
متفرق طور پر 92 کلو میٹر سے زائد سفر کرنے والا مسافر نہیں
جواب: بنا پر فقہا نے فرمایا:حاکم اپنے لشکر کے ساتھ دشمن کی تلاش میں نکلا اور اسے معلوم نہیں کہ وہ دشمنوں کو کہاں تک پالے گا، تو وہ جانے میں مقیم کی نماز پڑھ...
جواب: بنا پر آئے دن یہ خبریں گردش کرتی ہیں کہ فلاں سوسائٹی میں پلاٹ خریدنے والوں نے رقم جمع کروا دی مگر اتنے عرصے سے انہیں پلاٹ نہیں مل سکا لہٰذا ایسی فائل ...
مسافت شرعی تک پہنچنے سے پہلے لوٹ آیا تو کیا حکم ہوگا؟
سوال: بعض اوقات ایسے ہوتا ہے کہ 92 کلو میٹر یا اس سے زائد کے ارادے سے سفر شروع کیا، لیکن ابھی پندرہ بیس کلو میٹر ہی سفر کیا تھا کہ کسی وجہ سے ارادہ کینسل ہوگیا اور واپس آگئے، تو مقیم کے احکام کب جاری ہوں گے؟ جب گھر واپس پہنچ جائیں گے یا ارادہ ختم ہوتے ہی مقیم والے احکام شروع ہوجائیں گے؟
مسافر کے لیے نمازِ مغرب میں قصر کرنے، نیز سنتوں اوروتر کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ شرعی سفر کی مسافت کتنی ہے؟ نیز سفرکے دوران سنتیں پڑھنےکا کیاحکم ہے؟ اور مغرب کے فرضوں میں قصر کیسے ہو گی؟ سفر کے دوران وتر کی نماز چھوڑ سکتے ہیں یانہیں؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
جواب: بنالینا (3)وطن اقامت سے سفر کرجانا۔ چنانچہ حضرت علامہ ابوبکر بن مسعود کاسانی قدس سرہ السامی لکھتے ہیں: ’’وطن الاقامۃ ینتقض بالوطن الاصلی و بوطن ال...
سفر میں جانے پر اور واپس شہر پہنچنے پر قضا ہونے والی نماز کا حکم
سوال: (1)میں 110 کلو میٹر سفر کے ارادے سے اپنے شہر سے نکلا، اس وقت ظہر کا وقت تھا، میرا ارادہ تھا کہ شہر سے نکلنے کے بعد ادا کر لوں گا، لیکن دورانِ سفر میں اس نماز کو ادا نہ کر سکا، اب اس کی قضا کرنی ہے، تو کتنی رکعات قضا کرنی ہوں گی؟(2) میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ سفر کر کے واپس اپنے گھر آرہا تھا اور ٹرین میں نمازِ عصر ادا نہیں کر سکا، ٹرین جب میرے شہر میں داخل ہوئی، اس وقت نماز کا وقت ختم ہونے میں پانچ منٹ باقی تھے، ٹرین کے اسٹیشن پر پہنچنے سے پہلے ہی نماز کا وقت ختم ہوچکا تھا، اس نماز کی قضا کرتے ہوئے کتنی رکعات ادا کرنی ہوں گی؟
مسافر کے لیے نماز تراویح کا حکم
جواب: بنان) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
وقتِ جمعہ شروع ہونےکےبعد نماز پڑھے بغیر سفرپر جانا کیسا؟
سوال: مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب بہارِشریعت ،ج1،حصہ4،ص776،مسئلہ نمبر71 میں یہ بات مذکور ہے:”جمعہ کے دن اگر سفر کیا اور زوال سے پہلے آبادی شہر سے باہر ہوگیا، تو حرج نہیں ورنہ ممنوع ہے۔“یہاں ممانعت سے مراد کراہت ہے یا کچھ اور نیزاگر کراہت مراد ہے، توکراہتِ تنزیہی ہے یا تحریمی؟
شہر کی جس طرف سے جارہا ہے، اس سمت کی آبادی سے نکل جانا ضروری ہے؟
جواب: بنان۔( گھر سے نکلنے پر سفر شرعی کی ابتدا مانی جائے تو لازم آئے گا کہ جو شرعا ًمسافر نہیں ہے اس کا سفر شرعی شروع ہوگیایعنی ہر شرعی مسافر ابتداءً ع...