
ادھار خریدو فروخت میں خریدار مدت سے پیسے لیٹ کرے تو زیادہ پیسے لینے کا حکم
جواب: مال(مالی سزا) ہے اورتعزیربالمال منسوخ ہے اورمنسوخ پرعمل کرناناجائزوحرام ہے،البتہ کسٹمر پر لازم ہے کہ بلا وجہ شرعی رقم کی ادائیگی میں تاخیر نہ کرے ،اگر...
گھر والوں کا خود ہی صدقہ کا گوشت کھانا
جواب: مالیت کی رقم، یا اتنی مالیت کا مال ِ تجارت یا اتنی مالیت کا حاجاتِ اصلیہ (یعنی ضروریاتِ زندگی) سے زائد سامان نہ ہو) کودےسکتےہیں جودینے والے کے اصول(ما...
محمد حارب کا مطلب اور محمد حارب نام رکھنا کیسا
جواب: مال والا ہونا،آگ بگولہ ہونا،غضبناک ہونا۔۔الخ“(القاموس الوحید،ص 323،ادارہ اسلامیات،لاہور) محمدنام رکھنے کی فضیلت: کنز العمال میں روایت ہے کہ نبی ک...
کرایہ کے گھر میں رہنے والی عورت کا دورانِ عدت گھر تبدیل کر نا
جواب: مالکِ مکان،مکان خالی کرنے کا کہتا ہے توبھی اسے مسئلہ بیان کر کے مہلت لےلی جائے اوراگر مالک مکان کسی طور پر نہیں مانتا یا اتنا کرایہ دینے کی قدرت نہ...
اسلامک ٹوئز کے ساتھ کھیلنے کا حکم
جواب: مال میں ہو نہ چُرے، جس حاجت میں اس سے توسل کیا جائے پوری ہو، جس مراد کی نیت سے پاس رکھیں حاصل ہو، موضع درد ومرض پر اسے رکھ کر شفائیں ملی ہیں، مہلکوں م...
عدت میں علم دین سیکھنے کے لئے گھر سے نکلنا
جواب: مالکانِ مکان نے جبراً نکال دیا، یا کرایہ پر رہتی تھی اب کرایہ دینے کی طاقت نہیں یا مکان گرپڑایا گرنے کو ہے یا اور کسی طرح اپنی جان یا مال کا اندیشہ ہے...
کرائے پر چلنے والی گاڑیوں پر زکوۃ کا مسئلہ
جواب: مال سے مل کر قدر نصاب ہو۔(فتاوی رضویہ، ج 10، ص 161، رضا فاؤنڈیشن لاهور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَل...
موٹر سائیکل فروخت ہونے پر عمرہ کی نیت کی، اب مقروض ہوگیا، تو کیا عمرہ کرنا ہوگا؟
جواب: مالی کفارہ دینا ضروری ہوتا ہے۔ آپ اس رقم سے اپنا قرضہ اتار سکتے ہیں شرعاً اس میں کوئی ممانعت نہیں بلکہ قرضہ ہی ادا کرنا چاہیئے کہ ادائیگی پر قادر ...
ٹیکس کی رقم کو زکوٰۃ میں شمار کرنا
جواب: مالِ زکوٰۃ کا مستحقینِ زکوٰۃ کو مالک بنانا ضروری ہوتا ہے، جبکہ ٹیکس کی مد میں کاٹی جانے والی رقم میں اس کالحاظ نہیں ہوتا۔ زکوٰۃ کا رکن فقیرِ شرعی کو ...
دکان سپرد کرنے کے بعد کرائے دار استعمال نہ کر ے، تو کرایہ لازم ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ میری شہر سے باہر دیہات میں چند دُکانیں ہیں۔ ان میں سے ایک دکان اگست کے مہینے میں ایک شخص کو کرائے پر دینے کا معاہدہ ہوا کہ سات ہزار ماہانہ کرائے پر تمہیں دکان دوں گا۔ ستمبر شروع ہونے سے دو دن پہلے صفائی وغیرہ کروا کر میں نے اسے دکان کی چابیاں سپرد کر دیں۔ ابھی اکتوبر میں جب میں اس سے اور دیگر کرائے داروں سے ستمبر کا کرایہ وصول کرنے گیا، تو اس نے کہا کہ میں نے دکان کا استعمال 20 ستمبر سے شروع کیا ہے۔ اس سے پہلے دکان نہیں کھولی، کیونکہ جو مال رکھنا تھا، وہ لیٹ ہو گیا تھا۔ یعنی ستمبر کے صرف 10 دن دکان استعمال ہوئی ہے، لہذا میں 10 دن کے حساب سے کرایہ دوں گا۔ اِس پر ہماری کافی بحث ہوئی ہے کہ جب ایگریمنٹ ہو گیا اور چابیاں وغیرہ سب سپرد کر دیں تو پھر کھولنا نہ کھولنا تو تمہاری اپنی مرضی تھی۔ میری شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں کرائے کی وصولی کا حق دار ہوں یا نہیں؟