
بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے رکوع کرنے کا درست طریقہ
جواب: نمازیں ادا کرے یا بلا عذر کوئی نفل نماز بیٹھ کر پڑھے،تواس میں رُکوع کرنے کا دُرست طریقہ یہ ہے کہ اتنا جھکے کہ پیشانی گھٹنوں کے مقابل یعنی سیدھ میں آجا...
فجر اور عصر کی نماز کے بعد واجب الاعادہ نماز پڑھنا
سوال: یہ تو ہمیں معلوم ہے کہ فجر اور عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا منع ہے، لیکن ان دونوں نمازوں کے بعد واجب الاعادہ نمازیں پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں۔
23 ذوالقعدہ کو مکہ پہنچنے والا حاجی نماز میں قصر کرے گا؟
سوال: اگر کوئی شخص حج کے لیے کسی دوسرے ملک سے سفر کرتا ہوا23 ذیقعدہ کو ظہر سے پہلے مکہ مکرمہ پہنچا اور 8 ذو الحجۃ الحرام کو اس کا منیٰ جانے کا ارادہ ہے۔ تو اب مکہ پہنچنے پر وہ نمازیں قصر پڑھے گا یا پوری ؟ کیونکہ اگر ذیقعدہ 30کا ہوا، تو پھر 15 دن بن جائیں گے، ورنہ نہیں اور حاجی کو مکہ پہنچتے ہی اس کا پتا نہیں لگ سکتا وہ تو کچھ دن بعد ہی چاند کا پتا لگے گا،لہٰذا وہ نمازیں کیسے پڑھے؟
بیماری کے دوران اشارے سے پڑھی گئی نمازوں کو دوبارہ پڑھنا ہوگا یا نہیں ؟
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص بیمار ہو اور بیماری کی وجہ سے کھڑے ہوکر نماز نہ پڑھ سکے بیڈ پر ہو اشارہ سے نماز پڑھ رہا ہوتو جب صحت یاب ہوگا تو وہ نمازیں جو اس نے اشارے سے پڑھی ہیں وہ دوبارہ پڑھنی ہوں گی؟
دہ در دہ سے کم ٹینکی میں گوہ گر کر مر گئی تو پانی و اس سے کئے گئے وضو کا حکم؟
جواب: نمازیں ادا کی گئیں ، وہ ادا ہو گئیں ہیں، البتہ ایک دن رات کی نمازوں کا اعادہ کر لینا بہتر ہے ۔ اگر کنوئیں میں کوئی نجاست گر گئی، لیکن اس کے گرنے ک...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
درہم سے کم مقدار میں مذی لگی ہو تو نماز کا حکم
سوال: اگر کسی صاحب ترتیب شخص کے پائجامہ پر مختلف جگہ پر تھوڑی تھوڑی مذی لگ گئی جس کی کل مقدار ایک درہم سے کم بنتی ہے ، تو نماز پڑھتے وقت وہ اسے تبدیل کرنا بھول گیا اور اسی کو پہنے ہوئے چار نمازیں پڑھ لیں۔ان نمازوں کا کیا حکم شرعی ہوگا؟
12 ماہ کا مدنی قافلہ کرنے والوں کے سفر سے متعلق مختلف احکام
سوال: (1)بارہ ماہ میں سفر کرنے والے اسلامی بھائیوں کا سفر گھر سے شمار ہوگایا تربیت گاہ سے؟ اس دوران یعنی گھر سے تربیت گاہ تک جو نمازیں پڑھیں گے ان کی قصر ہوگی یا نہیں؟ (2)تربیت گاہ سے جب مدنی قافلے سفر کرتے ہیں، تو عموماً 12دن کے لئے سفر ہوتا ہے اوراگر 30دن کا قافلہ ہو،توبھی ایک شہر میں 15دن قیام نہیں ہوتا،اس صورت میں نماز قصر ہوگی یامکمل؟ (3)12ماہ والے اسلامی بھائی مدنی مرکز کے پابند ہوتے ہیں، خود سے قیام کی نیت نہیں کر سکتے ،مدنی مرکز جب چاہے سفر پر روانہ فرمادے ،اس صورت میں نمازیں پڑھنے کے حوالے سے ان کے لیے کیا حکم ہے؟
آپریشن کے بعد بلا وضو یا بیٹھ کر نماز پڑھنا
سوال: ظہر کی نماز پڑھنے کے بعد میری ایلبو سرجری ہوئی، آپریشن کے بعد جب مجھے ہوش آیا ، تو عصر کا وقت چل رہا تھا، میں ریکوری روم میں تھی جہاں میرے ساتھ کوئی ایسا فرد موجود نہیں تھا جو مجھے وضو کرواتا، تو میں نے وضو و تیمم کئے بغیر نماز پڑھ لی کیونکہ وقت ختم ہورہا تھا، پھرمغرب کا وقت شروع ہونے کے بعد والدہ آئیں، تو وہ مجھے واش روم لے کر گئیں جہاں انہوں نےمجھے وضو کروایا، اس کے بعد میں نے باقی نمازیں وضو کے ساتھ ادا کیں، لیکن کھڑے ہونے کی طاقت نہیں تھی کھڑے ہونے میں چکر آرہے تھے اور ایلبو پر پلاسٹر چڑھا ہوا تھا جس کی وجہ سے سجدہ بھی نہیں کر پارہی تھی، تو میں نے اگلی پانچ نمازیں بیٹھ کر ہی اشاروں سے پڑھیں، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟
مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: نمازیں پڑھے اس عذر (قطروں) کی وجہ سے اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا اور ایسا شخص اس وقت تک معذور رہے گا جب تک وقت میں ایک بار بھی قطرہ آئے ۔ہاں جب پورے وقت می...