قربانی کے دنوں میں عقیقے کا ایک مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ سنا ہے کہ بڑی عید پر عقیقہ کرنا چاہیں توساتھ میں عید کے دنوں میں ہونے والی قربانی بھی کرنی ہوگی، اگر وہ قربانی نہیں کی تو عقیقہ بھی ادا نہیں ہوگا۔ کیا یہ مسئلہ درست ہے؟ وضاحت فرمادیں۔سائل:محمد منصور عطاری(چکوال ،پنجاب )
مسافر امام کے مقیم مقتدی کے لئے آخری دو رکعتوں کے احکام
سوال: کیا مسافر امام کے مقیم مقتدی کے لیے آخری دو رکعتوں میں قراءت نہ کرنا واجب ہے؟ اور ان آخری دو رکعتوں میں بھولے سے واجب چھوٹنے کی صورت میں سجدہ سہو واجب ہوگا یا نہیں؟
سوال: ہم نے اس دفعہ اپنے جانوروں کی قربانی عید کے پہلے دن عصر کے بعد شروع کی،بڑا جانور تو غروب آفتاب سے پہلے پہلے ہوگیا،لیکن دو بکر ے مغرب کی نما ز کے بعد ذبح کیے ہیں، اب کچھ لوگ کہتے ہیں کہ رات کے وقت قربانی درست نہیں ہے ، آپ اس بارے میں رہنمائی فرمادیں کہ رات کے وقت قربانی کرنے سے ہوجاتی ہے یا نہیں ؟
تحفہ میں ملے ہوئے گائے کے حصے سے قربانی کا حکم
سوال: ایک شخص کے پاس گائے تھی جو اس نے پالنے کے لئے خریدی تھی۔ اب اس نے مجھے دی ہے اور یہ کہا ہے کہ اس گائے میں سے چار حصے میری طرف سے قربانی کرنا اور تین حصے آپ کے۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ صاحبِ نصاب ہونے کی وجہ سے مجھ پرقربانی واجب ہے تو کیا ان حصوں میں اپنی قربانی کی نیت کرنے سے میری قربانی ہوجائے گی یا مجھے الگ سے جانور خرید کر قربان کرنا ہوگا؟
عمرہ کرنے والے کو مکہ مکرمہ میں روک دیا جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: قربانی بھیجو جو میسر آئے اور اپنے سر نہ منڈاؤ ، جب تک قربانی اپنے ٹھکانے نہ پہنچ جائے۔ (سورۃ البقرۃ، آیت196) صحیح بخاری میں ہے:” ...
بڑے جانور کی قربانی میں سات سے کم حصوں کا حکم
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اس بار بڑی عید کے موقع پر ہم تین بھائی مل کر اپنی طرف سے بڑے جانور کی قربانی کرنا چاہتے ہیں۔ تینوں بھائیوں میں سے ہر ایک کے حصے میں جانور کے دوحصے اور کچھ زائد گوشت آئے گا۔ شرعی رہنمائی چاہیے تھی کہ کیا ہم تین بھائی یوں مل کر بڑے جانور کی قربانی کرسکتے ہیں یا بڑے جانور کی قربانی کے لیے سات افراد کا ہونا ضروری ہے؟
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
قربانی کرنے کے بعد گوشت غریبوں میں تقسیم نہ کیا تو ؟
سوال: اگر کوئی شخص قربانی کرے ، لیکن غریبوں کو حصہ نہ بانٹے تو اس کی قربانی ہوجائے گی یا نہیں ؟ اورکیا صدقہ نہ کرنے کی وجہ سے وہ شخص گناہ گار ہوگا؟
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
سوال: میرے والد کی وراثت تقسیم ہوئی ہے ۔ان کی وراثت میں سے مجھے چار دُکانیں ، ایک پلاٹ اور ایک مکان ملا ہے، جس میں میری رہائش ہے۔ اس کے علاوہ میرے پاس رقم، سونا، چاندی وغیرہ کوئی اور مال موجود نہیں ۔ ترکہ سے ملنے والی چار دکانیں کرائے پر ہیں، جن کی مکمل آمدنی گھر کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے اور پلاٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہے۔ میرے والد نے پلاٹ، مکان، دکانیں بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تھیں اور میرا بھی اسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پلاٹ کی مالیت تقریباً 30 سے 35 لاکھ کے درمیان ہے اور مجھ پر تین لاکھ کا قرض بھی ہے۔ اس صورت میں معلوم یہ کرنا تھا کہ مجھ پر زکوٰۃ یا قربانی لازم ہے یا نہیں؟
قربانی کے دنوں میں ناخن ٹوٹ جائے تو قربانی کا حکم
سوال: قربانی کے دنوں میں ناخن اور بال نہیں کاٹ سکتے لیکن اگر کام کرنے میں ناخن خود ہی ٹوٹ جائے توکیا قربانی کا عمل ماناجائے گا ؟