
حضور کے والدین کے ایمان کے بارے میں عقیدہ؟
جواب: کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے متعلق ہمارا عقیدہ یہی ہے کہ وہ موحِّد یعنی توحید پر قائم ، مسلمان تھے اور جنتی ہیں ۔ یہی ہمارا موقف ہے اور یہی سیدی اع...
کھانے سے پہلے پڑھی جانے والی دعا
سوال: کھانے سے پہلے پڑھی جانے والی دعا
آدھی پیمنٹ دے کر آرڈر پر چیز تیار کروانا کیسا ؟
جواب: والی چیز کی جنس، نوع اور وصف(یعنی کتاب کی بائنڈنگ اور صفحے کی کوالٹی کیسی ہو گی، کونسی کلاس، کونسے سبجیکٹ، کونسے رائٹر کی ہو گی) وغیرہ یوں بیان کر دیا...
دوائی کے طور پر اونٹ یا کسی جانور کا پیشاب پینا
جواب: کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے جو مروی ہے کہ (آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے عرینہ والوں کو بطور علاج اونٹوں کے پیشاب پینے کا حکم فرمایات...
رکوع سے اٹھتے وقت پڑھی جانے والی تسبیح
سوال: رکوع سے اٹھتے وقت پڑھی جانے والی تسبیح
قرآن مجید کےرکوع اور پاروں کی تقسیم کس نے کی اور وقف کس نے لگائے ؟
جواب: کریم میں رُبْع، نِصْف،ثلٰثہ اوررکوع کے نشانات لگائے گئے۔ رکوع کے لئے معیار یہ رکھاگیاکہ حضرت سیّدناعثمان غنی رضیَ اللہُ تعالیٰ عنہ تراویح کی نماز میں ...
حضور علیہ الصلاۃ والسلام کو "میرے محبوب" کہنے کا حکم
سوال: حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو میرے محبوب کہنا کیسا؟
کھانا کھاتے وقت جو لقمہ یا نوالہ گر جائے اسے دوبارہ کھانا
جواب: والی صورت پر عمل کرنا بہتر ہے، کیونکہ جب اس لقمہ کو جانور کو کھلایا جائے گا تو اس طرح نہ ہی اسراف ہوگا اور نہ ہی تنفر عوام کا سبب ہوگا کہ عرف میں اس ط...
کیا والد اپنے مال سے تمام گھر والوں کی زکوٰۃ ادا کر سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم فیملی ممبرز میں سے اکثر صاحبِ نصاب ہیں، سب کا زکوۃ کا سال رمضان میں مکمل ہوتا ہے اور ہماری طرف سے والد صاحب کو ہماری زکوٰۃ ادا کرنے کی اجازت ہے، جو وہ اپنے مال سے ادا کرتے ہیں۔ والد صاحب تھوڑی تھوڑی کر کے زکوۃ نکالتے رہتے ہیں، جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ سال کے شروع میں حساب کرتے ہیں کہ سال بعد مجموعی طور پر سب پر اندازاً کتنی زکوٰۃ فرض ہو گی، تاکہ ایڈوانس زکوٰۃ نکالنے میں آسانی ہو۔ پھر جب وہ کسی جگہ زکوٰۃ خرچ کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں، تو فیملی میں سے کسی بھی ایک فرد کو خاص کر کے زکوٰۃ نہیں نکالتے کہ یہ فلاں کی طرف سے زکوٰۃ ہے، بلکہ مجموعی طور پر پوری فیملی کے ہر صاحبِ نصاب فرد کی طرف سے زکوٰۃ کی نیت سے رقم دے دیتے ہیں۔ اس بارے میں ایک سوال تو یہ ہے کہ کیا اس طرح فیملی کے ہر صاحبِ نصاب فرد کی زکوٰۃ ادا ہوجاتی ہے؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ کبھی کسی فیملی ممبر کے پاس دورانِ سال مزید قابلِ زکوٰۃ مال (سونا وغیرہ) آ جاتا ہے، جو سال کے آخر میں بھی باقی ہوتا ہے، اس طرح اُس کی زکوٰۃ پہلے لگائے گئے حساب سے زیادہ بن جاتی ہے۔ یونہی کبھی والد صاحب بھی سال کے آخر میں فیملی کی بننے والی مجموعی زکوٰۃ سے زیادہ زکوٰۃ دورانِ سال ادا کر چکے ہوتے ہیں، تو اس زیادتی کو اس فیملی ممبر کی طرف سے زکوٰۃ میں شمار کر سکتے ہیں، جس کے پاس مال زیادہ ہو گیا تھا؟ یا شمار نہیں کر سکتے؟ جبکہ والد صاحب کو زکوۃ نکالنے کی اجازت میں ہمارا مقصد یہی ہوتا ہے کہ والد صاحب ہمارے کُل مال کی مکمل زکوۃ ادا کر دیں، چاہے وہ مال شروعِ سال میں موجود ہو یا دورانِ سال بڑھ جائے اور سال کے اختتام تک موجود رہے۔