سنتیں پڑھ کر یاد آیا کہ فرض واجب الاعادہ ہیں تو سنتوں کا حکم؟
سوال: اگر نمازِ ظہر کے فرض میں کوئی واجب چھوٹ جائے اور سنتِ بعدیہ پڑھنے کے بعد یاد آئے کہ فرض تو واجب الاعادہ ہیں، تو کیا اس صورت میں فرض دوبارہ ادا کرنے کے ساتھ سنتِ بعدیہ بھی دوبارہ ادا کرنی ہوں گی ؟
مسافر قربانی کرنے کے بعد ایامِ قربانی میں ہی مقیم ہوگیا ، تو کیا دوبارہ قربانی کرے گا ؟
سوال: کیا فرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ اگر کوئی شخص مسافر تھا ، پھر بھی اس نے قربانی کر لی، لیکن ایامِ قربانی کے اندر ہی وہ شخص مقیم ہو گیا اور اس میں قربانی کے وجوب کی دیگر شرائط بھی پائی جا رہی ہوں، تو کیا اب اس پر دوبارہ سے قربانی واجب ہو گی؟
فرض غسل کرکےنماز پڑھ لی ،اب ناک میں پانی ڈالنے میں شک ہوا ،تو حکم
جواب: دوبارہ غسل کرنے یا ناک میں پانی ڈالنے یا نماز دوبارہ پڑھنے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے،کیونکہ وضو یا غسل مکمل ہونےکے بعد اگروضو یا غسل کے کسی فرض میں محض ش...
کبھی بھی کلام نہ کرنے کی قسم کھا کر توڑنے کا حکم؟
جواب: دوبارہ قسم ٹوٹنے اور کفارہ لازم ہونے کا حکم نہیں ہوگا ۔ واضح رہے قرآن پاک اور احادیث مبارکہ میں واضح طور پر والدین کے ساتھ احسان ، بھلائی...
وتروں میں دعائے قنوت مکمل نہیں پڑھی تو وتر ہوجائیں گے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ اگر کوئی وتر میں دعائے قنوت پڑھتے ہوئے بھول جائے، یعنی ”وَنَشْكُرُكَ “ تک پڑھے اور اگلے کلمات بھول جائے اور اِسی طرح رکوع کر لے، تو کیا اُس کے وتر ادا ہو گئے یا دوبارہ پڑھنے ہوں گے؟
چھٹیوں کے سبب ری ایڈمیشن فیس لینے کا حکم
جواب: دوبارہ سے داخلہ کی درخواست پیش کرتا ہے ، تو عام طور پر کسی کاغذی کاروائی کے بغیر صرف طالبِ علم کے معذرت کرلینے کے بعد یا فیس کی ادائیگی کے بعد دوبارہ ...
نمازی سورۃ الفاتحہ کےبعد سورت ملانا بھول جائے اور نماز پوری کرلے، تو نماز کا حکم
سوال: تین یا چار رکعات والی فرض نماز کی پہلی یا دوسری رکعت میں نمازی سورۃ فاتحہ کے بعد سورت پڑھنا بھول جائے اور یونہی نماز پوری کرلے تو کیا اسے وہ نماز دوبارہ پڑھنا ہوگی؟
نماز میں سجدہ تلاوت کے بعد پھر وہی آیت پڑھی تو دوبارہ سجدہ لازم ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں امام مسجد ہوں اور جہری نمازوں میں بالاستیعاب قرآن کریم کی تلاوت کر رہا ہوں، آج فجر کی نماز میں یہ معاملہ پیش آیا کہ میں نے پہلی رکعت میں آیت سجدہ تلاوت کی، پھر اسی وقت سجدہ تلاوت بھی کروا دیا، جب سجدہ سے اٹھا، تو دوبارہ اسی رکعت میں آیت سجدہ سے تلاوت شروع کر دی، اس کا سجدہ نہیں کروایا اور ایسے ہی نماز مکمل کر دی، مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا مجھ پر دوبارہ سجدہِ تلاوت کی ادائیگی لازم تھی یا نہیں؟ رہنمائی فرما دیں۔
نماز عید سے پہلے نوافل پڑھنا مکروہ تحریمی ہے یا تنزیہی؟
سوال: نمازِ عید سے پہلے اور عیدکی نماز کے بعد نفل پڑھنا شرعاً مکروہ عمل ہے؟اگر ایسا ہی ہے،تو اس مکروہ سے کیا مراد ہے،مکروہِ تحریمی یا مکروہِ تنزیہی؟ رہنمائی فرما دیں ۔
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟