
سوال: اگر کوئی دوسرے ملک جائےاور وہاں اس نے تین یا چار مہینے گزار لیے، اس دوران وہ قصر نماز ہی پڑھتا رہا ہے، اقامت کی نیت اس نے نہیں کی۔ اس دوران وہ یہی سمجھتا رہا کہ شاید وہ دوبارہ پاکستان چلا جائے، اب جب اس نے وہاں پندرہ دن سے زیادہ کی اقامت کی نیت کر لی ہے، تو کیا جو اس نے پچھلی نمازیں پڑھی قصر کے ساتھ اس کا دوبارہ اعادہ کرنا پڑے گا؟
نماز عید سے پہلے نوافل پڑھنا مکروہ تحریمی ہے یا تنزیہی؟
جواب: واجب ہو یا نہیں، یہاں تک کہ عورت اگر چاشت کی نماز گھر میں پڑھنا چاہے،تو نماز ہو جانے کے بعد پڑھے اور نماز عید کے بعد عید گاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے ، ...
شافعی امام فجر میں قنوت نازلہ پڑھے تو حنفی کیسے اقتداء کرے ؟
جواب: واجب الاعادہ ہوگی ، یعنی اُس نماز کو دوبارہ پڑھنا واجب ہوگا۔ البتہ! اگررعایت کرنے اور نہ کرنےسے متعلق کچھ عادت معلوم نہیں، تو اب اس کے پیچھ...
ضحوی کبری سے پہلے پہلے قضا روزے کی نیت کرنا
جواب: واجب ہوا وہ اور حج میں وقت سے پہلے سر منڈانے کا روزہ اور تمتع کا روزہ، ان سب میں عین صبح چمکتے وقت یا رات میں نیّت کرنا ضروری ہے اور یہ بھی ضروری ہے ک...
نماز میں کچھ وقت کے لئے قضائے حاجت درپیش آئی پھر ختم ہوگئی تو کیا حکم ہے ؟
سوال: نماز میں کچھ دیر کے لئے قضائے حاجت کی شدت ہوئی ، نمازی نے روکے رکھا دو رکعت مکمل کی تو شدت ختم ہوگئی، تو کیا نماز واجب الاعادہ ہوگی؟
سنت مؤکدہ کی جگہ قضا نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: واجب ہوگا۔ سنت مؤکدہ کو ترک کرکے اس کی جگہ قضا نمازیں ادا نہیں کرسکتے،جیسا کہ حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے:”والاشتغال بقضاء الفوائت أولى...
بچے کو کس عمر میں روزہ رکھوانا چاہیے؟نیز نابالغ بچہ روزہ توڑ د ے ،تو قضاء لازم ہے ؟
جواب: واجب ہے کہ اس کو سختی کے ساتھ روزہ رکھوائے ، البتہ نماز میں تو مطلقا ان عمروں کے مطابق حکم ہے اور بدن کی صحت کا کوئی اعتبار نہیں، لیکن روزہ رکھوانے ...
کیا احرام کی نیت کئے بغیر تللبیہ پڑھنے سے احرام لازم ہوجاتا ہے؟
سوال: اگر ہم اپنے گھر پر سلے ہوئے کپڑے پہنے ہونے کی حالت میں تلبیہ پڑھ لیں جیسے بعض اوقات ہم ذکر کی نیت سے یا یاد کرنے کی نیت سے تلبیہ پڑھتے ہیں عمرہ یا حج کی نیت نہیں ہوتی،تو کیا اس طرح تلبیہ کہنے سے احرام کی پابندیاں لازم ہوجاتی ہیں ؟
نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دیکھا گیا ہے کہ نماز پنجگانہ کی جماعت مکمل ہوجانے کے بعد کئی افراد مسبوق ہوتے ہیں، جو اپنی نماز مکمل کرنے کے لیےکھڑے ہوجاتے ہیں، لیکن ان کے آگے اگلی صفوں میں نماز مکمل کرلینے والے نمازی بھی بیٹھے ہوتے ہیں، کیا ایسی صورت میں امام صاحب کا بعد سلام نمازیوں کی طرف منہ کرکے درس دینا یا وظیفہ پڑھنا درست ہے؟ کیا یہ بات صحیح ہے کہ اگلی صف میں جو نمازی موجود ہیں، وہ سترہ کا کام کرتے ہیں، اس کے لیے نمازی کے قد کے برابر سترہ ہونا ضروری نہیں؟ نیز یہ بھی ارشاد فرمائیں کہ جو نمازی کی طرف منہ کرنے سے منع کیا جاتا ہے، کیا یہ صرف انفرادی طور پر نماز پڑھنے والوں کے لیے ہے، جماعت سے اس کا کوئی تعلق نہیں؟ اسی طرح جمعہ والے دن امام صاحب جب سنتوں سے فارغ ہوجائیں، تو اس وقت کئی افراد عین منبر کے سامنے آخر تک سنتوں میں مشغول ہوتے ہیں، ایسی صورت میں منبر پر فوراً بیٹھ جانا درست ہے؟ برائے کرم اس حوالے سے دلائل کی روشنی میں رہنمائی فرمادیں۔
نماز پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ غیر قبلہ کی سمت نماز پڑھی گئی
سوال: اگر قبلہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھ لی پھر بعد میں پتہ چلا کہ نماز غیر قبلہ کی طرف ادا کی ہے تو کیا وہ نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی؟