
رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟
سوال: دار الافتاء اہلسنت کے ایک فتوی میں رکوع کی تسبیح تین بار سے کم پڑھنے کو مکروہ تنزیہی قرار دیا گیا تھا ، یہی بہارِ شریعت میں بھی موجود ہے ، لیکن ایک عالم صاحب کا کہنا ہے کہ رد المحتار کے مطابق ان تسبیحات کا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے اور اس سے کم پڑھنے پر سنت مؤکدہ کے ترک کی تفصیل کے مطابق گناہ ہوگا ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی یہ سنت مؤکدہ ہے ؟
کیا ڈیوٹی کی وجہ سے سنتیں چھوڑ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ایک غیر مسلم کے پاس سیلز مینی کی جاب کرتا ہوں، جاب کے دوران اگر نماز کا وقت ہوجائے، تو کیا میں صرف فرض نماز جیسے ظہر و عصر کی صرف چار رکعت فرض، مغرب کی صرف تین رکعت ادا کرسکتا ہوں، یا مجھے اس کے ساتھ سنت بھی پڑھنا ہوگی؟
ظہر، مغرب، عشاء کے فرضوں کے بعد والی سنت اور نفل ایک سلام کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟
سوال: کیا ظہر کے فرضوں کے بعد سنتوں کی ادائیگی کرتے ہوئے اکٹھی چار رکعت کی نیت کر کے ادائیگی کر سکتے ہیں، یعنی پہلی دو رکعتیں بطورِ سنت اور اگلی دو رکعتیں بطورِ نفل ادا ہوجائیں؟
کون سی سنت کو ترک کرنے سے شفاعت سے محرومی اور وعید ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم نے حدیث مبارک سنی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جو میری سنت کو ترک کرےگا، اسے میری شفاعت نہ ملے گی، اس پر سوال یہ ہے کہ ہم نے کئی ایک سنتوں کے بارے میں علماء سے سنا ہے کہ یہ کام سنت تو ہے لیکن چھوڑنے پر گنا ہ نہیں، تو جب گناہ نہیں، اسے شفاعت سے محروم ہونے کا جو حدیث مبارک میں کہا گیا ہے یہ پھر کیوں کہا گیا ہے، اس حوالے سے درست رہنمائی کی جائے۔
قضاء نماز کے ہوتے ہوئے نوافل پڑھنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس بندے کے فرائض باقی ہیں یعنی ان کی قضا اس کے ذمے ہے ، تو کیا اس کی سنتیں او ر نوافل قبول ہوں گے یا نہیں؟ اگر نہیں تو سنن ترمذی شریف کی حدیث کے مطابق قیامت والے دن فرائض کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سنت اور نوافل کو کیوں لایا جائے گا؟
ایامِ تشریق کی راتیں مِنیٰ میں گزارنا حاجی کے لیے واجب ہے؟
جواب: سنتِ مؤکدہ ہے، بلا عذرِ شرعی اس کو ترک کرنا بُرا ہے، البتہ ترک کرنے کی وجہ سے اس پر کوئی کفارہ لازم نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ حج کے معاملہ میں راتیں ...
فجر کی نماز قضا ہوجائے ،تو فرضوں کے ساتھ سنتیں بھی پڑھنی ہیں ؟
سوال: اگر کسی کی فجرکی نمازقضا ہوجائے اور اسی دن سورج نکلنے کے بیس منٹ بعد ضحوۂ کبریٰ سے پہلے پہلے پڑھنی ہو ، تو کیا سنت اور فرض دونوں ادا کریں گے اور کیا فرضوں کے ساتھ ساتھ سنت میں بھی قضا کی نیت کریں گے؟
سنتِ مؤکدہ و غیر مؤکدہ کی ادائیگی میں کیا فرق ہے؟
سوال: سنت مؤکدہ اور سنت غیر مؤکدہ کی ادائیگی میں کیا فرق ہے؟ نیز تراویح بھی سنت مؤکدہ ہے تو اس کا کیا حکم ہوگا؟
تراویح پڑھانے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا کیسا ؟
جواب: سنت ہے۔ سنت کی خاطر فرض چھوڑنا ہرگز ہرگز جائز نہیں، ایسا کرنا سخت گناہ کبیرہ ہے۔ ایسا شخص فاسق و فاجر،گناہ کبیرہ کا مرتکب اور دردناک عذاب کا حقدار ہے۔...