
نماز کے دوران عورت کے چند بال ظاہر ہوگئے تو کیا حکم ہے؟
جواب: حیثیت رکھتے ہیں اورسرکے اوپر موجود بال ایک الگ عضوکی حیثیت رکھتے ہیں ۔ اور اگر نماز میں بال ظاہر ہو جائیں تو جس جگہ کے ہوں اگراس کی چوتھائی کے برابر ک...
ناجائز دوستی میں دئیے جانے والے تحائف کا حکم
سوال: کسی عورت نے کسی غیر محرم مرد سے دوستی رکھی اور اس سے تحفے بھی لیتی رہی اب اس کو ہدایت نصیب ہوئی اس نے اس سے رابطہ ختم کر لیا اور تحفے بھی واپس کرنے چاہے لیکن اس مرد نے واپس لینے سے انکار کر دیا اب پوچھنا یہ ہے کہ ان تحفوں کا کیا کیا جائے کسی شرعی فقیر کو دے دیں؟
عورت کے لیے چست اور تنگ لباس پہننے کا حکم؟
جواب: شرعی نہ ہوا، اگر چہ ٹخنوں سے اونچا ہونے میں حد شرع سے متجاوز نہیں ، شرعی کہنا اگرصرف اسی حیثیت سے ہے تو وجہ صحت رکھتاہے۔ اور اگر مطلقا مرضی و پسندیدہ ...
نکاح نامے میں بیوی کوحج کروانے کی شرط لکھنا
جواب: حیثیت کی تھی، دوسری بھی اپنے نکاح کے وقت اسی حیثیت کی ہے مگر پہلی میں بعد کو کمی ہوگئی اور دوسری میں زیادتی یا برعکس ہوا تو اس کا اعتبار نہیں۔ اگر اس ...
ہینڈ رائٹنگ(Hand writing) والی کمپنی (company) کے ذریعے ارننگ کرنے کا حکم
جواب: شرعی طور پر اپنا کام بنانے کے لیے صاحبِ امر کو کچھ دینا رشوت کہلاتا ہے اور رشوت کالین دین ناجائز و حرام اور کبیرہ گناہ ہے۔ دلائل: رشوت کی حرم...
جمعہ کا خطبہ منبر پر نہ پڑھنا کیسا؟
سوال: جمعہ کا عربی خطبہ منبر پر پڑھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ ہماری مسجد میں کافی سالوں سے امام صاحب جمعہ کا خطبہ منبر پر ہی دیتے رہے ہیں ، لیکن اب ایک شخص کہتا ہے کہ منبر پر خطبہ دینے کا کہیں سے بھی ثبوت نہیں ہے ، اس لیے منبر ہٹا دیا جائے اور کرسی پر بیٹھ کر امام صاحب بیان کر لیں اور زمین پر ہی کھڑے ہوکر خطبہ دے دیا کریں اور پھر اس شخص نے منبر اُٹھوا کر اس کی جگہ کرسی رکھ دی ہے ، امام صاحب کرسی پر بیٹھ کر بیان کرتے ہیں اور نیچے زمین پر ہی کھڑے ہوکر جمعہ کا خطبہ دیتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جمعہ کا خطبہ منبر پر دینے کا ثبوت ہے ؟ نیچے زمین پر کھڑے ہوکر خطبہ دے سکتے ہیں ؟ شرعاً اس میں کوئی حرج تو نہیں ؟
بچہ پیدا ہونے پر اہل محلہ میں مٹھائی تقسیم کرنے کی منت مانی ہو تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
سوال: ہند ہ نے منت مانی کہ اگرمیرے ہاں بچہ پیدا ہوا تو اس کے وزن کے برابر مٹھائی رشتہ داروں اور اہلِ محلہ میں تقسیم کروں گی۔ ہندہ کے ہاں بچہ پیدا ہوکر کچھ دن بعد فوت ہوگیا، معلوم یہ کرنا ہے کہ اب ہندہ کے لیے کیا حکمِ شرعی ہوگا؟
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔
بچے کو والدین یا رشتہ دار کوئی چیز دیں،تو کیا وہ چیز کسی اور کو دے سکتے ہیں؟
سوال: والدین یا کوئی رشتہ دار بچے کو کوئی کھانے کی چیز ،مثلاً:چاکلیٹ ، بسکٹ وغیرہ یا کوئی اسٹیشنری میں استعمال کی چیز قلم، پینسل وغیرہ لے کر دیں اور بچہ وہ چیز آدھی کھا کر یا کچھ دیر تک استعمال کر کے چھوڑ دے اور اس کے خراب یا ضائع ہونے کا اندیشہ ہو ، تو اس کے متعلق کیا حکم ِ شرعی ہے ؟کیا والدین وہ چیزخود استعمال کر سکتے ہیں یا کسی دوسرے بچے کو دے سکتے ہیں؟سائل :محمد ندیم (فیصل آباد)