
’’ایمان کی قسم‘‘ کھانے کا کیا حکم ہے؟
سوال: ’’ایمان کی قسم‘‘ کھانے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ شرعاً جائز ہے، اور اگر کسی نے ایمان کی قسم کھائی تو یہ قسم ہوجائے گی یا نہیں،اور اس کا کفارہ کیا ہوگا ؟
سوال: قسم کے کفارے میں ہےکہ جو غریب شخص مساکین کو کھانا کھلانے یا انہیں کپڑا پہنانے پر قدرت نہ رکھتا ہوتو کیا وہ روزوں سے قسم کا کفارہ ادا کرسکتا ہے؟ اگر کرسکتا ہے تو روزوں کے بعد پھر اگر اس کے پاس کبھی مال آجائے تو کیا اب اُسے نئے سرے سے دوبارہ قسم کا کفارہ ادا کرنا ہوگا؟
دودھ سے کپڑا پاک کیوں نہیں ہوتا؟
سوال: بہارِ شریعت جلد1، صفحہ 397 پر مسئلہ 8 میں ہےکہ چائے سے دھوئیں تو پاک ہوجائے گا۔ جبکہ مسئلہ 10 میں لکھا ہے کہ دودھ سے دھویا تو پاک نہیں ہوگا۔ ان دونوں میں فرق کیوں ہے جبکہ چائے میں بھی دودھ ہوتا ہے اور اس سے کپڑا پاک ہورہا ہے؟
غیرخداکی قسم دینے سے قسم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: مجھے کسی نے کوئی بات بتائی تھی اور کہا تھا کہ تمہیں تمہاری بیٹی کی قسم ہے یہ بات کسی کو مت بتانا لیکن میرے منہ سے وہ بات نکل گئی ، میں نے دوسرے کو بتا دیا ہے ، تو اب میری بیٹی کواس کا نقصان پہنچے گا یا کیا ہو گا ؟ نیز کیا کسی کو اس کے ماں باپ اولاد وغیرہ کی قسم دینے سے قسم ہو جاتی ہے ؟
اللہ پاک سے وعدہ کر کے توڑ دینے کا حکم ؟
جواب: قسم کا کوئی لفظ نہیں بولا تھا، فقط”....وعدہ کرتا ہوں الخ“ کہا تھا ، تو یہ قسم نہیں ہوئی بلکہ اللہ عزوجل سے وعدہ ہوا، لہٰذااس کے خلاف کام کرنے پر ک...
دورانِ عدت زیب و زینت کے احکام
جواب: قسم کے زیور سونے چاندی جواہرات، یہاں تک کہ انگوٹھی چھلا ، چوڑیاں بھی اگرچہ کانچ کی ہوں ، ہر قسم کی ریشم کے کپڑے اگرچہ سیاہ ہوں نہ پہنے ، ہار پھول کا ا...
غیرمسلم سے باطل معبود کی قسم لینا کیسا ہے ؟
سوال: غیر مسلم سے اس بات کی تصدیق کے لیے کہ وہ سچ بول رہا ہے یا جھوٹ ، اس سےاسکے باطل معبودکی قسم اٹھوانا کیسا ہے ؟
موبائل میں موجود قرآنِ پاک پر ہاتھ رکھ کر قسم اٹھانے کا حکم
سوال: اگر کوئی شخص موبائل کی اسکرین پر قرآن پاک کھولے اور اس پر ہاتھ رکھ کرقسم اٹھائے کہ قسم سے میں یہ کام کروں گا یا یہ کام نہیں کروں گا ، تو کیا یہ قسم ہوجائے گی؟
بھینس کی قربانی سے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی فتوی
جواب: قسم سے ہے: امام اللغت علامہ ابن منظور افریقی (المتوفیٰ 711 ھ) اپنی کتاب "لسان العرب "میں لکھتے ہیں:” الجاموس نوع من البقر“ ترجمہ: بھینس گائے ک...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟