حیض و نفاس والی عورت موئے مبارک کی زیارت کر سکتی ہے؟
جواب: فیت کے ساتھ ان کی صحبت اختیار کرنے کا استحباب (ثابت ہوتا) ہے۔ (فتح الباری شرح صحیح البخاری، جلد 1، صفحہ 333،دار المعرفة، بيروت) جنبی اور حیض و نفاس و...
کیا بیٹھ کر نوافل پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے ؟
جواب: فی صلوٰۃ القاعد،ج02،ص 207،دار الرسالۃ العالمیہ) مرقاۃ المفاتیح میں ہے :” ( ومن صلى ) أي: النافلة ( قاعدا ) أي: بغير عذر كما قاله سفيان الثوري وغ...
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
جواب: فی فضل الصدقہ، جلد 2، صفحہ 45، مطبوعہ بیروت) ماہِ شعبان میں حضور علیہ السلام سے بکثرت روزے رکھنا منقول ہے۔ بخاری شریف میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی الل...
قربانی کے پائے ایک ماہ بعد کھانے سے متعلق حدیث پاک کی وضاحت
سوال: حضرت بی بی عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا نے قربانی کےگوشت کے بارے میں پوچھنے پر بتایا:ہم قربانی کے پائے رکھ لیا کرتے تھے، پھر ایک ماہ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان کوتناول فرماتے یعنی کھاتے ۔اس کی وضاحت ارشاد فرمائیں۔
جس شخص نے سوتے ہوئے میری زیارت کی، عنقریب وہ جاگتے ہوئے بھی مجھے دیکھےگا۔ حدیث کی وضاحت
سوال: ایک مشہور فرمانِ مصطفیٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے کہ جو شخص سوتے ہوئے میری زیارت کرے گا، عنقریب وہ جاگتے ہوئے بھی مجھے دیکھے گا۔ اِس روایت کے متعلق میرے دوست کا سوال ہے کہ ہم بہت سارے افراد کے متعلق سنتے ہیں کہ اُسے حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زیارت ہوئی ہے، لیکن بعد میں اُسے جاگتے ہوئے بھی دیدار ہوا ہے، ایسا نہیں سنا، یعنی جاگتے ہوئے دیدار نصیب ہونے کے واقعات انتہائی کم ہیں۔ الغرض سوال یہ ہے کہ مذکور حدیث کا کیا مطلب ہو گا؟
بنو ہاشم پر زکوٰۃ و صدقہ حرام کیوں ہے؟ اور بنو ہاشم کون ہیں؟
جواب: فی فيه، فنظر اليه رسول الله صلى الله عليه و سلم، فأخرجها من فيه، فقال: أما علمت أن آل محمد صلى الله عليه و سلم لا يأكلون الصدقة“ ترجمہ: حضرت ابوہریرہ ...
نذر و نیاز کی شرعی حیثیت اور منت و نذر کی اقسام
جواب: فی ۔ نذرِ شرعی یہ ہے کہ اللہ پاک کے لیے کوئی ایسی عبادت اپنے ذِمہ لازم کر لینا ، جو لازم نہیں تھی ، مثلاً یہ کہنا کہ میرا یہ کام ہو جائے ،تو میں...
امام حسین اور حضرت عبد اللہ بن عمر کے ایک ساتھ کھیلنے والا واقعہ درست ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے ایک خطیب سے یہ واقعہ سنا ہےکہ امام حسین رضی اللہ عنہ اورحضرت ابن عمررضی اللہ عنہما بچپن میں کھیل رہےتھےاوران کا آپس میں جھگڑا ہوا،توامام حسین رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم تو ہمارےغلام کےبیٹے ہو، یہ بات حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو بری لگی اور انہوں نے اپنے والد حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے اس کا ذکرکیا،حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جاؤ امام حسین رضی اللہ عنہ سےلکھوا لاؤ،ابن عمر رضی اللہ عنہ امام حسین رضی اللہ عنہ کے پاس گئےاوران سے کہا کہ یہ بات لکھ کردیں، امام حسین رضی اللہ عنہ نے لکھ دیا کہ عمر ہمارا غلام ہے، یوں ابن عمر ہمارے غلام کا بیٹا ہے،ابن عمر رضی اللہ عنہ جب یہ تحریر لے کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے،تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:میری نجات کے لیے یہ تحریر کافی ہے،کیا یہ واقعہ درست ہے؟
حق مہر کی شرعی مقدار اور سنت مہر کی تفصیل
جواب: الحبشۃ سیّد نا النجاشی رضی ﷲتعالٰی عنہ۔ جیسا کہ مستدرک میں امام حاکم نے اس کی تصحیح کی اورذہبی نے اس کوثابت مانا، اور یہ حضرت ام المؤمنین اور عمر فارو...
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر سب سے پہلی وحی کون سی نازل ہوئی؟
جواب: فیت بیان کرتے ہوئے بخاری شریف کے شروع میں ایک حدیث پاک ہے،جس میں بیان کیا گیا ہے کہ سب سے پہلے سورہ علق کی ابتدائی پانچ آیات نازل ہوئی ہیں۔ چنانچہ بخا...