کیا حضرت خضر و الیاس علیھما السلام ہر سال حج پر آتے ہیں؟

حضرات خضر و الیاس علی نبینا و علیہما الصلوۃ و السلام کا ہر سال حج کرنا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ کیا یہ بات روایات سے ثابت ہے کہ حضرت خضر اور حضرت الیاس (علی نبینا و علیہما الصلوۃ و السلام) ہر سال حج کے موقع پر وہاں موجود ہوتے ہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

جی ہاں! روایات میں آتا ہے کہ حضرت خضر اور حضرت الیاس (علی نبینا و علیہما الصلوۃ و السلام) دونوں نبی ہر سال حج کے لیےتشریف لاتے ہیں، اورحج کے بعد آبِ زمزم شریف پیتے ہیں جوکہ سال بھر تک ان کے کھانے پینے کو کفایت کرتا ہے۔

البدایہ و النھایہ میں ہے

"أربعة أنبياء أحياء، اثنان في الأرض: إلياس و الخضر، و اثنان في السماء: إدريس و عيسى. و قد قدمنا قول من ذكر أن إلياس و الخضر يجتمعان في كل عام في شهر رمضان ببيت المقدس، و أنهما يحجان كل سنة، و يشربان من زمزم شربة تكفيهما إلى مثلها من العام المقبل“

ترجمہ: چار انبیاء (ظاہری طور پر) حیات ہیں، (ان میں سے) دو زمین پر ہیں یعنی حضرت الیاس اور حضرت خضر، اور دو آسمان پر ہیں یعنی حضرت ادریس اور حضرت عیسی۔ اور ہم نے ان کا قول پہلے بیان کر دیا جنہوں نے ذکر کیا کہ حضرت خضر اور حضرت الیاس ہر سال رمضان کے مہینے میں بیت المقدس کے مقام پر جمع ہوتے ہیں اور وہ دونوں ہر سال حج کرتے ہیں، آبِ زمزم شریف پیتے ہیں جو کہ انہیں آئندہ سال تک کے لیے کافی ہوتا ہے (علی نبینا و علیہم الصلوۃ و السلام) (البدایہ و النہایہ، جلد 2، صفحہ 274، مطبوعہ ریاض)

فتاوی رضویہ شریف میں ہے ''دونوں صاحبان حج کو ہرسال تشریف لاتے ہیں، بعد حج آب زمزم شریف پیتے ہیں کہ وہی سال بھر تک ان کے کھانے پینے کو کفایت کرتاہے۔ دونوں صاحب اور تمام انبیاء علیہم الصلوٰۃ و السلام آپس میں بھائی ہیں۔'' (فتاوی رضویہ، جلد 26، صفحہ 401، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا اعظم عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-3942

تاریخ اجراء: 22 ذو الحجۃ الحرام 1446 ھ / 19 جون 2025 ء