
صرف واجب الاعادہ نمازیں ذمہ پر ہونے سے صاحبِ ترتیب رہے گا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید نے اپنی فرض قضا نمازیں مکمل کر لی ہیں، لیکن زید پر تین سال کی نمازِ ظہر کی سنتِ قبلیہ کی ادائیگی واجب الاعادہ ہے، کیا زید نماز میں صاحب ترتیب ہے یا نہیں؟ زید پر نماز ظہر کی سنت قبلیہ اس طرح واجب ہوئی کہ زید نماز ظہر کی سنت قبلیہ کی پہلی دو رکعت میں سورت فاتحہ کے ساتھ سورت ملاتا تھا، لیکن آخری دو رکعت میں سورت ملا کر نہیں پڑھتا تھا، اس کے بعد جب یہ معلوم ہوا ہے کہ چاروں رکعتوں میں سورت ملانا واجب ہے، تب سے سورت ملا کر ہی سنتیں ادا کرتا ہے۔
مسافر امام نے بھول سے ظہر کی نماز پوری پڑھادی تو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ امام مسافر ہےاورمقتدی مقیم ہیں، امام نے بھولے سے نماز ظہر چار رکعتیں پڑھا دیں، اور دوسری رکعت کے بعد قعدہ بھی کیا، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا،نماز کے بعد مسافر امام کو یاد آیا کہ میں نے چار پڑھا دی،حالانکہ میں مسافر ہوں،نماز کا کیا حکم ہو گا؟
لوگوں کے سامنے قضا نماز ادا کرنا کیسا؟
سوال: جس کی بہت نمازیں قضا ہوگئی ہوں اور قضا پڑھی جارہی ہو مگر بہت زیادہ بھی نہ پڑھے ایک ساتھ کیونکہ آس پاس لوگ ہو ں تو وہ گمان میں نہ پڑیں کہ قضا پڑھی جارہی ہے۔مثلا ظہر کے وقت نماز ظہر کے ساتھ 20 رکعت قضا نماز پڑھ لے لیکن اس سے زیادہ نہیں تو کیا حکم ہے؟
بیت المقدّس کو قبلہ اول کیوں کہا جاتا ہے؟
جواب: نماز پڑھتے تھے پھر مدینہ میں ہجرت کے16یا 17 ماہ کے بعد کعبۃ اللہ شریف کو قبلہ بنایا گیا تو اس وجہ سے بیت المقدس مسلمانوں کاقبلہ اول کہلاتا ہے۔ ...
11 ذو الحجہ کی رمی، 12 ذو الحجہ کو کی تو کیا حکم ہے؟
جواب: نماز ظہر کے وقت ) سے شروع ہوکر،اگلے دن صبح صادق تک ہوتا ہے، اس درمیان جب بھی رمی کی جائے،ادا ہوجاتی ہے۔اگر اس وقت کے اندر رمی کرلی گئی ،یا بوقت عذر ...
عصر کا وقت شروع ہونے کے بعد اور جماعت سے پہلے ظہر کی قضا نماز پڑھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر نمازِعصر کا وقت شروع ہو چکا ہو اور جماعت میں ابھی 15 سے 20 منٹ باقی ہوں، تو کیا اُس وقت اسی دن کی قضا ہونے والی ظہر کی نماز پڑھی جا سکتی ہے؟ اور کیا اُس وقت ظہر کی مکمل 12 رکعات (فرض،سنت مؤکدہ و غیر مؤکدہ سمیت) ادا کرنی ہوں گی یا صرف چار رکعت فرض کی قضا کرنا کافی ہوگا؟
جماعت کھڑی ہونے میں کچھ وقت باقی ہو تو اس وقت سنتیں پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عمومًا مساجد میں یہ دیکھا ہے کہ کچھ لوگ جب نماز کے لیے آتے ہیں اور اب جماعت کھڑی ہونے کچھ ہی منٹ باقی رہتے ہیں تو وہ سنتیں پڑھنا شروع کردیتے ہیں جس کے سبب ان کی ایک دو رکعت چھوٹ بھی جاتی ہیں، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ بالخصوص ظہر میں جب جماعت کھڑی ہونے میں اتنا وقت باقی نہ ہو کہ مکمل چار سنتیں پڑھی جاسکیں تو کیا سنتیں پڑھنا شروع کرنی چاہیے یا جماعت کے بعد اسے ادا کریں، اسی طرح عصر اور عشاء کی سنت قبلیہ اگر چھوٹ جاتی ہیں تو اس کو ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
سوال: زید کو یہ معلوم ہے کہ فلاں مہینے کی فلاں تاریخوں کی 10 نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب زید ان نمازوں کی ادائیگی میں دن معین کرنے کے بجائے یوں نیت کرتا ہے کہ میری سب سے پہلی فلاں نماز جو قضا ہوئی ہے ،اسے ادا کرتا ہوں، تو کیا اس صورت میں زید کی وہ قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی؟رہنمائی فرمائیں۔
جمعہ کے بعد کی چار سنتیں مؤکدہ ہیں یا غیر مؤکدہ ؟
جواب: نماز پڑھو، تو چار رکعات پڑھو ۔ اس کے تحت منحۃ الخالق میں علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ ( متوفی 1252 ھ ) فرماتے ہیں:’’الحديث الأول يدل على...