
طائف سے احرام کے بغیر مکہ آنے اور وہاں سے عمرہ کیے بغیر پاکستان آنے کا حکم ؟
سوال: ہم عمرہ کے بعد طائف زیارات کے لیے گئےاور وہاں سے عمرہ کا اِحرام نہیں باندھا ،بلکہ یونہی مکہ مکرمہ واپس آکر وطن واپسی کی تیاری کر کے اپنے ملک پاکستان میں آگئے،تو کیا ایسی صورت میں ہم پر کوئی دَم وغیرہ تو لازم نہیں ہوگا،بہت سےلوگ یونہی وطن واپسی کے آخری دِنوں میں طائف زیارات کے لیے جاتے ہیں اور مکہ شریف واپس آکر عمرہ وغیرہ کیے بغیر ہی وطن واپس آجاتے ہیں ،ایسی صورت میں کیا شرعی احکام ہوتے ہیں؟رہنمائی کر دیجیے۔
مسلمان کو کافر کہنا کیسا؟ کہنے والا کافر ہوجائے گا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ اگر کوئی شخص کسی مسلمان کو کافر و غیر مسلم کہے، اس کے متعلق کیا حکمِ شرع ہے؟ کیا قائل کافر ہو جائے گا یا نہیں؟ اس حکم میں مرد و عورت دونوں برابر ہیں یا دونوں کے لیے الگ الگ حکم ہے؟ اور کیا قائل پر کوئی حد بھی لگے گی؟
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
جواب: پر مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرے کی ادائیگی لازم نہ ہوگی،بلکہ وہ مکہ مکرمہ پہنچ کر احرام کی حالت میں رَہ کر ایام حج کے شروع ہونے کا انتظار کرے گی اور ایام...
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: پر قربانی واجب ہے۔ اس کے وجوب پر قرآن و حدیث میں متعدد دلائل موجود ہیں، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: قربانی کے لئے امر کاصیغہ : قرآنِ کریم و احاد...
حالت احرام میں سر یا چہرہ چھپانے سے دم یا کفارہ لازم ہوگا؟ تفصیلی فتوی
سوال: ہم نے علمائے کرام سے یہ مسئلہ سنا ہے کہ مرد حالت احرام میں چادروغیرہ سرپر نہیں اوڑھ سکتا، جبکہ مردو عورت دونوں ہی کسی کپڑے یا ماسک وغیرہ سےچہرے کو نہیں چھپاسکتے۔عرض یہ ہے کہ اگر کوئی مرد سخت گرمی یا سردی کے عذرکی وجہ سے سرپرچادر اوڑھ لے یا مرد وعورت دونوں سخت دھوپ ہی کی وجہ سے ماسک وغیرہ کسی کپڑے سے چہرے کوچھپا لیں ،تو کیا حکم ہوگا اور اس پر کیا کفارہ لازم آئے گا،پورا سر یا چہرہ چھپا ہو یا تھوڑا؟اور اگر ایسا بغیر عذر کے کیا جائے، توکیا کفارہ ہوگا؟برائے مہربانی آسان الفاظ میں وضاحت کےساتھ ارشاد فرمادیں ،تاکہ مکمل مسئلہ معلوم ہوجائے اور میرے جیسے دوسرے لوگ بھی اس کو سمجھ کر عمل کرسکیں ۔
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
جواب: پر ختم فرمایا ۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے انسان کی مکمل زندگی کا دستور بیان کردیا اور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک ذات کوہر د...
شادی میں دیے جانے والے نیوتا کا حکم
سوال: ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2017 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے خاندان میں ولیمہ وغیرہ دعوتوں کے مواقع پر کچھ نہ کچھ پیسے دیئے جاتے ہیں اور نیت یہ ہوتی ہے کہ جب ہمارے ہاں شادی وغیرہ ہوگی تو یہ کچھ زیادتی کے ساتھ ہمیں مل جائیں گے مثلاً 1000 ہم نے دیا ہے تو یہ 1500 دیں گے اور ہم اگلی بار اس سے بھی کچھ زیادہ دیں گے، یہ باقاعدہ رجسٹر پر لکھا بھی جاتا ہے، اگر بالکل ہی وہ نہ دے تو ناراضگی کا اظہار اور برا بھلا بھی کہا جاتا ہے۔ دریافت طلب امر (پوچھنے کی بات) یہ ہے کہ مذکورہ صورتِ حال میں پہلے کم پیسے دینا پھر زیادہ پیسے لینا اور بالکل ہی نہ دیں تو نا راضگی کا اظہار کرنا شرعاً جائز ہے یا ناجائز؟ سائل:محمد سعید عطاری (مدرس کورس، صدر، باب المدینہ کراچی)
افضیلت صدیق اکبر (رضی اللہ عنہ) حسب نسب ،خلافت اور ولایت کس اعتبار سے ہے ؟
سوال: (1) جمعۃ المبارک کے خطبے میں یہ کلمات سننے کو ملتے ہیں : ’’افضل البشر بعد الانبیاء بالتحقیق امیر المؤمنین سیدنا ابو بکر الصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ‘‘اس پر کسی نے سوال کیا ہے کہ کیا حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو یہ افضلیت سرکار علیہ الصلوٰۃ و السلام کے والدین کریمین پر بھی حاصل ہے اور یہ فضیلت حسب نسب کے اعتبار سے ہے یا خلافت کے اعتبار سے ہے ؟ (2)کیا بعض صحابہ کرام کا یہ عقیدہ تھا کہ حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے حسب نسب ، خلافت یا ولایت وغیرہ کسی حوالے سے افضل ہیں ؟