
کمزور نظر والے کا امامت کروانا
جواب: پر نابینا شخص پاکی ناپاکی کا خیال نہیں رکھ سکتااور نہ ہی خود قبلہ کی سمت معلوم کرکے نماز پڑھ سکتا ہے،بلکہ ان امور میں دوسروں کا محتاج ہوتا ہے، اس لئے ...
عورت کو حمل کے دوران خون آجائے، تو کیا وہ حیض ہوگا
جواب: پر نماز فرض ہوگی۔ بلا اجازت شرعی نماز قضا کرے گی تو گنہگار ہو گی۔ استحاضہ کا خون آنے کی وجہ سے غسل فرض نہیں ہوتا، البتہ یہ خون ناپاک ضرور ہوتا ہے، اس ...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟
ماہواری کی عادت سے بھی زیادہ خون آئے تو کیا حکم ہے؟
جواب: مسائل کا مجموعہ بنام ’’خواتین کے مخصوص مسائل‘‘ میں ہے: ’’جتنے دن حیض آنے کی عادت تھی، اس بار اتنے دن سے کم آیا، یا زیادہ آیا۔۔۔ لیکن ہے دس دن سے کم...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔
مقتدی امام کے آخری قعدے میں دُرود و دعا پڑھ لے ،تو کیا حکم ہے ؟
جواب: پر سجدہ ہو گا اور نہ ہی جان بوجھ کر کرنے سے نماز واجب الاعادہ ہو گی۔ اس میں تفصیل یہ ہے کہ مسبوق بالاتفاق امام کے قعدہ اخیرہ میں تشہد پڑھے گا اور ...
احتلام کے بعد غلط مسئلہ معلوم ہونے پر روزہ توڑنے کا کیا کفارہ ہے؟
سوال: زید کو روزے میں احتلام ہوا، اس نے ایک مذہبی وضع قطع والے شخص سے اس بارے میں معلوم کیا تو اُس نے کہا کہ احتلام کے سبب تمہارا روزہ ٹوٹ چکا ہے، جس پر زید نے کھا پی لیا۔ بعد میں زید کو درست مسئلے کا علم ہوا کہ احتلام سے تو روزہ نہیں ٹوٹتا۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس صورت میں زید کے لیے اب کیا حکمِ شرع ہے ؟
بچے کو والدین یا رشتہ دار کوئی چیز دیں،تو کیا وہ چیز کسی اور کو دے سکتے ہیں؟
جواب: پر ہو گا اور اُصول یہ ہے کہ جب کسی چیز پر عُرف قائم ہو جائے اورعُرف و عادت کے خلاف صراحت موجود نہ ہو ،توعُرف فیصلہ کر نے والا ہوتا ہے اور ہمارے یہاں (...
احتلام کے چند قطروں کے نشان کپڑے پر دیکھے، توکیا غسل لازم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی کو احتلام ہوجائے، لیکن جب وہ سو کر اٹھا، تو عام طور پر جس طرح منی خارج ہوتی ہے اس طرح نہیں تھا، بلکہ اس کے کپڑوں پر منی کے صرف دو تین قطرے تھے، تو کیا ایسی صو رت میں بھی غسل کرنا ضروری ہوگا؟
احتلام ہو، لیکن منی کے صرف دو تین قطرے نکلیں تو غسل لازم ہوگا؟
سوال: اگر کسی کو احتلام ہوجائے لیکن جب وہ سو کر اٹھا تو عام طور پر جس طرح منی خارج ہوتی ہے اس طرح نہیں تھا بلکہ اس کے کپڑوں پر منی کے صرف دو تین قطرے تھے، تو کیا ایسی صو رت میں بھی غسل کرنا ضروری ہوگا؟