
علم نجوم کی تعریف ،اقسام ،حکم نیز علم توقیت کی حیثیت کیا ہے ؟
سوال: (1)علم نجوم کی تعریف کیا ہے؟اور کیا اس کا تعلق ستاروں کے ساتھ ہے؟ اگر ہے، تو ان کی تخلیق کے کیا مقاصد ہیں؟ (2) علم نجوم کی کتنی قسمیں ہیں، مع التفصیل بیان کریں؟ (3)علم توقیت حاصل کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، اورا گر سمت قبلہ، اوقات نماز، زکوۃ و حج معلوم کرنے کے لیے علم توقیت کے ساتھ علم نجوم کا بھی سہارا لینا پڑے، تو اس مقصد کے لیے علم نجوم کا حاصل کرنا کیسا؟ (4) تعریف سے ظاہر کہ اس علم کا تعلق تشکلاتِ فلکیہ و نجوم کے ساتھ ہے، جن سے حوادثات پر استدلال کیا جاتا ہے، تو تشکلاتِ فلکیہ و گردشِ نجوم کی ان حوادثات کے لیے کیا حیثیت ہو گی؟ (5) حوادثات جاننے کےلیے اس علم کو حاصل کرنااور اس کو استعمال کرنا کیسا؟ ہمارے معاشرے میں اس علم کے حامل افراد نجومی کہلاتے ہیں، اور وہ حساب لگا کر دوسروں کو مستقبل کے واقعات بتاتے ہیں، اس بارے میں شرع مطہرہ کیا فرماتی ہے؟ (6) اور ان نجومیوں سے قسمت و مستقبل کا حال معلوم کرنا کیسا؟ (7) آج کل اخبارات میں اس عنوان سے ’’آپ کا ہفتہ کیسا گزرے گا‘‘ کالم چھپتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ (8) فال دیکھنا دکھانا کیسا؟
عورت کا والد یا شوہر مالدار ہو، تو کیا ان پر اس کو حج کروانا فرض ہوگا؟
سوال: اگر کسی عورت کا والد یا شوہر مالدار ہو، تو کیا ان پر اس عورت کو حج کروانا بھی فرض ہوگا؟
عورت کا بغیر مَحْرَم کے حج وعمرہ پر جانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مُفتیانِ شرعِ مَتین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا کوئی عورت بغیر مَحْرَم حج وعمرے کیلئے جاسکتی ہے؟ جبکہ عورت بغیر محرم دیگر ممالک اور اپنے ملک میں دیگر شہروں کا سفر کرتی ہے تو حج یا عمرے کے لئے کیوں نہیں جاسکتی؟ کسی عورت کے پاس محدود رَقْم ہو جس سے وہ خود حج یا عمرہ کرسکتی ہے تو کیا کسی گروپ یا فیملی کے ساتھ جاسکتی ہے؟
حضرات خضر و الیاس علی نبینا و علیہما الصلوۃ و السلام کا ہر سال حج کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا یہ بات روایات سے ثابت ہے کہ حضرت خضر اور حضرت الیاس (علی نبیناو علیہما الصلوۃ و السلام) ہر سال حج کے موقع پر وہاں موجود ہوتے ہیں؟
کیا فرض حج کے لئے بھی والدین سے اجازت ضروری ہے
سوال: کیا فرض حج کے لئے بھی والدین سے اجازت ضروری ہے؟
عمرہ کئے بغیر احرام کھولنے کا حکم
سوال: ایک شخص جو کہ مکہ مکرمہ میں ہی قیام پذیر ہے،اس نے کرونا کے زمانے میں مسجد عائشہ سے عمرے کا احرام باندھا، جب وہ عمر ہ کرنے کیلئے حرم کعبہ میں داخل ہونے لگا،تو اُسے کسی وجہ سے عمرہ کرنے سے روک دیا گیا۔لہذا اس شخص نے احرام کھول دیا ۔اور اس کے بعد سے اب تک اس نے عمرے یا حج کا احرام نہیں باندھا۔اب ایسی صورت میں اس کیلئے کیا حکم ہوگا؟اور کیا اس پر دم لازم ہوگا یا نہیں؟ نوٹ:سائل نے بتایا کہ جب اس نے احرام کھولا تو اس نے اپنے گمان میں یہ سمجھا کہ اس طرح وہ احرام سے باہر ہوجائے گا۔
23 ذوالقعدہ کو مکہ پہنچنے والا حاجی نماز میں قصر کرے گا؟
سوال: اگر کوئی شخص حج کے لیے کسی دوسرے ملک سے سفر کرتا ہوا23 ذیقعدہ کو ظہر سے پہلے مکہ مکرمہ پہنچا اور 8 ذو الحجۃ الحرام کو اس کا منیٰ جانے کا ارادہ ہے۔ تو اب مکہ پہنچنے پر وہ نمازیں قصر پڑھے گا یا پوری ؟ کیونکہ اگر ذیقعدہ 30کا ہوا، تو پھر 15 دن بن جائیں گے، ورنہ نہیں اور حاجی کو مکہ پہنچتے ہی اس کا پتا نہیں لگ سکتا وہ تو کچھ دن بعد ہی چاند کا پتا لگے گا،لہٰذا وہ نمازیں کیسے پڑھے؟
کیا حج پر جانے سے پہلے روزوں کی قضا ضروری ہے؟
سوال: کیا حج پر جانے سے پہلے زندگی بھر کے فرض روزوں کی قضا ضروری ہوتی ہے ؟
نابالغ کی نماز فاسد ہو جائے، تو کیا وہ دوبارہ پڑھے گا؟
جواب: حج قبل البلوغ، فعلمنا أن أمره بالصلوات قبل البلوغ على وجه التعليم، وليمرن عليها ويعتادها“ ترجمہ :علمائے امت کے درمیان اس مسئلے میں کوئی اختلاف نہیں ...
پرائز بانڈز کے انعام سے قربانی وغیرہ نیک کام کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ حکومت پاکستان کے جاری کردہ پرائز بانڈز جائز ہیں یا نہیں؟ اگر جائز ہیں تو قرعہ اندازی کے ذریعے نکلنے والی رقم سے حج، عمرہ، مسجد کی تعمیر یا قربانی وغیرہ نیک کام کیے جا سکتے ہیں یا نہیں؟