
اشراق و چاشت کی فضیلت کیا ہے اور یہ کس کو حاصل ہوگی ؟
سوال: میں ایک مسجد میں امام ہوں اور میرا معمول یہ ہے کہ فجر کی نماز پڑھاکر مصلے پر ہی مختصر وظیفہ پڑھتا ہوں، اس کے بعد تفسیر صراط الجنان سے تین آیات کی تفسیر بیان کی جاتی ہے، پھر دعا کرکے لوگوں سے ملاقات و سلام دعا کے لیےاپنی جگہ سے اٹھ جاتا ہوں ،اس کے بعد کبھی مصلے ہی پر اور کبھی مسجد کی دوسری یا تیسری صف میں بیٹھ کر اور کبھی اپنے حجرے میں جاکر وظائف پڑھتا ہوں، پھر وقت ہوجانے پر نمازِ اشراق و چاشت کی ادائیگی کرتا ہوں،اس دوران میں کوئی دنیاوی کام کاج یا بات چیت بالکل نہیں کرتا، البتہ کوئی شرعی مسئلہ پوچھے تو میں علم ہونے کی صورت میں بتادیتا ہوں اور جمعہ والے دن نمازِ فجر کے بعد صلوٰۃ و سلام بھی پڑھا جاتا ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ میرے اس معمول کو مد نظر رکھ کر ارشاد فرمائیں کہ کیا مجھے احادیث مبارکہ میں اشراق و چاشت کی نماز کے بیان کیے گئےفضائل حاصل ہوں گے؟کیا ان فضائل کے حصول کے لیے بعد نماز ِ فجر اپنی نماز کی جگہ بیٹھے رہنا شرط ہے؟
نماز پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ غیر قبلہ کی سمت نماز پڑھی گئی
سوال: اگر قبلہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھ لی پھر بعد میں پتہ چلا کہ نماز غیر قبلہ کی طرف ادا کی ہے تو کیا وہ نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
سوال: امام صاحب کے نماز ختم کرنے کے لیے پہلا سلام پھیرتے وقت زید نے تکبیرِ تحریمہ کہہ لی اور ہاتھ باندھ لیے ،اسی اثناء میں امام صاحب نے دوسرا سلام بھی پھیردیا، تو اس صورت میں زید نماز میں شامل ہوا کہ نہیں؟
جس نے عصر کی نماز چھوڑی اس کے اعمال برباد ہوگئے۔ حدیث کی شرح
سوال: ہرنماز کوچھوڑنے سے تمام اعمال برباد ہوجاتے ہیں یا صرف عصر کی نماز چھوڑنے سے؟
جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی، اس نے کفر کیا۔حدیث پاک کی وضاحت
سوال: کیا یہ حدیث ہے؟’’جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی ، تحقیق اس نے کفر کیا۔‘‘ اگر یہ حدیث ہے، تو اس میں کفرسے کیا مراد ہے ؟
عصر کے بعد کھانا پینا اور سونا منع ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ متعدد چیزوں کے بارے میں مشہور ہے کہ انہیں عصر کے بعد نہیں کرنا چاہئے، جیسا کہ عصر کے بعد لکھنا پڑھنا نہیں چاہئے، اس حوالے سے تو دار الافتاء اہلسنت کا فتوی وائرل ہے، جس میں اس کاتفصیلی حکم مذکور ہے، البتہ مزید کچھ چیزیں ہیں جن کے بارے میں یہی سننے کو ملتا ہے (۱) جیسا کہ ہمارے بزرگ حضرات کہتے ہیں نماز عصر سے اذان مغرب تک کچھ كهانا پینا نہیں چاہئے۔ (۲) اسی طرح نماز عصر کے بعد سونے سے بھی منع کیا جاتا ہے، ان دونوں باتوں کی شریعت میں کوئی اصل ہے؟ برائے کرم رہنمائی فرمادیں۔
شرعی مسافر نے نماز میں قصر نہیں کی، تو نماز کی مختلف صورتوں کے احکام
سوال: شرعی مسافر نے جان بوجھ کر یا بھولے سے نماز میں قصر نہ کی اور مکمل چار رکعتیں پڑھ دی، تو کیا نماز ہو جائے گی ؟
عورت نے نماز تسبیح کی امامت کروائی، تو نماز کاحکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی اسلامی بہن دن کے وقت دیگر اسلامی بہنوں کے بیچ میں کھڑی ہو کر اُنہیں صلوۃ التسبیح کی نماز پڑھائے، اور قراءت اور تمام اذکارِ نماز اونچی آواز سے پڑھے، اس نیت سے کہ باقی بہنیں بھی اسے سن کر پڑھ لیں۔ اب پتہ چلا کہ اس طرح عورت امام بن کر نماز نہیں پڑھا سکتی، تو اب جو نماز پڑھائی، وہ نماز ہوئی یا نہیں اور یہ بھی کہ اگر ہو گئی تو قراءت اور دیگر اذکار نماز کو اونچی آواز میں پڑھنے کی وجہ سے وہ نماز واجب الاعادہ ہوگی یا نہیں؟
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
سوال: امام صاحب نے نماز فجرکی پہلی رکعت میں 29 ویں پارے سے سورہ قلم کی تلاوت کی اور دوسری رکعت میں اٹھائیسویں پارے سے تلاوت شروع کردی اور پوری ایک آیت پڑھ دی کہ پیچھے سے ایک مقتدی نے بلند آواز سے ”قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ“پڑھتے ہوئے امام کو لقمہ دیا یہ سمجھتے ہوئے کہ نماز میں الٹا قرآن نہیں پڑھ سکتے، امام صاحب نے اس کا لقمہ قبول کرلیا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں امام اور مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟