
پاک صاف زندگی اور باکردار موت کے حصول کی دعا
سوال: پاک صاف زندگی اور باکردار موت کے حصول کی دعا
مدینہ پاک یا درِ مرشد جانے کے لئے کسی سے اخراجات مانگنا
جواب: زندگی کو پورا کرنے کی استطاعت ہو خواہ اس طرح کہ اس کے پاس اس قدر مال موجود ہے یا اس طرح کہ محنت کر کے کما سکتا ہے، تو ایسے شخص کواپنی ذات کے لیے کسی...
روزے کی حالت میں وضو و غسل کے دوران ناک میں پانی چڑھانے کا حکم
جواب: نمازیں پڑھ کر مطمئن ہوجائیں گےکہ روزے بھی محفوظ رہے اور نمازیں بھی ادا ہوگئیں ، جبکہ فرض غسل ادا نہ ہونے کے باعث نمازیں اصلاً ہی ادا نہ ہوں گی ، بلکہ ...
نامحرم کے ساتھ شادی شدہ والی زندگی گزاریں تو کیا اس سے بے برکتی ہوتی ہے؟
سوال: نا محرم عورت کے ساتھ ایسے زندگی گزارنا جیسے شادی شدہ ہو اگرچہ بدکاری نہ کی ہو، کیا یہ جائز ہے اور کیا اس سے گھر میں بےبرکتی ہوتی ہے؟
جن نمازوں میں قیام ضروری ہے کیا ان کی قضا میں بھی قیام ضروری ہے ؟
سوال: فرض، وتر اور سنتِ فجر میں قیام فرض ہے۔تو کیا اگر یہ نمازیں قضا ہوجائیں ،تو بھی ان میں قیام فرض ہی رہے گا یا نہیں؟
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟
فوت شدہ بیوی کا اس کے شوہر کی وراثت میں حصہ ہوگا یا نہیں؟
جواب: زندگی میں ہی انتقال کر چکی تھی اور وارث بننے کے لیےمُورث(جس کی وراثت تقسیم ہورہی ہے،اس) کی موت تک وارث کا زندہ ہونا شرط ہوتا ہے،اگر وارث اپنے...
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔
کیا حطیم میں نماز پڑھنا جائز ہے جہاں انبیاء کی قبور ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کہا جاتا ہے كہ حطیم کے اندر اللہ کے نبی حضرت اسماعیل علیہ الصلوۃ و السلام کی قبر مبارک ہے، تو ایسی صورت میں حطیم میں نمازیں پڑھنا کیسا ہے؟
کیا حفاظتی اقدامات کرنا توکل کے خلاف ہے؟
سوال: ایک شخص کا کہنا یہ ہے کہ اگر زندگی اور موت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں، تو پھر انسان اپنے لیے سیکورٹی گارڈ وغیرہ حفاظتی اقدامات کیوں کرتا ہے؟ کیا اس کو اللہ پر توکل ویقین نہیں؟