
صدقے کی نیت سے علیحدہ کی گئی رقم کو استعمال کرنا
سوال: میں ہر مہینے نفلی صدقہ کے کچھ یورو (Euro)الگ رکھ دیتا ہوں۔پھرمیں بینک کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ سے ڈائریکٹ یورو پاکستان بھیج دیتا ہوں اور جو صدقہ کے لئے یورو ،گھر میں الگ سے رکھے ہوتے ہیں انکو خود استعمال کر لیتا ہوں۔ سنا ہے صدقہ کے وہی پیسے دینے ہوتے ہیں یعنی بینک نوٹ تبدیل نہیں کر سکتے۔تو کیا میراایسا کرنا شرعی لحاظ سے درست ہے؟
زکاۃ کی رقم پارسل کرنے میں پارسل کاخرچہ کون اداکرے؟
جواب: بیہ:زکوۃ اداکرنےوالےکامال جس شہرمیں ہو،اس کےعلاوہ کسی اورشہرمیں زکوۃ بھیجنا مکروہ ہے،البتہ بعض صورتوں میں دوسرے شہرزکوۃ بھیجنےکی اجازت ہے۔چنانچہ بہار ...
کرایہ پر دینے کے لئے خریدی گئی دکان پر زکوٰۃ کا حکم
جواب: بیوت الغلۃ“ ترجمہ: اگر پیتل کی دیگ خریدی کہ اسے رکھے گا اور کرائے پر دے گا (تو) اس میں زکوۃ واجب نہیں جیسا کہ کرائے کے گھروں میں واجب نہیں ہوتی۔ (الف...
انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
سوال: آج کل بعض علاقوں میں گلی محلے میں بال خریدنے والے آتے ہیں۔ مردانہ اور بالخصوص ” جَڑ “ والے زنانہ بالوں کو آٹھ ہزار روپے کلو تک خریدتے ہیں۔ لوگ اُنہیں اپنی گھر کی خواتین اور مَردوں کے بال بیچتے ہیں، جو عموماً ایک پاؤ یا چھٹانک (ایک کلو کا سولہواں حصہ)بھی نہیں ہوتے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اِس طرح بالوں کو بیچنا اور اُن کا خریدنا، جائز ہے؟
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
سوال: اکیا فرماتےہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے عمرو سے کہا کہ مجھے کاروبار کے لیے رقم چاہیے ،اس رقم سے کاروبار کرنے کی وجہ سے مجھے بھی فائدہ ہو گا اور آپ کو بھی فائدہ دوں گا۔عمرو نے کہا کہ مجھے کیا فائدہ ہو گا؟زید نے کہا کہ میں اس رقم سے اپنا کاروبار کروں گا اور آپ کو فائدہ یہ ہو گا کہ میں آپ کو ہر ماہ ایک ہزار تولہ چاندی بیچوں گا اور اس کا ریٹ فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کم ہو گا اور اگر کسی ماہ چاندی نہ بیچ سکا، تو اس سے اگلے ماہ پچھلا وزن بھی پورا کروں گا اور فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کمی کے بجائے 160روپے کمی کے ساتھ بیچوں گا۔یونہی جب تک آپ کو رقم واپس نہیں کردیتا،اس وقت تک اسی طرح مارکیٹ ریٹ سے کم قیمت پر چاندی بیچتا رہوں گا۔یاد رہے کہ زید عمرو کی رقم سے جو کاروبارکرے گا،اس کاروبار کے ساتھ عمرو کاکوئی تعلق نہیں ہوگا،اس میں نفع ہو یا نقصان ،بہر صورت زید بعد میں عمرو کو اس کی پوری رقم واپس کرے گا ۔براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید اور عمرو کے ما بین طے پانے والا مذکورہ معاہدہ شرعا درست ہے یا نہیں ؟
کبوتر بازی کے مقابلے کرنے اور جیتی ہوئی رقم کا حکم
سوال: دیہاتوں میں جیٹھ اور ہاڑ کے مہینوں میں کبوتر بازی کے مقابلے ہوتے ہیں۔ کبوتر باز پورا سال مخصوص نسل کے کبوتروں کو تیار کرتے ہیں۔ انہیں زعفران، کشمش، بادام، چاندی کے ورق اور دیسی کشتہ جات کھلاتے ہیں۔ پھر بالخصوص اڑاتے وقت انہیں خاص انجیکشن بھی لگاتے ہیں۔ صبح پانچ چھ بجے اڑاتے اور پھر اترنے نہیں دیتے۔ جو سب سے آخر میں اترے، وہی جیتتا ہے اور آخری اترنے والا عموماً شام پانچ چھ بجے اترتا ہے، یعنی اسے بارہ گھنٹے مسلسل اڑایا جاتا ہے۔ اسی طرح لوگ ان کبوتروں پر کافی زیادہ رقم بھی لگاتے ہیں، یعنی جیتے کبوتر پر رقم لگانے والا بقیہ کبوتروں پر لگی ہوئی رقم کا مالک سمجھا جاتا ہے۔اس تمام تفصیل کی روشنی میں اس مقابلے اور اس پر لگنے والی رقم کے متعلق حکم شرعی بیان فرما دیں۔
کافر کمپنی سے انشورنس کروانے کی ایک ناجائز صورت ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک لائف انشورنس لینا چاہتا ہوں۔ میری صورت حال یہ ہے کہ میری عمر 60سال ہے اور میں نے مورگیج پر گھر لیا ہوا ہے ، جس کا میں نےتقریباً 2 لاکھ50ہزارپاؤنڈ دینا ہے اور میں فی الحال اتنا قرض ادا نہیں کر سکتا اور نہ ہی میرے مرنے کے بعد میری بیوی ادا کر سکے گی اور اگر یوں ہی میں فوت ہوگیا ، تو بینک والے میرا گھرفروخت کر دیں گے ، ہاں اگر ان کے قرض سے زیادہ کا گھر بکتا ہےتو اضافی رقم وہ ہمیں واپس کر دیں گے یا ہمیں خود وہ گھر بیچ کر رقم ادا کرنا ہوگی۔ بہر حال دونوں صورتوں میں میرے بعد میرے گھر والے اس گھر میں نہیں رہ سکیں گے اور اگر اس مورگیج پر میں لائف انشورنس کروا لوں تو بچت ہو سکتی ہے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ یہ انشورنس غیر مسلم کمپنی سے ہوگی اور ان کی پالیسی پلان15 سال کا ہے یعنی 15 سال کی پالیسی لینے میں مجھے ہر ماہ 100 پاؤنڈ جمع کروانے ہوں گے یعنی 15 سالوں کے 18 ہزار پاؤنڈ۔ پھر اگر میں 15 سالوں میں فوت ہوگیا تو کمپنی میرے مورگیج کی ساری رقم بینک کو ادا کرے گی اور اگر میں اتنے عرصے میں فوت نہ ہوا تو یہ انشورنس کمپنی مجھے کچھ بھی نہیں دے گی۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ میں اس کے بعد پھر اگلے 15 سال کی پالیسی دوبارہ لے لوں ۔اور یوں ہر 15 سال کے بعد پالیسی لے سکتا ہوں۔اس ساری صورت حال کے پیش نظر آپ مجھے یہ بتائیں کہ کیا میں یہ پالیسی لے سکتا ہوں یا نہیں ؟
جواب: سی دینی کام کے لئے چندہ دینے یاوکیل زکوۃ کو زکوۃ کی رقم سپرد کرنے کی ممانعت نہیں ۔ امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”جو ...
زکوٰۃ کی کی ادائیگی میں رقم کے بجائے اناج خرید کر دینا
سوال: زکوۃ کی ادائیگی کے لئےشرعی فقیر کو رقم دینے کے بجائے اناج خرید کر دے سکتے ہیں یا نہیں؟