
قرض کے بدلے کاروبار میں کیسے شرکت کی جائے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1)فریق اول نے ادویات کا کاروبار شروع کیا اور پھر پیسے کم ہونے کی وجہ سے جس کا پہلے ہی مقروض تھا ،اسے کاروبار میں شریک کرلیا اور قرض والی رقم اور کچھ ہزار نقد شامل کرلیے ،عقد شرکت یوں طے پایا کہ چھ ماہ کے لئے آپ کی رقم اس کا روبار میں شامل رہے گی اور چھ ماہ بعد آپ اپنی رقم جو کہ تین لاکھ بنتی ہے پوری کی پوری واپس لے لینا اور ماہانہ 20فیصد کے حساب سے نفع یا نقصان جوبھی رقم ہو وہ بھی لے لینا ،نفع نقصان کا مطلب یہ کہ اگر زیادہ نفع ہواتو زیادہ اور کم نفع ہواتو کم ملے گا،اور نقصان کی صورت میں بھی اس کی اصل رقم محفوظ ہی رہے گی ،اور یہ بھی طے ہوا کہ اگر آپ چاہیں گے تو انہیں شرائط پر چھ ماہ سے آگے بھی یہ معاہدہ چل سکتا ہے ،اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟یہ معاہدہ سوا مہینے تک چلا اور اس دوران کوئی نفع نہیں ہوا ۔ (2)اگر میں اس کو ختم کرکےاس قرض کے بدلے جو مجھ پر ہے کچھ مال اس دوسرے شخص کو بیچ دوں تو کیا اس سے شرکت ہوسکتی ہے ؟ وہ دوسرا شخص ساتھ کام نہیں کرے گا ۔
وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
سوال: زید اپنے شہر گوجرانوالہ سے اولاً مریدکے جائے گا جو کہ شرعی سفر نہیں بنتا ، مریدکے شہر میں صرف دو دن رہے گا، پھر وہاں سے آگے کراچی کے لیے روانہ ہوگا،پھر کراچی میں 15 دن سے زیادہ قیام کرے گا، پھر وہاں سے ڈائریکٹ گوجرانوالہ اپنے وطن اصلی میں آئے گا اور راستے میں مریدکے بھی آئے گا ،مگر واپسی پر اس کو مریدکے میں کوئی کام نہیں ہوگا ۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید جیسے ہی مریدکے میں شرعی سفر کی نیت کر لے گا ،تو اسی وقت مسافر ہو جائے گا کہ مریدکے اس کا وطن اصلی نہیں یا سفر کے ارادے سے جب مریدکے شہر کی آبادی سے باہر نکلے گا، تب سے نماز قصر کرنی شروع کرے گا ؟ اورواپسی میں جب مریدکے سے گزرے گا، تو مریدکے کی آبادی میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟
قرض ختم ہونےپر اضافی قسط بطور فنڈ لینا جائز ہے یانہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہم ایسے فلاحی ادارے سے قرض لے سکتے ہیں، جو قرض ختم ہونے پر ایک اضافی قسط بطور فنڈ لیتے ہوں، اور وہ اس اضافی رقم کو فلاحی کاموں میں خرچ کرتے ہوں، تو کیا وہاں سے قرض لینا جائز ہے؟ سائل:ساجد قریشی (شمس آباد، راولپنڈی)
جوتے بیچنے والے کا زکوٰۃ کی مد میں جوتے دینے کا حکم
سوال: میری ایک جوتوں کی دکان ہے، میری جتنی زکوۃ بنتی ہے، کیااس کی رقم کا حساب کر کے اس کے بدلے میں جوتے مستحق افراد میں زکوۃ کی نیت سےتقسیم کر سکتا ہوں؟ اگر کرسکتاہوں، تو اس کی کیا قیمت لگا سکتا ہوں وہ قیمت لگانی ہوگی جو ہول سیل پر دکان کے لئے خریدا گیا ہے یا پروفٹ لگا کر؟ جبکہ پرافٹ فکس نہیں ہوتا، تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟
والد نے حج نہ کیا ہو، تو بیٹے کے حج کا حکم نیز بیوی کے پیسوں سے شوہر کا حج کرنا کیسا؟
جواب: قرض میں مستغرق ہو، جب وہ احرام میں فرض حج کی نیت کرے تو فرض حج ساقط ہوجائے گایا نیت کو مطلق رکھا ہواور نفل یا نذر کے ساتھ مقید نہ کیا ہو یہاں تک کہ اگ...
بیوٹی پارلر میں موجود میک اپ پر زکوٰۃ
جواب: زکوۃ فرض نہیں ہو گی،اگرچہ اس کی مالیت بہت زیادہ ہو اور اس پر سال بھی گزر چکا ہو، کیونکہ یہ مال تجارت نہیں ۔ (3) جنہیں ہلاک کر کے نفع اٹھایا جاتا ...
سونا بطورِ قرض لیا تو سونا ہی واپس کرنا ہوگا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ تین سال پہلے میرے بھائی کو پیسوں کی ضرورت تھی میرے پاس بائیس کریٹ سونے کے تین بسکٹ تھے جو میں نے اپنی بیٹی کی شادی کے لیے رکھے ہوئے تھے میں نے یہ سونے کے بسکٹ بطور قرض اپنے بھائی کو دے دئیے ساتھ میں یہ کہا کہ جب میری بیٹی کی شادی ہوگی تو آپ مجھے اسی کریٹ کے سونے کے بسکٹ دے دیجئے گا تاکہ میں اپنی بیٹی کا کچھ زیور بنوا لوں ، بھائی نے اس وقت پیسوں کی ضرورت کی وجہ سےوہ بسکٹ بیچ دئیے جو کہ ڈیڑھ لاکھ کے بکے تھے ، اب کچھ عرصے بعد میری بیٹی کی شادی ہونے والی ہے میں بھائی سے اپنا سونا طلب کر رہا ہوں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ سونے کی قیمت بہت بڑھ چکی ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ میں ڈیڑھ لاکھ روپے دوں گا جبکہ میرا مطالبہ یہ ہے کہ میں نے سونے کے بسکٹ دئیے تھے لہٰذا مجھےآپ سونے کے بسکٹ دیں ، برائے کرم اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ میرامطالبہ شرعاً درست ہے یا نہیں؟
سوال: ایک عورت ماہواری کی حالت میں عمرے کے لیے گئیں،میقات سے نیت کرکے عمرے کا احرام باندھ لیا،لیکن پھر جب وہ ماہواری سے فارغ ہوگئیں تو عمرہ اداکیے بغیرمسجد عائشہ جا کر دوبارہ احرام باندھ کر پھرعمرہ ادا کیا۔اب ان کےلئے کیا حکم ہے؟کیا ان کا عمرہ ادا ہوگیا اور دم یا صدقہ لازم ہوا یا نہیں؟
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
سوال: میرے والد کی وراثت تقسیم ہوئی ہے ۔ان کی وراثت میں سے مجھے چار دُکانیں ، ایک پلاٹ اور ایک مکان ملا ہے، جس میں میری رہائش ہے۔ اس کے علاوہ میرے پاس رقم، سونا، چاندی وغیرہ کوئی اور مال موجود نہیں ۔ ترکہ سے ملنے والی چار دکانیں کرائے پر ہیں، جن کی مکمل آمدنی گھر کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے اور پلاٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہے۔ میرے والد نے پلاٹ، مکان، دکانیں بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تھیں اور میرا بھی اسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پلاٹ کی مالیت تقریباً 30 سے 35 لاکھ کے درمیان ہے اور مجھ پر تین لاکھ کا قرض بھی ہے۔ اس صورت میں معلوم یہ کرنا تھا کہ مجھ پر زکوٰۃ یا قربانی لازم ہے یا نہیں؟
سوال: روایت کا مفہوم ہے کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا ،اللہ پاک کو قرض دینے کےمترادف ہے اس کے متعلق بتائیے گا ؟