سورہ فاتحہ یا سورت ملانا بھول گئے اور رکوع میں یاد آیا تو
سوال: نماز کی شروع کی رکعات میں اگر کسی نے سورہ فاتحہ پڑھی اور بھولے سے رکوع کردیا، اور رکوع میں یاد آیا کہ سورت نہیں پڑھی ہے يا بھولے سے سورت پڑھ کر رکوع کردیا اور یاد آیا کہ فاتحہ نہیں پڑھی تو وہ کیا کرے؟ اگر وہ اس خیال سے واپس قیام کی طرف نہیں لوٹتا کہ آخر میں سجدہ سہو کرلوں گا اور سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کرلیتا ہے تو کیا یہ طریقہ درست ہے؟ یہ بھی ارشاد فرمادیں کہ اگر بھولی ہوئی فاتحہ یا سورت سجدہ میں یاد آئے تو اب کیا حکم ہے؟ سائل : محمد زبیر علی (نارتھ کراچی )
بہن بھائیوں سے قطع تعلق کرنے کی قسم کھانا
جواب: روزے رکھنا لازم ہے۔ صحیح بخاری شریف وغیرہ کتب احادیث میں ہے: ” قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: والله، لأن يلج أحدكم بيمينه في أهله آثم ...
مستحق افراد کو کھانا کھلانے سے صدقہ فطر ادا ہوجائے گا؟
سوال: کیا فطرانہ کے مستحق لوگوں کو دستر خواں پہ بٹھا کر افطاری کرانے سے صدقہ فطر ادا ہو جائے گا یا نہیں؟
رمضان میں اذانِ مغرب اور نماز کے دوران 10 منٹ کا وقفہ کرنا کیسا ؟
جواب: روزے کی حالت میں پورا دن بھوکا پیاسا رہنے کی وجہ سےعموماً افطار کے وقت یہی کیفیت ہوتی ہے،لہذا رمضان المبارک میں مغرب کی اذان اور جماعت کے درمیان دس م...
بیوہ آگے شادی کر لے تو پہلے شوہر کی وراثت سے اس کا حصہ ختم ہوجاتاہے؟
سوال: شوہر کا انتقال ہوجائے اور اس کی بیوہ عدت گزارنے کے بعد آگے شادی کر لے ، تو پہلے مرحوم شوہر کی وراثت سے بیوہ کا جو حصہ بنتا تھا ، وہ اس کو ملے گا یا آگے شادی کرنے کی وجہ سے ختم ہوجائے گا ؟ شرعی رہنمائی فرما دیں ۔
سجدہ سہو میں دو کی بجائے تین سجدے کر لیے ،تو کیاحکم ہے ؟
سوال: کسی شخص نے نمازمیں سجدہ سہوکرتے ہوئے بھول کردوکی بجائے تین سجدے کر لیے، تواس کے لیے کیاحکم ہے؟ سجدہ سہو میں دو کی بجائے تین سجدے کر لیے ،تو کیاحکم ہے ؟
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔
سوال: ولیمہ کی حیثیت کیا ہےواجب یا سنت ؟اور یہ کب کرنا چاہیے؟اور یہ کہ بعد رخصتی اگر ابھی ہمبستری نہ ہوئی ہو، تو ولیمہ ہو سکتا ہے یا نہیں؟
گھوڑے کے گوشت کا حکم؟ گھوڑے کا گوشت حلال ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ سوشل میڈیاپر بعض حنفی علماء سے یہ مسئلہ سنا کہ گھوڑے کا گوشت کھانا، جائز و حلال ہے اور ان کا کہنا ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے گھوڑے کا گوشت کھایا ہے، لہٰذا گھوڑا حلال ہے نیز گھوڑے کے گوشت کو امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے اس وجہ سے مکروہ تحریمی قرار دیاکہ یہ آلۂ جہاد ہے اور اسے کھانے سے آلۂ جہاد میں کمی آئے گی، جبکہ آج کے دور میں جدید اسلحے سے جنگیں ہوتی ہیں، اب گھوڑا آلۂ جہاد نہیں رہا، تو موجودہ دور میں گھوڑے کا گوشت کھانے میں آلۂ جہادکی تقلیل والی علت نہیں پائی جاتی، لہٰذا فی زمانہ اسے کھانے کی اجازت ہو گی۔ اس حوالے سے تفصیل کے ساتھ حکمِ شرعی بیان کر دیجئے؟
جواب: کرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مور جب آواز نکالتا ہے،تو کہتا ہے”اے گنہگارو!اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کرو“۔اِسی لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِس ...