
جواب: pdf/2014/70-1.pdf وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
بیوٹی پارلر کے لیے دکان کرائے پر دینا کیسا ؟
جواب: چہرے کے زائد بالوں کی صفائی ،کریمز (Creams) ، پاؤڈر اور آئی شیڈز (Eye Shades) وغیرہ کے ذریعے میک اَپ کر کے چہرے کو خوبصورت بنانا ۔ سیاہی مائل رنگت کو...
کیا تیمم میں داڑھی کے گھنے بالوں کا مسح کرنا ضروری ہے؟
جواب: چہرے کا مسح کرنا ضروری ہے،اس طرح کہ بال برابر جگہ بھی باقی نہ رہے، لہذا چہرے کی حد میں داخل داڑھی کےوہ بال کہ جن کا وضو میں دھونا ضروری ہے، تیمم میں ب...
نمازی کی طرف منہ کرنے کا حکم؟ تفصیلی فتویٰ
جواب: چہرے کے سامنے ہوجائے گا اور یہ ممانعت کے لیے کافی ہے، اسی طرح جمعہ والے دن سنتوں سے فارغ ہوکر فوراً نماز پڑھنے والے کی طرف منہ کرکے منبر پر بیٹھنا درس...
حالت احرام میں سر یا چہرہ چھپانے سے دم یا کفارہ لازم ہوگا؟ تفصیلی فتوی
سوال: ہم نے علمائے کرام سے یہ مسئلہ سنا ہے کہ مرد حالت احرام میں چادروغیرہ سرپر نہیں اوڑھ سکتا، جبکہ مردو عورت دونوں ہی کسی کپڑے یا ماسک وغیرہ سےچہرے کو نہیں چھپاسکتے۔عرض یہ ہے کہ اگر کوئی مرد سخت گرمی یا سردی کے عذرکی وجہ سے سرپرچادر اوڑھ لے یا مرد وعورت دونوں سخت دھوپ ہی کی وجہ سے ماسک وغیرہ کسی کپڑے سے چہرے کوچھپا لیں ،تو کیا حکم ہوگا اور اس پر کیا کفارہ لازم آئے گا،پورا سر یا چہرہ چھپا ہو یا تھوڑا؟اور اگر ایسا بغیر عذر کے کیا جائے، توکیا کفارہ ہوگا؟برائے مہربانی آسان الفاظ میں وضاحت کےساتھ ارشاد فرمادیں ،تاکہ مکمل مسئلہ معلوم ہوجائے اور میرے جیسے دوسرے لوگ بھی اس کو سمجھ کر عمل کرسکیں ۔
سوال: اگر عورت فیس ماسک لگائے تو اس کے چہرے کا پردہ ہوجائے گا یا نہیں؟
رشتہ طے ہونے کے بعد اور نکاح سے پہلے، ہونے والے سسر سے پردے کا حکم
سوال: کیارشتہ طے ہونے کے بعد نکاح سے پہلے ہونے والے سسر سے پردہ ضروری ہے ؟
کیا باپ شریک بہنوں سے پردہ ہوگا؟
جواب: چہرے، سینے، پنڈلی، بازو کی طرف نظر کرسکتا ہے جبکہ شہوت سے امن ہو ورنہ نہیں، ہاں پیٹھ اور پیٹ کی طرف دیکھنا ، جائز نہیں۔(تنویر الابصار مع الدر المختار،...
غیر محرم مردو عورت کا میل جول رکھنا کیسا ؟
جواب: چہرے کو بھی نہیں دیکھ سکتا اور عورت کا سر کے بال، گلے ، گردن ، کلائی وغیرہ کا کوئی حصہ غیر محرم کے سامنے ظاہر کرنا یا ایسا باریک لباس پہن کر غیرمحرم...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔