
مجیب: ابو مصطفی
محمد کفیل رضا مدنی
فتوی نمبر:Web-877
تاریخ اجراء: 28شعبان المعظم1444 ھ /21مارچ2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
زکوۃ کی ادائیگی میں رقم دینا
ضروری نہیں، بلکہ اناج بھی
بطورِ زکوۃ، مستحقِ زکوٰۃ کو دے سکتے ہیں ، البتہ یہ
یاد رہے کہ جو چیز (مثلاً: اناج
وغیرہ) زکوۃ میں
دی جائے گی اس کی مارکیٹ ویلیو کی قیمت
کا اعتبار ہو گا یعنی جتنی زکوۃ لازم ہے وہ اناج مارکیٹ
ویلیو کے حساب سے اس زکوٰۃ کی رقم کو پہنچتا ہو،نیز
اس میں پہنچانے ،پیکنگ وغیرہ کے اخراجات شامل نہیں ہوں گے
۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم