
گارمنٹس کے چلتے کاروبار میں شرکت کا طریقہ
سوال: میرے دوست کا گارمنٹس کاچلتاہواکاروبارہے۔ کاروبارکووسعت دینے اور مزید سوٹ خریدنے کے لیے اسے رقم کی ضرورت ہے۔ میں اس میں حصہ ملانا چاہتا ہوں ۔ اس وقت اس کی دکان میں تقریباً دس لاکھ روپے کا مال ہے، اور میں بھی دس لاکھ روپے ملاناچاہتاہوں ، یوں ہم دونوں کی انویسٹمنٹ برابر ، برابر ہوگی لیکن چونکہ کام میرادوست ہی کرے گا، اس لیے اس کانفع 60 فیصد اور میرا نفع 40 فیصد ہوگا۔ یہ رہنمائی فرمادیں کہ ہم چلتے ہوئے مذکورہ کاروبار میں کس اندازمیں شرکت کریں کہ سرمایہ برابرہونے کے باوجود ہمارا نفع کم ،زیادہ لیناشرعاً درست ہوجائے۔ نیزاس صورت میں نقصان ہواتو کس کا کتنانقصان ہوگا؟ یہ بھی واضح کردیجئے ۔
جواب: مال، عزّت میں مرد سے کم ہو اور چال چلن اور اخلاق و تقویٰ و جمال (خوبصورتی)میں زیادہ ہو۔" اسی طرح لڑکی والوں کو بھی چاہئے کہ "دیندار، صحیح العق...
کمپنی کا ملازم کی میڈیکل انشورنس کروانا کیسا؟
جواب: مالک کاملازموں کے لیے ہیلتھ انشورنس کروانا،جائزنہیں ہے کہ یہ جوئے پرمشتمل ہے کہ ہیلتھ انشورنس میں اپنی رقم کوخطرے پرپیش کیاجاتاہے کہ ہیلتھ انشورنس ک...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
دکاندار کا جھوٹ بول کر کہ ’’ میرے پاس کُھلے پیسے نہیں ہیں ‘‘ چیز بیچنا کیسا ؟
جواب: مال،جلد4،صفحہ30،مؤسسۃ الرسالہ) خریدوفروخت میں خلافِ شرع چیزوں کا ارتکاب کرنے سے برکت ختم ہوجاتی ہے ۔چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’...
ربیع الاول کی آمد کی خوشی میں نکلنے والے جلوس میں آتش بازی کرنا
سوال: کیا یکم ربیع الاوّل کے موقع پر استقبالِ ربیع النور کے سلسلہ میں نکلنے والے جلوس میں آتش بازی ( آتش بازی کے پھول ،گولے ،شُرلیاں وغیرہ ) کا استعمال کر سکتے ہیں ؟
ہینڈ رائٹنگ(Hand writing) والی کمپنی (company) کے ذریعے ارننگ کرنے کا حکم
جواب: ماله الى صاحبه ويجوز ان يستفيد مال صاحبه۔۔وهو حرام بالنص“ترجمہ:قمار ،قمر سے مشتق ہے، جو کبھی بڑھتا ہے اور کبھی کم ہو جاتا ہے ، قمار کو قمار اس لیے کہت...
اسلام میں خلع کا حقیقی تصور کیا ہے؟
جواب: مال بطور فدیہ عورت شوہر کو دے کر اپنی جان چُھڑا لے، تو اس میں زوجین میں سے کسی پر کچھ گناہ نہیں۔یہ حکم مذکورہ بالا آیت مبارکہ سے معلوم ہوا ۔(ماخوذ از...
حج بدل میں حج کی قربانی کا خرچہ کس پر لازم ہوگا؟
جواب: مال سے اپنے نام پر کرےگا، حج بدل کروانے والے کی طرف سے نہیں کرے گا ، کیونکہ حجِ تمتع وقران میں حاجی پردمِ شکریعنی شکرانے کے طور پرجو قربانی لازم ہوتی ...
مسائل سیکھے بغیر تجارت یا ملازمت کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص تجارت کے مسائل سیکھے بغیر تجارت کرتا ہے یا کوئی ملازم اجارے کے مسائل سیکھے بغیر ملازمت کرے تو اس کی کمائی حلال ہوگی یا نہیں؟