
گھر کا پالا ہوا بکرا بیچ کر بڑا جانور لینا اور اس میں عقیقے کا حصہ شامل کرنا کیسا ؟
سوال: میں نے قربانی کے لیے ایک بکراپالا تھا ۔اب ارادہ یہ ہے کہ اسے بیچ کر اور اس میں کچھ مزید رقم ملا کر ایک بڑا جانور خرید لوں اور اس میں اپنی قربانی کے ساتھ بچوں کے عقیقے کے حصے بھی شامل کرلوں۔دریافت طلب امر یہ ہے کہ (1)کیا میرا اس پالتو بکرے کو بیچ کر قربانی کے لیے بڑا جانور خریدنا، جائز ہے؟ (2)کیا میں قربانی کے جانور میں اپنے بچوں کے عقیقے کے حصے شامل کرسکتا ہوں ؟ نوٹ:یہ بکرا پالتو ہے ،خریدا نہیں ہے اور نہ ہی اس کی قربانی کی منت مانی ہے ۔
پالتو جانور میں قربانی کی نیت کرنے کے بعد اسے تبدیل کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ میں نے بکری کے دو بچے خریدے تھے ،خریدتے وقت صرف پالنے کی نیت تھی قربانی کی نیت نہ تھی، البتہ کچھ دنوں بعدمیں نے یہ نیت کرلی تھی کہ میں ان دونوں بکری کے بچوں کی قربانی کروں گا،لیکن معاملہ یہ ہوا کہ ایک بیمار ہوکر مرگیا اور ایک ابھی بیمار ہے ،میں یہ چاہتا ہوں کہ اسے راہِ خدا میں صدقہ کردوں اور قربانی کے ایام میں دوسرے جانور خرید کر قربانی کروں ،کیا میں اس جانور کو صدقہ کرسکتاہوں یا اسی جانور کی قربانی کرنا مجھ پر لازم ہے ؟میں نے ان جانوروں کی ہی قربانی کرنے کی منت نہیں مانی تھی، صرف نیت کی تھی ۔اللہ تعالیٰ کےفضل و کرم سے میں غنی ہوں۔
جانور کی زبان نہ ہو یا کٹی ہوئی ہو تو قربانی کا حکم؟
سوال: اگر قربانی کے جانور (بکری، گائے وغیرہ)کی زبان نہ ہو یا زبان کٹی ہوئی ہو، تو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟
بیرونِ ملک والے کی قربانی پاکستان کی جائے ، تو کہاں کے وقت کا اعتبار ہوگا ؟
سوال: ایک شخص بیرون ملک ہے، پاکستان میں اس نے قربانی کے لیے رقم بھیجی ہے، پوچھنا یہ ہے کہ نماز عید پڑھ کر پاکستان میں اس آدمی کے جانور کی قربانی کر سکتے ہیں؟ حالانکہ بیرون ملک میں ابھی دس ذوالحج کی صبح صادق نہیں ہوئی؟ وضاحت فرما دیں۔سائل: غلام ربانی عطاری(کوٹلی، آزاد کشمیر)
بکری کی عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے دودھ خشک ہو گیا تو قربانی کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس بکری کا دودھ زیادہ عمر ہونے کی وجہ سے خشک ہو گیا ہو ، کیا اس کی قربانی ہو جائے گی؟ جبکہ وہ صحت مند بھی ہے ، کوئی بیماری وغیرہ بھی نہیں ہے۔
پورے گھر کی طرف سے ایک قربانی کا شرعی حکم
سوال: ”حضرت سیِّدُنا عطا بن یسار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانے میں آپ لوگوں کی قربانیاں کیسی ہوتی تھیں ، تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے زمانے میں آدمی اپنے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرتا تھا ، تو اس کے سارے گھر والے کھاتے اور لوگوں کو کھلاتے ، پھر لوگ فخر و مباحات کرنے لگے (ایک دوسرے پر برتری اور دکھاوے کے لیے ایک سے زیادہ قربانیاں کرنے لگے ) ، تو معاملہ ایسا ہو گیا جو تم دیکھ رہے ہو ۔“(سنن ابنِ ماجہ ، حدیث 3147) اس کے بعد نوٹ لکھا ہے کہ اسلام میں ایک خاندان کا مطلب ایک شادی شدہ مرد و عورت اور اس کی اولاد ہے ، اب اگر ایک گھر میں ایک سے زیادہ شادی شدہ لوگ ہوں، تو وہ سب الگ خاندان شمار ہوں گے اور ہر خاندان اپنی الگ اور صرف ایک قربانی یا صرف ایک حصہ قربانی کرے گا ۔
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
سوال: جس شخص کا مال اس کے پاس موجود نہیں ہے یعنی اس نے اپنا مال کسی کو قرض دیا ہوا ہے اور ایام قربانی میں اسے وہ مال ملے گا بھی نہیں، تو کیا اس پر قربانی واجب ہے؟
قربانی کے گوشت میں سے کچھ کھانا ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مالی مشکلات کی وجہ سے خود قربانی نہ کرے بلکہ قربانی کے ایک حصہ کے برابر رقم کسی فاؤنڈیشن کو دیدے اور اس کی طرف سے قربانی کردی جائے، لیکن وہ اس قربانی کا گوشت خود نہ کھائے، بلکہ سارا گوشت صدقہ ہوجائے، تو کیا اس کی قربانی صحیح ہوجائے گی؟ یا اسے گھر لا کر گوشت کا ایک حصہ کھانا پڑے گا تاکہ اسے صحیح طریقے سے پورا کیا جا سکے؟
دو قربانیاں کی ہوں تو ایک قربانی کا گوشت صدقہ اور دوسری کا گھر کے لیے رکھنا کیسا؟
جواب: لوگوں کے لئے، ایک حصہ اپنے قریبی رشتہ داروں کے لئے اور ایک حصہ اپنے گھر والوں کے لئے، خواہ وہ قربانی نفلی ہو یا واجب (جبکہ منت کی نہ ہو)، البتہ اگر کس...
صاحبِ نصاب کا قربانی کی نیت سے دنبہ خرید کر بکرے سے بدلنا کیسا؟
سوال: زید صاحبِ نصاب نے قربانی کی نیت سے دنبہ خرید کر پالا، پھر کچھ عرصہ بعد ایک بکرا خریدا جوکہ قیمت اور خوبصورتی دونوں ہی میں اُس دنبے سے بھی اعلی ہے۔ اب کیا یہ ممکن ہے کہ زید اُس دنبے کی قربانی کے بجائے بکرے کی قربانی کردے؟