
رخصتی سے پہلے ہی شوہر کا انتقال ہوجائے تو کیا پھر بھی عدتِ وفات لازم ہوگی ؟
جواب: دن کی عدتِ وفات لازم ہے۔ عدتِ وفات کے متعلق ارشادِ باری تعالیٰ ہے :”﴿وَ الَّذِیْنَ یُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَ یَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا یَّتَرَبَّصْنَ...
ہاتھ کی زائد انگلی کٹوا سکتے ہیں ؟
جواب: دنی نقص کو زائل کرنا یا کروانا، شریعت میں جائز ہے۔ مختلف بیماریوں کا علاج اِس کی واضح مثال ہے۔ چنانچہ فی زمانہ سائنسی اور میڈیکل شعبے کی ترقی کسی پر...
جواب: دنا أنه إذا كان مخنثا في الردى من الأفعال فهو كغيره من الرجال بل من الفساق ينحى عن النساء وأما من كان في أعضائه لين وفي لسانه تكسر بأصل الخلقة ولا يشت...
فاسق معلن (اعلانیہ گناہ کرنے والے) کی تعریف کرنا کیسا؟
جواب: خاص عمل فسق پر کی جائے کہ عمل فِسق کی تعریف کرنے میں اُس عمل پر رضامندی ہے، جس میں رب کی ناراضی ہے، نیز یہ تعریف بعض اوقات کفر کی طرف بھی لے جاتی ہ...
اللہ نے میری موت کا وقت مقرر نہیں کیا، کہنا کیسا؟
تاریخ: 16 ذو الحجة الحرام 1446 ھ / 13 جون 2025 ء
راحمین نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم
مجیب: مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
اپنے گاؤں جانے کے بعد پندرہ دن سے کم رہنا ہو، تو نمازوں کا حکم؟
سوال: میں دادو گاؤں میں پیدا ہوا تھا لیکن اب 14 سال سے کوٹری میں رہائش گاہ ہے تو کیا میں جب گاؤں 15 دن سے کم رہنے جاؤں گا تو مجھے قصر نماز پڑھنی ہوگی یا پوری 4 رکعتیں جبکہ کوٹری اور دادو کے درمیان 150 کلومیٹر سے زائد کی مسافت ہے؟
ایپ (app) کے ذریعے چہرہ بگاڑنا کیسا ؟
جواب: دنیاوی معاملے کی وجہ سے توہین وتحقیرکرے ،تویہ سخت حرام ہے اورکرنے والافاسق وفاجرہے ۔ (۳)اوراگربلاوجہ عالم سے بغض رکھے ،تو علمائےکرام نے فرمایا...
مشترکہ کاروبار میں ایک پارٹنر کا پرسنل سامان پیچنا کیسا ؟
جواب: دنے بیچنے کی صورت میں وہ چیز شرکت کی ہی کہلاتی ہے اور اس کا نفع دونوں شریکوں میں تقسیم ہوتا ہے ، اکیلے خرید و فروخت کرنے والے شریک کا نہیں ہوتا اگرچہ ...