
جلدی نماز عید پڑھ لینے والوں کا دوسروں کی قربانی کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے علاقہ میں متعدد جگہ عید کی نماز ہوتی ہے، مرکزی مسجد میں عید کی نماز دیگر مساجد کی نسبت کچھ تاخیر سے ہوتی ہے،ہمارے یہاں مقامی مدرسہ میں اجتماعی قربانی کا سلسلہ ہوتا ہے،اگر قاری صاحبان جلدی عید کی نماز پڑھ کر ان افراد کی قربانی کردیں جو مرکزی مسجد میں عید کی نماز پڑھتے ہوں اور ابھی تک انہوں نے نماز عید نہ پڑھی ہو،تو قاری صاحبان کا اس طرح کرنا کیسا ؟ایسا کرنے سے قربانی ہوگی یا نہیں؟
نصاب سے کم سونے کے ساتھ عیدی کی رقم مل جانے سے قربانی کا حکم
سوال: کسی عاقل بالغ کے پاس صرف دو تولہ سونا ہے، اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں، اب عید کے دن اسے اگر ایک ہزار روپے عیدی مل جاتی ہے، تو کیا اب اس پر قربانی واجب ہو جائے گی؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بھینس اور بھینسے کی قربانی کرنا کیسا؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
جواب: واجب الاعادہ ہوگئی ہے، اس نماز میں جتنے بھی نمازی شامل تھے، ان سب کو اُس دن کی ظہر کی چار رکعات کا اعادہ کرنا لازم ہے، کیونکہ جمعہ و عیدین کی نماز میں...
رقم ادھار میں پھنسی ہو تو قربانی کا کیا حکم ہے ؟
سوال: جن خواتین پر اس سال قربانی واجب ہو لیکن ان کی رقم ادھار میں پھنسی ہو اور پورا سال نہ ملے ،تو کیا تب بھی ان پر قربانی واجب ہو گی؟ادھار لے کر قربانی کا حکم ہے لیکن ان کو کہیں سے ادھار بھی نہ ملے اور ان کے پاس کچھ ایسا بھی نہ ہو جسے بیچ کر وہ قربانی کر سکیں۔تو ایسے میں کیا حکم شرعی ہے ؟
جہری نماز میں بھولے سے آہستہ سورہ فاتحہ پڑھنا
جواب: واجب ہی نہیں ،پھر سورہ فاتحہ کی تلاوت کے بعد بھی اُسے اختیار ہے کہ چاہے تو سورت کی قراءت آہستہ کرے یا جہر سے کرے ،مگر جہر سے قراءت افضل ہے ،ہاں ...
نماز میں درست محل میں لقمہ دینا اور لینا؟
جواب: واجب ترک ہوکر نماز مکروہ تحریمی ہو ، تو اس کا بتانا ہر مقتدی پر واجب کفایہ ہوتاہے اورصورت مستفسرہ میں بھی امام جب چوتھی رکعت کے لیے کھڑے ہو نے کے ب...
بیل کی عمر پوری ہو اور دانت نہ نکلے ہوں،تو قربانی کا حکم؟
سوال: کیا فرماتےہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایسا بیل جس کی عمر تو پوری ہو چکی ہو، لیکن ابھی تک اس کے سامنے والے بڑے دانت نہ نکلے ہوں ،تو اس کی قربانی کرنے کا شرعا کیا حکم ہے؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
جواب: قربانی یعنی دمِ شکر واجب ہوتی ہے،وہ اِن سے ساقط ہوجائے گی۔ ہاں عمرے کے احرام کے رِفض کی وجہ سے ایک دمِ جبر لازم ہوگا ،جو اُنہیں حرم مکہ میں ادا کر...