
عمرہ کئے بغیر احرام کھولنے کا حکم
سوال: ایک شخص جو کہ مکہ مکرمہ میں ہی قیام پذیر ہے،اس نے کرونا کے زمانے میں مسجد عائشہ سے عمرے کا احرام باندھا، جب وہ عمر ہ کرنے کیلئے حرم کعبہ میں داخل ہونے لگا،تو اُسے کسی وجہ سے عمرہ کرنے سے روک دیا گیا۔لہذا اس شخص نے احرام کھول دیا ۔اور اس کے بعد سے اب تک اس نے عمرے یا حج کا احرام نہیں باندھا۔اب ایسی صورت میں اس کیلئے کیا حکم ہوگا؟اور کیا اس پر دم لازم ہوگا یا نہیں؟ نوٹ:سائل نے بتایا کہ جب اس نے احرام کھولا تو اس نے اپنے گمان میں یہ سمجھا کہ اس طرح وہ احرام سے باہر ہوجائے گا۔
کیا غسل وغیرہ کرنے کے لیے احرام کی چادریں اتار سکتے ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ عمرہ کے احرام کی حالت میں اگر کوئی نہانا چاہے، تو کیا غسل کے لیے احرام کی چادریں اتار سکتا ہے؟
منیٰ پہنچ کر حج کے احرام کی نیت کرنا
سوال: کیا حج کیلئے جانے والے لوگوں کو منیٰ کیلئے نکلتے وقت احرام کی نیت کرنا ضروری ہے یا اگر وہ منیٰ پہنچ کر منیٰ میں ہی حج کے احرام کی نیت کرلیں تو یہ بھی درست ہے ؟
احرام کی نیت کرتے وقت تلبیہ نہیں کہا، تو مُحرم ہوگایا نہیں؟
سوال: میرے دوست نے ایک مسئلہ بیان کیا کہ عمرہ میں نیت کرنے کے ساتھ ساتھ ایک دفعہ تلبیہ یعنی”لبیک اللھم لبیک الخ“ کہنا ضروری ہوتا ہے، اگر کسی نے تلبیہ نہ کہا، تو ا س کا عمرہ شروع ہی نہیں ہو گا۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی یہ بات درست ہے کہ بغیر تلبیہ کہےاحرام باندھا، تو عمرہ شروع نہیں ہوگا؟شرعی رہنمائی فرماد یں۔
عمرے میں سعی کرنے سے پہلے حلق کروا لیا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگرکوئی شخص عمرہ میں لا علمی کی وجہ سے سعی کیے بغیر احرام کھولنے کی نیت سے سر منڈا کر احرام اُتار دے ،تو اس کا کیا کفارہ ہو گا،کیا دَم دینا پڑے گا یا دوبارہ عمرہ کرنا ہوگا؟
حالت احرام میں فوت ہونے والے کا سر اور چہرہ چھپانے کا حکم
سوال: کیا حالت احرام میں فوت ہونے والے کا سر نہیں ڈھانپا جائے گا؟ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک حدیث مبارکہ بھی وائرل ہو رہی ہے۔ اصل مسئلہ کیا ہے؟
عمرہ کرنے والے کو مکہ مکرمہ میں روک دیا جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ بہت سے عمرہ زائرین جو مکہ مکرمہ میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے موجود ہیں، مگر حکومت وقت نے عمرہ کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے،مطاف و مسعی دونوں جگہیں بند ہیں،اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ اس صورت میں معتمرین کے لیے کیا حکم ہے؟ احرام کی پابندیوں سے آزاد ہونے کے لیے انہیں کیا کرنا چاہیے ؟ اس کی وضاحت فرمادیں ۔ سائل : محمد اکرم عطاری، نزیل مکہ مکرمہ
عمرہ کے احرام کی نیت کرنے سے پہلے ویسے ہی چادریں اوڑھنا
سوال: ہم مکہ کے رہائشی ہیں، ہمارے ہاں مختلف میقات ہیں مثلا مسجد عائشہ یا جعرانہ وغیرہ ، اب ہم نے عمرہ کرنا ہے تو رہائش سے ہی احرام کی چادر اوڑھ لی لیکن احرام کی نیت نہیں ہے نہ ہی تلبیہ کہا ہے بلکہ مسجد عائشہ جا کر احرام کی نیت کرنی ہے ، بالفرض کسی وجہ سے ہم مسجد عائشہ جانے سے پہلے وہ چادریں اتار دیں تو کیا اس سے بھی دم لازم ہو گا؟
جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ایسا معذور شخص جس کا دایاں ہاتھ نہ ہو اور وہ حج یا عمرے کے لئے جائے، تو اسے احرام میں لاسٹک لگوانے کی اجازت ہے؟ کیونکہ اِس کے بغیر اُسے سخت آزمائش ہوگی، ایک تو ابتداءً احرام باندھنے میں مشکل ہوگی، پھر حالت احرام میں قضائے حاجت کے لئے جائے گا تو دوبارہ سے احرام باندھنے میں الگ مسئلہ ہوگا، نیز حج و عمرہ کے مشاغل اوروضو کے دوران احرام کےکھل جانے کا بھی اندیشہ رہےگا، لہذا اس کے متعلق شرعی رہنمائی فرمادیں۔ واضح رہے کہ شخصِ مذکور غیر شادی شدہ ہے،اس کی بیوی نہیں جو احرام کے معاملات میں اس کی مدد کرسکے۔