
تحیۃ الوضو اور تہجد کی ایک ساتھ نیت کرنا
سوال: کیا تحیۃ الوضو اور تہجد کی ایک ساتھ نیت کر سکتے ہیں؟
نفلی روزے کی نیت کب تک کر سکتے ہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارےمیں کہ اگرکوئی شخص رات کونفلی روزے کی نیت کرکےسوئےاورفجر میں آنکھ نہ کھُلے،توکیاوہ فجرکےبعد دن میں روزے کی نیت کرسکتا ہے؟ سائل:مولانا ذیشان المدنی (فیصل آباد)
جواب: نیت میں متعین و مشخص ہو،یہ ضروری ہے،اگر بلا تعیین قضا نماز پڑھ لی،تو قضا نماز ادا نہیں ہوگی۔تعیین کے لیے فقہائے کرام نے دو چیزیں ارشاد فرمائی ہیں:(1)ن...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
سوال: اوابین کی نماز میں نیت کیا کی جائے گی؟ براہ کرم رہنمائی فرما دیں۔
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
سوال: اگر کوئی عورت حج کی آخری فلائٹس میں حج کے لیے جا رہی ہو اور حج قِران یا حج تمتع کرنا چاہتی ہو، اور اُنہی دنوں میں اس کی ماہواری کی تاریخ بھی ہو، تو کیا وہ یہ کر سکتی ہے کہ حج کے بعد جب پاک ہو جائے، تو اُسی احرام میں عمرہ بعد میں کر لے؟دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر عورت نے حج قران یا حج تمتع کی نیت کرلی ہو اور وہ جب مکہ پہنچے تو ناپاک ہو جس کی وجہ سے عمرہ نہ کرسکے، پھر وہ 7یا 8 ذوالحجہ کو پاک ہورہی ہو اور اب اُسے منیٰ جانا ہو، تو کیا ضروری ہے کہ عمرہ کر کے ہی جائے؟یا عمرہ کیے بغیر ارکان حج ادا کرلے اور پھر بعد میں عمرہ کرلے۔کیا ایسا ممکن ہے؟
حیض کی حالت میں سورہ اخلاص کا وظیفہ
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اسلامی بہن مخصوص ایام میں سورہ اخلاص وظیفے کی نیت سے پڑھ سکتی ہے؟
جس نے پہلے حج نہ کیا ہو ، اسے حجِ بدل کے لیے بھیجنا کیسا ؟ نیز حجِ بدل والا نیت کیا کرے گا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین درج ذیل سوالات کے بارے میں: (1)جس شخص نے اپنا حج نہیں کیا اور اس پر حج فرض بھی نہیں،تو کیا اسے حجِ بدل کے لیے بھیج سکتے ہیں؟ (2) حجِ بدل کرنے والا کس کی طرف سےحج کی نیت کرے گا،اپنی طرف سے یا حج کروانے والے کی طرف سے؟
مسافر نے 15 دن ٹھہرنے کی نیت کی اور اچانک کام پڑ گیا تو اب کیا حکم ہے ؟
سوال: میں اپنے آبائی علاقہ سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ایک شہر میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت سے مقیم تھا۔ابھی چار دن ہی گزرے تھے کہ کسی کام کے سلسلے میں مجھےدو دن کے لئےقریبی شہرجو مدت سفر سے کم پر واقع ہے ، میں جانا پڑ گیا،تو ایسی صورت میں ان دو دنوں میں اور واپس آنے کے بعد میں پوری نماز پڑھوں گایا قصر کروں گا؟
کیا احرام باندھتے وقت عمرہ کی نیت ضروری ہے؟
سوال: عورت نے میقات سے پہلے احرام کی نیت کر لی تھی لیکن عمرہ کی نیت نہیں کی، عمرہ کی نیت مکہ پاک میں جاکر کی ہے، تو کیا یہ درست ہے یا نہیں؟