
سوال: 14 اگست کو ہمارے ملک میں یومِ آزادی منایا جاتا ہے ۔ اسلامی طور پر یومِ آزادی منانا کیسا ہے ؟ اگر جائز ہے تو اس کا کیا انداز ہونا چاہیے ؟
رشوت دے کر نوکری حاصل کرنے اور اس کی اجرت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے سرکاری ملازمت 12 لاکھ روپے میں خریدی اور اس کو پتہ نہیں تھا کہ یہ نوکری اس کا حق ہے یا نہیں، کیونکہ ملک میں اس نوکری کے حق دار اور غیر حق دار معلوم نہیں۔ اب اس شخص کے لیے وہ نوکری کرنا شرعاً جائز ہوگا یا نہیں؟ جبکہ وہ اپنی ڈیوٹی صحیح طور پر کررہا ہو اور اس سے ملنے والی اجرت حلال ہوگی؟
بھیڑیے کی کھال سے بنی ہوئی جیکٹ وغیرہ پہننا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا بھیڑیے کی کھال سے جیکٹ اور پہننے کے دیگرکپڑے بنانا،جائز ہے؟
مریض کو لیبارٹری بھیجنے پر کمیشن لینا
سوال: ایک ڈاکٹر نے اپنا کلینک کھولا ہوا ہے، جب اس کے پاس کوئی مریض آتا ہے اور اسے کوئی مسئلہ ہوتا ہے مثلاً اس کو پیٹ میں درد ہے یا کوئی سی بھی پریشانی ہے، تو وہ کہتا ہے ”جاؤ فلاں جگہ پہ الٹرا ساؤنڈ کرا لو یا بلڈ چیک کرا لو“ تو جو پیسے وہاں پر اس مریض سے لیے جاتے ہیں، ان میں ڈاکٹر کاکچھ کمیشن ہوتا ہےمثلاً 50 پرسنٹ یا 40 پرسنٹ، تو کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟
کیا بے ہوش ہونے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے رمضان المبارک میں روزہ رکھنے کی نیت سے سحری کی ، تقریبا 3 گھنٹے 7 تا 10طبیعت کی خرابی کی وجہ سے اچانک خود بخود بے ہوش ہو گیا ، 3 گھنٹے کے بعد ہوش میں آگیا۔ پوچھنا یہ ہے کہ آیا اس بے ہوشی کی وجہ سے روزے پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں؟ شرعی راہنمائی فرما دیں۔
نماز کی نیت زبان سے کرنے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ بدعت ہے ؟
سوال: زید کا کہنا ہے کہ نماز کی نیت زبان سے کرنا، جائز نہیں ہے ، کیونکہ فقہ حنفی کی معتبر کتب میں اس کو بدعت لکھا گیا ہے ۔ کیا یہ بات درست ہے ؟ برائے کرم تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمادیں تاکہ دوسرے افراد کو گمراہی سے بچایا جاسکے ۔
میت کی آنکھوں میں لینز لگے ہوں، تو انہیں نکالنے کا حکم
سوال: میت کی آنکھوں میں لینز لگے ہوں،تو انہیں نکالنے کا کیا حکم ہے؟
چلتے کاروبار کا حکم اور جائز طریقہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید کی دوکان ہے، جس میں تقریباً ڈیڑھ، دو لاکھ روپے کا مال موجود ہے، بکر نے زید کو دو لاکھ روپے دئیے کہ میرے یہ پیسے اپنے کاروبار میں لگا لو، ہم مشترکہ کام کرتے ہیں اور طے یہ کیا کہ ہر ماہ نفع کا نہیں، بلکہ جو بھی ٹوٹل سیل ہوگی، اس کا 2 فیصد مجھے دیتے رہنا ، باقی تمام معاملات تمہارے ذمہ ہوں گے، تو زید نے اس سے پیسے لے کر کام میں شامل کر لیے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید و بکر کا باہم یہ معاہدہ کرنا کیسا ہے؟ نوٹ: بکر نے زید کی دوکان میں سے کوئی مخصوص حصہ (Share) نہیں خریدا اور نہ ہی کسی خاص پروڈکٹ میں شرکت کی ہے، بلکہ چلتے کاروبار میں پیسوں کے ذریعے شرکت کی ہے۔
میڈیکل اسٹور میں سرمایہ کاری (Investment) کی ایک آسان صورت
سوال: میرا میڈیکل اسٹور ہے ایک شخص نے مجھے آفر دی کہ میرے پیسے بھی اس میں لگا لو اور اس پر جو بھی پرافٹ ہو وہ دے دینا۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہم اس کام میں حساب کتاب نہیں کرپاتےاور مجھے اپنے کام میں کوئی نقصان بھی نہیں ہے بلکہ ماہانہ پچاس ساٹھ ہزار روپے نفع ہی ہوتا ہے،اب میں اپنے حساب سے اس شخص کو کبھی آٹھ ہزار، کبھی دس ہزار، کبھی بارہ ہزار روپے دے دیتا ہوں، یہ سود میں تو شامل نہیں ہوگا؟
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟