
سوال: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:” حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں ۔۔۔ (9) گردن کے دو پٹھے کہ شانوں تک کھنچے ہوتے ہیں ۔۔۔الخ “(فتاویٰ رضویہ ج۲۰ ص ۲۴۰ ، ۲۴۱) یہ گردن کے دو پٹھے کیا مکروہ تحریمی ہیں یا تنزیہی ؟
قربانی سے پہلے جانور کا دودھ پینے کا کفارہ
جواب: حلال نہیں۔ جیسا کہ فتاوٰی عالمگیری وغیرہ کتبِ فقہیہ میں مذکور ہے: ”ولو اشترى شاة للأضحية يكره أن يحلبها أو يجز صوفها فينتفع به ؛ لأنه عينها للقربة فل...
گولی سے مارا ہوا جانور حلال ہے یا حرام؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ اگر کسی حلال جانورکو چھری سے ذبح کی بجائےاس طرح گولی کے ذریعے مارا جائے کہ گولی چلانے سے پہلےتکبیر پڑھ لی جائے، تو کیا وہ جانور حلال ہوگا؟ سائل: محمد شاہد
قربانی کا جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم قربانی کے لیے جانور خرید کراپنےعلاقے میں لائے ،تو وہ ایک آدمی کو پسند آگیا ۔ وہ کہتا ہے کہ یہ جانور مجھے بیچ دو اور آپ اپنے لیے دوسرا جانور خرید لواوراس آدمی کوجانوربیچنے سےہمیں نفع بھی مل رہا ہے،کیا ہم وہ جانوراسے بیچ سکتے ہیں ؟ نوٹ :وہ جانور غنی نے قربانی کے لیے خریدا تھا۔
قربانی کی نیت سے جانور خرید کر پھر بیچنا کیسا؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم قربانی کے لیے جانور خرید کراپنےعلاقے میں لائے ،تو وہ ایک آدمی کو پسند آگیا ۔ وہ کہتا ہے کہ یہ جانور مجھے بیچ دو اور آپ اپنے لیے دوسرا جانور خرید لواوراس آدمی کوجانوربیچنے سےہمیں نفع بھی مل رہا ہے،کیا ہم وہ جانوراسے بیچ سکتے ہیں ؟ نوٹ :وہ جانور غنی نے قربانی کے لیے خریدا تھا۔
مسلمان کے ذبح کرنے کے بعد کافر چھری چلائے تو ذبح کا حکم
سوال: ہمارے ملک میں غیر مسلم قصاب ہوتے ہیں، ایسی صورت میں اگر کسی جانور کو مسلمان ذبح کرے اور اس جانور میں ابھی جان باقی ہونے کی حالت میں ہی غیر مسلم قصاب بھی چھری پھیر کر گلے سے کچھ کاٹے،تو کیا اس طرح غیر مسلم کے چھری پھیرنے سے جانور حلال رہے گا یا حرام ہوجائے گا؟
قربانی سے پہلے ہی جانور ذبح کر دیا تو اس کے گوشت اور دوبارہ قربانی کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں اور میرے بھائی دونوں نے مل کر قربانی کے لیے ایک گائے خریدی۔ لیکن چند دنوں بعد وہ گائے اتنی بیمار، کمزور اور لاغر ہوگئی کہ اس سے کھڑا بھی نہیں ہوا جارہا تھا، جس وجہ سے ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں مر نہ جائے، تو ہم نے وہ گائے ذبح کر دی اور اس کا سارا گوشت بانٹ دیا۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اب ہمارے لیے کیا حکمِ شرعی ہے؟ کیا ہم دوبارہ قربانی کریں یا ہم پر مزید قربانی کرنا لازم نہیں ہے؟ نوٹ: سائل سے صاحبِ نصاب ہونے سے متعلق وضاحت لی ہے، جس کے مطابق دونوں بھائی صاحبِ نصاب نہیں بنتے یعنی دونوں بھائیوں کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولے چاندی، یا حاجتِ اصلیہ سےزائد اتنی مالیت کا اور بھی کوئی مال نہیں ہے۔ دونوں نے کچھ سالوں سے قربانی کے لیے تھوڑی تھوڑی رقم کے جوڑی ہوئی تھی، جس سے جانور خریدا تھا، باقی وہ دونوں صاحبِ نصاب نہیں ہیں۔
عقیقے کے جانور میں قضا قربانی کا حصہ شامل کر نا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ میرا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے جب کہ میرے بھائی کی تین بیٹیاں ہیں۔ان کے عقیقے کے لیے ہم ایک گائے خریدنا چاہتے ہیں اور میرا ارادہ ہے کہ میں اس میں اپنی سابقہ ایک قضا قربانی کا حصہ بھی شامل کرکے سات حصے مکمل کرلوں۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا عقیقے کےجانور میں قضا قربانی کا حصہ شامل کر سکتے ہیں یا نہیں؟
جانور کے مکروہ اعضاء اور حلال جانور کے پھیپھڑے کھانے کا حکم
سوال: حلال جانور کے پھیپھڑے کھانا کیسا؟