا کرنا کیسا؟
سوال: احادیث ِ مبارکہ میں بیماری کے متعدد فضائل موجود ہیں، جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بیماری گناہوں کے کفارے کا سبب بنتی ہے ، تو یہ فضائل سننے کے بعد اگر کوئی اس قصد و ارادے سے اپنے لیے جنون یا برص کی بیماری کی دعا مانگے کہ یہ بیماری دنیا ہی میں میرے گناہوں کا کفارہ ہو جائےاور آخرت میں مجھ سے کوئی مواخذہ نہ ہو، تو ایسی دعا کرنے کا کیا حکم ہے ؟
مُحْرِمْ کا منہ سوتے ہوئے چادر سے چھپ گیا، تو کیا حکم ہے؟
جواب: کفارہ نہیں ،مگر گناہ ہے۔“(بھار شریعت ، جلد1 ، حصہ6 ، صفحہ1169 ، مکتبۃ المدینہ ، کراچی) ممنوعاتِ احرام کا ارتکاب سوتے میں ہویا جاگتےمیں بہر حال کفا...
کیا درود پاک پڑھنے سے قضا نماز معاف ہو جاتی ہے؟
جواب: کفارہ ہے،اگر کوئی جمعہ کے ذریعہ بھی گناہ نہ بخشواسکا کہ اسے اچھی طرح ادا نہ کیا تورمضان سال بھر کے گناہوں کا کفارہ ہے،لہذا اس حدیث پریہ اعتراض نہیں...
عمرہ کر کے حدود حرم سے باہر حلق کروایا تو حکم؟
جواب: کفارہ کا نہیں۔ “ (فتاوی رضویہ ، جلد10، صفحہ713، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور) مناسک علی القاری میں ہے: ”(والتخصيص) أي في التوقيت للتضمين أي بالدم (لا) للتحل...
دورانِ عدت زیب و زینت کے احکام
جواب: قسم کے زیور سونے چاندی جواہرات، یہاں تک کہ انگوٹھی چھلا ، چوڑیاں بھی اگرچہ کانچ کی ہوں ، ہر قسم کی ریشم کے کپڑے اگرچہ سیاہ ہوں نہ پہنے ، ہار پھول کا ا...
عمرے میں سعی کرنے سے پہلے حلق کروا لیا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگرکوئی شخص عمرہ میں لا علمی کی وجہ سے سعی کیے بغیر احرام کھولنے کی نیت سے سر منڈا کر احرام اُتار دے ،تو اس کا کیا کفارہ ہو گا،کیا دَم دینا پڑے گا یا دوبارہ عمرہ کرنا ہوگا؟
نفلی طواف کے اکثر پھیرے چھوڑ دینے کا حکم
سوال: ایک اسلامی بہن نے نفلی طواف شروع کیا،دوپھیرے کیے تھے کہ طبیعت بگڑ گئی، تو طواف چھوڑ کر ہوٹل چلی گئی ۔ ذہن یہ تھا کہ لیٹ نائٹ آکر مکمل کروں گی ،لیکن رات میں اس اسلامی بہن کو ایام شروع ہوگئےاوردودن بعدان کا مدینے شریف جانے کا شیڈول تھا اور وہیں سےپاکستان کی فلائٹ تھی، تو وہ اسلامی بہن گروپ شیڈول کے مطابق مدینہ شریف روانہ ہوگئی۔ پوچھنا یہ ہے کہ اس نے جو نفلی طواف شروع کر کے صرف دوپھیرے کیے،باقی ادھوراچھوڑ دیا تو کیا اس اسلامی بہن پر کوئی کفارہ لازم ہے؟ کیونکہ طواف نفلی تھا،عمرے کافرض طواف نہیں تھا۔
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
جواب: کفارہ کی وصیت کردیں، غرض یہ ہے کفارہ اس وقت ہے کہ روزہ نہ گرمی میں رکھ سکیں نہ جاڑے میں، نہ لگاتار نہ متفرق اور جس عذر کے سبب طاقت نہ ہو اس عذر کے جان...
بھینس کی قربانی سے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی فتوی
جواب: قسم سے ہے: امام اللغت علامہ ابن منظور افریقی (المتوفیٰ 711 ھ) اپنی کتاب "لسان العرب "میں لکھتے ہیں:” الجاموس نوع من البقر“ ترجمہ: بھینس گائے ک...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟