
قراءت میں غلطی سے نماز فاسد ہونے سے متعلق ایک اہم اصول اور حکم
سوال: گزشتہ رات امام صاحب نے نمازِ مغرب پڑھاتے ہوئے قراءت میں غلطی کی ۔انہوں نے آیاتِ مبارکہ﴿وَ اِلَی الْجِبَالِ کَیۡفَ نُصِبَتْ وَ اِلَی الْاَرْضِ کَیۡفَ سُطِحَتْ﴾میں’’ نُصِبَتْ ‘‘ کی جگہ ’’سُطِحَتْ ‘‘اور ’’سُطِحَتْ ‘‘ کی جگہ’’ نُصِبَتْ ‘‘پڑھ دیا ،پھر بعد میں جب ان کو یہ بات بتائی گئی ،تو انہوں نے اعلان کیا کہ ہماری نماز فاسد ہوگئی ہے،لہٰذا انہوں نے وہ نماز دوبارہ پڑھائی ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی اس صورت میں نماز فاسد ہوگئی تھی ؟
بیوی کے کہنے پر داڑھی ایک مٹھی سے چھوٹی کرنا یا منڈوانا کیسا ؟
جواب: تسبیحھم سبحٰن من زین الرجال باللحی والنساء بالقرون والذوائب"یعنی اللہ عزوجل کے کچھ ملائکہ ایسے ہیں جن کی تسبیح یہ ہے کہ تمام پاکی اس ذات کے لئے ہے جس ...
دعائے قنوت بھول کر رکوع میں چلے جانے سے نماز کا کیا حکم ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ اگرکوئی شخص وتر پڑھ رہاتھااوربھولے سے دعائے قنوت پڑھنے کی بجائےوہ رکوع میں چلاگیا اور پھردوبارہ دعائےقنوت پڑھنےکےلئےواپس پلٹ آیااور دعائےقنوت پڑھ کردوبارہ رکوع کیااورنماز کےآخر میں سجدۂسہو کرلیا،تو اُس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ نوٹ:دوبارہ رکوع اس لئے کیاکہ وہ یہی سمجھتا تھا کہ مجھے دوبارہ رکوع کرنا چاہیے ۔ سائل:محمد حسن رضا(اسلام آباد)
تراویح میں امام نے مقتدی کا غلط لقمہ لے لیا
جواب: نماز میں فساد نہیں آئے گا، اور اگر تراویح میں تلاوت کے علاوہ کسی اور موقع پر مقتدی نے غلط یابے محل لقمہ دیاتومقتدی کی نمازٹوٹ ہوگئی اوراس کا دیا ہوا...
نماز میں تسبیحات اونچی آواز سے پڑھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض لوگ نماز پڑھتے وقت تسبیحات وغیرہ اتنی آواز سےپڑھتے ہیں کہ جس سے ان کے ارد گرد کے ایک دو لوگ سنتے ہیں، اتنی آواز سے تسبیحات وغیرہ پڑھنا کیسا؟ اور اگر اس سے ان لوگوں کو نماز میں تکلیف ہوتی ہو تو کیا حکم ہوگا؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں۔
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
اشراق و چاشت کی فضیلت کیا ہے اور یہ کس کو حاصل ہوگی ؟
سوال: میں ایک مسجد میں امام ہوں اور میرا معمول یہ ہے کہ فجر کی نماز پڑھاکر مصلے پر ہی مختصر وظیفہ پڑھتا ہوں، اس کے بعد تفسیر صراط الجنان سے تین آیات کی تفسیر بیان کی جاتی ہے، پھر دعا کرکے لوگوں سے ملاقات و سلام دعا کے لیےاپنی جگہ سے اٹھ جاتا ہوں ،اس کے بعد کبھی مصلے ہی پر اور کبھی مسجد کی دوسری یا تیسری صف میں بیٹھ کر اور کبھی اپنے حجرے میں جاکر وظائف پڑھتا ہوں، پھر وقت ہوجانے پر نمازِ اشراق و چاشت کی ادائیگی کرتا ہوں،اس دوران میں کوئی دنیاوی کام کاج یا بات چیت بالکل نہیں کرتا، البتہ کوئی شرعی مسئلہ پوچھے تو میں علم ہونے کی صورت میں بتادیتا ہوں اور جمعہ والے دن نمازِ فجر کے بعد صلوٰۃ و سلام بھی پڑھا جاتا ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ میرے اس معمول کو مد نظر رکھ کر ارشاد فرمائیں کہ کیا مجھے احادیث مبارکہ میں اشراق و چاشت کی نماز کے بیان کیے گئےفضائل حاصل ہوں گے؟کیا ان فضائل کے حصول کے لیے بعد نماز ِ فجر اپنی نماز کی جگہ بیٹھے رہنا شرط ہے؟
ساری رات ذکر و اذکار کرنا اور فجرکی نماز نہ پڑھنا
سوال: جو ساری رات، ذکر و اذکار کرے، تسبیح و وظائف پڑھے اور فجر کی نماز نہ پڑھے تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟
قضا نماز کی آخری دو رکعتوں میں قراءت کا حکم؟
سوال: قضا نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں کچھ نہیں پڑھا جائے گا یا پوری تلاوت کی جائے گی؟
سوال: نماز میں بنا کرنے کا جواز کہاں سے ثابت ہے؟ اور بنا کس طرح کی جاتی ہےمجھے سمجھ نہیں آرہا ہے کیونکہ میں نے یہ مسئلہ سنا ہے کہ نماز میں تین قدم چلنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے ،تو جس شخص کا نماز میں وضو ٹوٹ جائے،وہ کس طرح وضو کرکے اپنی نماز کو وہاں سے ہی پڑھے گا حالانکہ وضوکے لیے اسے تین قدم سے زیادہ چلناپڑے گا،جوکہ عمل کثیر ہے اوریہ نمازکے منافی ہے ؟اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں ۔