
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
تحیۃ الوضو اور تہجد کی ایک ساتھ نیت کرنا
جواب: مسجد اور تحیۃ الوضوکی نماز مستقل نمازنہیں،اس لیے فقہائے کرام نے صراحت فرمائی کہ وضو کرنے کے بعد مسجد میں آکر فرض ، واجب ، سنت یا کوئی اور نفل نماز ادا...
نماز عید سے پہلے نوافل پڑھنا مکروہ تحریمی ہے یا تنزیہی؟
جواب: مسجد اور عید گاہ میں مرد و عورت دونوں کےلیے)اور نمازِ عید کے بعد مسجد اور عیدگاہ میں نفل نماز پڑھنا مکروہِ تنزیہی،شرعاً ناپسندیدہ عمل ہے۔ مزیدتفصیل...
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
جواب: جانا ہے،وہاں کچھ کام ہے وہ نمٹا کر آگے جانا ہے،تو یہ رکنا چاہے کم وقت کے لئے ہو مثلاً :صرف آدھے گھنٹے کا کام ہو،وہ کر کے آگے جانا ہے تو یہ سفر کو من...
تین طلاقیں دینے سے تین ہی واقع ہوتی ہیں
جواب: مسجد میں آکرنماز پڑھتی تھیں، بلکہ احادیث میں فرمایا گیا کہ انہیں مسجد میں آنے سے منع نہ کرو،مگرجب عادتیں بدل گئیں ،لوگوں میں فساد کی ابتدا ہوئی ،تو فا...
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی جس میں لکھا تھا کہ اگر عورت خوشبو لگا کر گھر سے باہر نکلے،تو اس پر غسلِ جنابت کی طرح غسل کرنا لازم ہے،تاکہ اس کی نماز قبول ہو ۔ حوالے کے طور پر یہ حدیث پاک لکھی تھی کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے ایک خوشبو لگی ہوئی عورت گزری ، تو انہوں نے اس سے پوچھا: تم کہاں جا رہی ہو، اے اللہ کی بندی؟اس نے جواب دیا: مسجد جا رہی ہوں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا: کیا تم نے خوشبو لگائی ہے؟عورت نے کہا: ہاں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلمنے فرمایا: جو بھی عورت خوشبو لگا کر مسجد جانے کے لیے نکلے ، اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں فرمائے گا ،جب تک وہ واپس آ کر اسی طرح نہ دھولے ،جیسے جنابت کا غسل کرتی ہے۔(مسند احمد)۔اس ضمن میں چند سوالات ہیں:(۱)کیا واقعی ایسی کوئی حدیث پاک ہے(۲)اگر ہے تو کیا عورت پر خوشبو لگانے کے سبب غسل کرنا لازم ہوجاتا ہے؟(۳)کیا عورت خوشبو نہیں لگاسکتی؟
مسافر نے 15 دن ٹھہرنے کی نیت کی اور اچانک کام پڑ گیا تو اب کیا حکم ہے ؟
سوال: میں اپنے آبائی علاقہ سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ایک شہر میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت سے مقیم تھا۔ابھی چار دن ہی گزرے تھے کہ کسی کام کے سلسلے میں مجھےدو دن کے لئےقریبی شہرجو مدت سفر سے کم پر واقع ہے ، میں جانا پڑ گیا،تو ایسی صورت میں ان دو دنوں میں اور واپس آنے کے بعد میں پوری نماز پڑھوں گایا قصر کروں گا؟
سفر شرعی کے دوران ضمنی قیام(دوست سے ملاقات کرنا) مسافر ہونے سے مانع نہیں
سوال: ایک شخص کسی شہر میں امامت کرتا ہے جو کہ اس کا وطن ِ اصلی نہیں ہے، اس نے اس شہر سے کسی دوسرے شہر شادی میں شرکت کے لئے جانا ہےاور اسی دن واپس بھی آنا ہےاور ان دونوں شہروں کے درمیان تقریبا ً100 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔ اس کا شادی سے واپسی کے بعداپنے امامت والے شہر میں تقریباً ایک ہفتہ رہنے کا ارادہ ہے، پھر ہفتے بعد اس نے اپنے وطن اصلی جانا ہے۔ اگر مذکورہ شخص شرعی مسافرہونے سے بچنے کے لیے یہ حیلہ اپنائے کہ شادی پر جاتے ہوئے شہر سےتقریباً 20، 30 کلومیٹر کی مسافت پر ایک دوست کو بلا لے اور چند منٹ اس سے ملاقات کر کے پھر دوسرےشہر چلا جائے،تاکہ مسلسل 92 کلومیٹر کا سفر نہ ہونے کی وجہ سے وہ مسافرشرعی نہ بنے اور اسےشادی سے واپسی کے بعد نمازوں میں قصر نہ کرنی پڑے۔ تو کیا اس حیلے کی وجہ سے شرعی سفر کا اتصال ٹوٹ جائے گا یانہیں اور وہ دوسرے شہر آتے، جاتے اور وہاں قصر نماز ادا کرے گا یا مکمل نماز ادا کرے گا؟
خیار عیب کیا ہے؟ اس کی مدت کتنی ہے اور کس وجہ سے یہ ختم ہوجاتا ہے؟
جواب: جانا صراحتاً عیب معلوم ہونے کے بعد اس پر صراحتاً راضی ہونے کا اظہار کر دینا۔ عملی مثال خریدار کہے: "مجھے یہ عیب معلوم ہے اور میں اسے قبول کرتا ہوں...