
وطن اقامت کن چیزوں سے باطل ہو تا ہے؟
جواب: زمین باقی ہو۔ سیدی اعلی حضرت ،امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں:’’ جبکہ وہ دوسری جگہ نہ اس کا مولد ہے نہ وہاں اس نے شادی کی نہ اسے ا...
کیا مقروض کو صدقہ فطر دیا جاسکتا ہے؟
جواب: مالیت برابر کسی قسم کا زائد سامان سونا چاندی ، نقد رقم ، پرائز بانڈ وغیرہ موجود نہ ہوں ) تو اس صورت میں اُسے صدقہ فطر دے سکتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہ...
حوروں کے متعلق تفصیل اور دنیاوی نیک عورتوں کا مقام ومرتبہ
جواب: زمین کی طرف جھانکے، تو ان دونوں کے درمیان والے حصےکو چمکادے اور ان کے درمیانی حصےکو خوشبو سے بھردے اور اس کے سر کادوپٹہ، دنیا اور دنیا کی چیزوں سے بہ...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
جواب: زمین کا کوئی کردار نہیں ہوتا ۔اسی طرح بینک کے سود لینے دینے میں بھی کرنٹ اکاؤنٹ ہولڈر زکا کوئی کام نہیں ہوتا ۔ تفصیلی جواب:تفصیل یہ ہے کہ شیئرز یعنی ...
جواب: مالیت میں کمی کا باعث بنتی ہے ۔(محیط برھانی ،جلد6،صفحہ 388، بیروت) فتاویٰ عالمگیری میں ہے : ”لایجوزان یبیع سلعۃ بثمن حال ثم یشتریھابذلک الثمن الی اج...
میل ورم ،لاروا کیڑوں کی خریدو فروخت کا حکم
جواب: مالیت کے لئے اتنا کافی ہے کہ اس کی طرف لوگوں کا رجحان ہو، لوگ اسے جمع کرتے ہوں ، اسے لینے، دینے میں رغبت رکھتے ہوں جبکہ متقوم ہونے کے معنی یہ ہیں ک...
قرض وقت پر واپس نہ کرنے کی وجہ سے نقصان لینے کا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تین ماہ پہلے میرے ایک دوست کی والدہ نے مجھ سے پندرہ لاکھ روپے لئے جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ہم نے کچھ مشینیں اپنے کاروباری معاملات کے لیے ڈسکاؤنٹ پر منگوائی ہیں جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ روپے کی اشد ضرورت ہے ، آپ ہمیں دے دیں بطور ضمانت آپ ہمارے فلیٹ کی فائل رکھ لیں جس کی مالیت 45 لاکھ ہے۔ چاہیں تو آپ یہ فلیٹ رکھ لیجئے گا باقی رقم آپ بلڈر کو ادا کر دیجئے گا جس پر میں نے صاف منع کر دیا کہ فلیٹ سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، میں آپ کو رقم دے رہا ہوں، تین ماہ بعد رقم ہی واپس لوں گا اور میں نے کوئی فائل وغیرہ بطور ضمانت بھی نہیں رکھی تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو تین ماہ بعد اصل رقم کے ساتھ کچھ نہ کچھ نفع بطور مٹھائی آپکو دیں گے ( نفع کی رقم طے نہیں کی گئی کہیں سود کے زمرے میں نہ آئے) جب ادائیگی کا وقت نزدیک آیا تو میں نے پیغام بھیجا کہ میری رقم وقت پر مل جائے گی؟ جس پر مجھے یقین دہانی کروائی کہ رقم مقررہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ اس کے بھروسے میں نے ایک پلاٹ کا سودا کیا اور بیعانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے دے دئیے پھر جب مقررہ وقت پر میں نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے ان سے تقاضہ کیا تو انہوں نے مجھ سے ایک ماہ کا وقت مزید مانگ لیا اور میری رقم ادا نہیں کی جس کی وجہ سے دوسری جگہ دیا گیا ایڈوانس ضائع ہو گیا ۔ میں نے ان سے کہا : میری جو رقم آپ کی وجہ سے ضائع ہوئی ہے یہ آپ ادا کریں تو ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سود میں آجائے گا آپ بھی اس سے بچیں اور ہمیں بھی سودی معاملات میں نہ لائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا معاملہ سود ہوگا ؟ کیا میرے مطالبہ کے بغیر جو رقم وہ اپنی خوشی سے دیں گی وہ بھی سود کے زمرے میں آئے گی ؟ کیا میں اضافی رقم کے بجائے کسی اور چیز کی ڈیمانڈ کر سکتا ہوں مثلاً کوئی بائیک یا دیگر اشیاء؟ واضح رہے مجھ سے رقم انہوں نے اپنے پارلر اور جم کی مشینری ٪50 ڈسکاؤنٹ پر خریدنے کے لیے لی تھی تو کیا اس سے ہونے والے نفع میں میرا حصہ جائز ہے ؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں۔
سولر پر چلنے والی ٹیوب ویل سے سیراب کی گئی زمین پر عشر ہوگا یا نصف عشر؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس زمین کی آبپاشی ، سولر پر چلنے والی ٹیوب ویل سے کی گئی ہو ، اس پر مکمل عشر واجب ہوگا یا نصف؟ اس کی وضاحت فرمادیں ۔ سائل :محمد منصور عطاری(چکوال ،پنجاب )
حج فرض ہونے کے بعد مال نہ رہے تو حج کا شرعی حکم کیا ہے؟
سوال: آج سے تقریبا آٹھ ، دس سال پہلے ایک عورت کی ملکیت میں اتنی مالیت کا سونا(Gold)موجود تھا کہ وہ محرم کے ساتھ حج پر جا سکتی تھی ، لیکن کوئی بھی محرم اس کے ساتھ جانے کے لئے تیار نہ ہوا،پھر وہ سونا سال بہ سال زکاۃ دینے ، قربانی کرنےاور دیگر اخراجات کی وجہ سےکم ہو گیا اور حج بھی مہنگا ہو گیا ہے ،اب اس عورت کے پاس حج کرنے کے اسباب نہیں ہیں۔ اس صورت میں اس عورت کے لئے کیا حکم ہے؟
ایک کی زمین اور باقی کام دوسرے پر ہوں تو مزارعت کا حکم
سوال: ہم دو بندے مل کر باہم عقد مزارعت کرنا چاہ رہے ہیں، اس طرح کہ ایک شخص کی طرف سے4 ماہ کے لئے صرف زمین ہوگی اور اس پر پیاز کی فصل لگائی جائے گی اوردوسرا شخص یعنی مزارع تمام اخراجات اٹھائے گا اور کام بھی سارا مزارع ہی کرے گا۔زمین کا مالک صرف زمین دے گا، نہ وہ کام کرے گا اور نہ ہی اس کے علاوہ کسی طرح کا خرچہ اٹھائے گا ۔اب اس عقد مزارعت میں جو بھی پیداوار ہوگی وہ دونوں کے درمیان نصف نصف تقسیم ہوگی ۔ کیا اس طرح عقد مزارعت کرنا درست ہے ؟