
نماز کے اول وقت میں مقیم اور آخری وقت میں مسافر ہو تو نماز کس طرح پڑھے ؟
سوال: زید اپنے گھر سے ظہر کا وقت شروع ہونے کے بعد نمازِ ظہر ادا کیے بغیر ہی شرعی سفر کے لیے نکلا، ابھی زید مطلوبہ شہر پہنچنے کے قریب تھا کہ رستے میں ظہر کے آخری وقت میں زید نے وہ نمازِ ظہر قصر ادا کی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا زید کی وہ نمازِ ظہر درست ادا ہوئی ہے؟
سوال: کیا تراویح اور تہجد ایک ہی نماز ہے؟
سنت مؤکدہ کی چاروں رکعتوں میں سورتوں میں ترتیب ضروری ہے؟
جواب: نمازاپنی تاکید کی وجہ سے فرضوں کے مشابہ ہونے کے سبب کثیراحکام کے اعتبار سے ایک ہی نماز ہے۔ فرضوں سے مشابہت کی وجہ سے ہی سنت مؤکدہ کو ایک نماز مانتے...
نمازی سورۃ الفاتحہ کےبعد سورت ملانا بھول جائے اور نماز پوری کرلے، تو نماز کا حکم
سوال: تین یا چار رکعات والی فرض نماز کی پہلی یا دوسری رکعت میں نمازی سورۃ فاتحہ کے بعد سورت پڑھنا بھول جائے اور یونہی نماز پوری کرلے تو کیا اسے وہ نماز دوبارہ پڑھنا ہوگی؟
نماز کا سلام پھیرتے ہوئے چہرہ پھیرنے کی شرعی حیثیت ؟
سوال: نمازی کا سلام پھیرتے ہوئے السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہنے اور چہرہ پھیرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ امام صاحب کو سلام پھیر کر کس طرف رخ کر کے بیٹھنا چاہیے؟
عشا کی نماز پڑھنے سے پہلے وتر پڑھنے کا حکم
سوال: عشا کی نماز پڑھنے سے پہلے وتر کی نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
نماز میں درست محل میں لقمہ دینا اور لینا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے کہ ایک امام نماز ِ عشاء کی تیسری رکعت مکمل کرنےکے بعدچوتھی کے لیے کھڑے ہو نے کے بجائے بھولے سے بیٹھ گیا ، پھرایک مقتدی نے تین تسبیح کی مقدار سے پہلےلقمہ دیااورامام اس کا لقمہ لےکرفورا کھڑا ہو گیا اورنمازکے آخر میں سجدہ سہو کیا ، تو اس صور ت میں نماز کا کیا حکم ہے ، ہوگئی یا نہیں؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ اس جماعت میں کوئی مقتدی مسبوق نہیں تھا۔سب پہلی رکعت سے شامل تھے۔
تعدیلِ ارکان پوری طرح ادا نہیں کرنے والے کی نماز کا کیا حکم ہے؟
سوال: اگر کوئی شخص تعدیل ارکان پوری طرح سے ادا نا کرے، تو اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
بس میں سفر کرتے ہوئے نماز کا وقت آجائے توکیا حکم ہے؟
سوال: بعض اوقات بس میں نماز کا ٹائم ہوجاتا ہے، تو کیا بس میں نماز پڑھ کر شرعی مسافر اپنے مقام پر پہنچ کر اس نماز کو ادا کرسکتا ہے؟
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔