
واجب الاعادہ نماز کا وقت گزر جانے کے بعد بھی اعادہ واجب ہے؟
موضوع: واجب الاعادہ نماز کا وقت گزرنے پر نماز کا حکم
نفل نماز بیٹھ کر پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے؟ اس کے متعلق چند سوال
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ہم نے سنا ہے کہ اگر کوئی نفل نماز بیٹھ کر پڑھتا ہے تو اس کی نماز اگرچہ ہوجاتی ہے، لیکن اس کا ثواب آدھا ہوجاتا ہے، کیا یہ بات درست ہے؟ اور یہ مسئلہ کہاں سے ثابت ہے؟ کیا عورت کیلئے بھی یہی حکم ہے کہ اس کا ثواب بھی آدھا ہوجائے گا یا اس میں فرق ہے؟ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم بیٹھ کر نفل نہیں ادا فرماتے تھے؟
ٹیکسی یا رکشے والوں کا کرایہ طے نہ کرنا کیسا ؟
موضوع: کرایہ مقرر کیے بغیر گاڑی چلانے کا حکم
ٹریولنگ کارڈ گرا پڑا ملے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ایک میٹرو لائن میں جاب کرتا ہوں، وہاں مجھے ایک پیسنجر نے کسی کا ٹریولنگ کارڈ پکڑایا اور کہا کہ یہ کسی کا کارڈ گرگیا ہے،آپ اپنے پاس رکھ لیں،جس کا ہو اسے آپ دے دینا۔ اس کارڈ میں 710 روپے بیلنس تھااور 130 روپے کارڈ کی اپنی پیمنٹ تھی، ٹوٹل 840 روپے بنتے تھے۔ میں نے وہ کارڈ پیسنجر سے لینے کے بعد چار سے پانچ دن تک کارڈ ہولڈ ر کا انتظار کیا، مگر کوئی بھی کارڈ لینے نہیں آیا، لہذا میں نےاُس ٹریولنگ کارڈ کو ریفنڈ کرالیا،اور اس سے ملنے والے 840 روپے اپنے پاس رکھ لئے ہیں۔ اب میں اُن پیسوں کا کیا کروں؟ میں نے سوچا تھا کہ اگر کوئی ایک ہفتے تک کوئی نہیں آئے گا، تو میں اُن پیسوں کو مسجد کے چندہ بکس میں ڈال دوں گا، میرے لئے کیا شرعی حکم ہے؟
فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھولے سے تیسری رکعت ملا لی تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر کوئی شخص فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے اور سجدہ بھی کرلے، پھر اسے یاد آئے کہ میں نے نمازِ فجر کی تین رکعتیں ادا کرلی ہیں، تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے کہ وہ نماز توڑ دے، کیونکہ فجر کے فرض پڑھنے کے بعد نوافل پڑھنا مکروہ ہیں یاپھر ایک اور رکعت ملا کر چار پوری کرلے،اگر ایک رکعت اور ملاتا ہے، تو یہ چار رکعت ہو جائیں گی اور فجر کے بعد تو نفل نہیں پڑھے جاتے ،اس بارے میں کیا کیا جائے؟
جواب: حکم کوپہچاننے کے لیے اپنی پوری طاقت صرف کرنا،اجتہادکہلاتاہے ۔اوراپنی پوری طاقت صرف کرنے کے باوجوداصل شرعی حکم تک پہنچنے میں مجتہدسے خطاہوجائے تویہ خطا...
ضامن فوت ہوجائے ، تو قرض کا ورثاء سے مطالبہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کا چند ماہ قبل انتقال ہوا ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں ایک دوست کے قرض کی ضمانت دی تھی کہ اگر وہ قرض مقررہ وقت پہ ادا نہ کرے، تو میں ضامن ہوں۔والد صاحب کو کچھ اندازہ تھا کہ وہ قرض کی ادائیگی کے معاملے میں ٹھیک نہیں ہے، لیکن دوست نے اصرار کیا کہ اگر آپ ضمانت دیں گے، تو مجھے قرض مل جائےگا، تو ابو نے دوستی کی خاطر اس کی ضمانت دیدی تھی، اب قرض کی مقررہ تاریخ گزر چکی ہے، لیکن اس نے ابھی تک قرض ادا نہیں کیا، قرض خواہ نے ہم سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ کے والد نے ضمانت دی تھی، ان کے انتقال کے بعد آپ اس معاہدے کو پورا کرتے ہوئے میر اقرض ادا کریں، تو کیا شرعی اعتبار سے ہم اس معاہدے کو پورا کرنے کے پابند ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا قرض خواہ کا ہمارے والد کی ضمانت کو بنیاد بنا کر ہم سے قرض کا مطالبہ کرنا شرعاً درست ہے؟ (2) میرے ایک دوست نے بہار شریعت کا جزئیہ بھیجا تھا، اس کی عبارت یہ ہے کہ ’’ اگر کفیل مر گیا، جب بھی کفالت باطل ہو گئی، اس کے ورثہ سے مطالبہ نہیں ہو سکتا۔‘‘(حصہ 12، صفحہ 836)اس جزئیے کے مطابق کیا حکم ہو گا؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ ضمانت والی رقم ترکے میں سے بآسانی ادا کی جا سکتی ہے۔ نیز ابو نے اپنا کوئی وصی مقرر نہیں کیا۔