
عورت کا مسجد حرام میں نماز پڑھنا بہتر ہے یا رہائش گاہ میں؟
جواب: روزے رکھے اور جتنا میسر آیا، قیام کیا، تو اللہ تعالیٰ اُس کے لیے مکہ کے علاوہ کسی اور مقام پر ایک لاکھ رمضان کے مہینوں کے برابر ثواب عطا فرمائے گا۔(...
عمرہ کیے بغیر احرام کھولنا اور پھر دوسرا احرام باندھ کر عمرہ کرنا
جواب: حالت ہی میں رہے اور جب وہ احرام کی حالت ہی میں تھے ،تو اب جو انہوں نے اگلے دن مسجد عائشہ جاکرنئے احرام کی نیت کی،تو یہ عمرے کے دو احراموں کو ایک ...
وضوکے درمیان وضو توڑنے والی چیز پائے جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: منہ سے نکلنے والا خون اگر تھو ک پر غالب ہو تو اس صورت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ جیسا کہ بہارِ شریعت میں ہے: ”مونھ سے خون نکلا اگر تھوک پر غالب ہے وُضو توڑ...
نفلی روزے میں حیض آگیا تو کیا نفلی روزے کی قضا لازم ہوگی؟
سوال: اگر کسی عورت نے نفلی روزہ رکھا اور اسے روزے کے دوران حیض آگیا تو کیا نفلی روزے کی قضا لازم ہوگی یا روزہ معاف ہے؟
ناپاکی کی حالت میں دکھاوے کے لیے نماز پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے جان بوجھ کر ناپاکی کی حالت میں عصر اور مغرب کی نماز صرف دکھاوے کے لیے پڑھی مگر اس نے نماز کی نیت نہیں کی اور نہ ہی نماز میں اس نے کچھ پڑھا، صرف ارکان ادا کیے اور اپنے اس عمل کو گناہ سمجھتے ہوئے صرف دکھاوے کے لیے کیا، تو اس پر کیا حکم شرع ہوگا؟ کیا ایسے شخص کو تجدید ایمان کرنا ہوگا؟
حالت احرام میں چشمہ لگانا اور دعا کے بعد منہ پر ہاتھ پھیرنا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا احرام کی حالت میں چشمہ پہن سکتے ہیں؟ نیز کیا دعا کے بعد ہاتھ منہ پر پھیر سکتے ہیں؟
روزے کی حالت میں حیض آجائے تو کھانے پینے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین کَثَّرَھُمُ اللہُ الْمُبِیْن اس مسئلے کے بارے میں کہ رمضان میں اگر عورت کو دورانِ روزہ حیض آجائے تو اس کے لئے روزے کا کیا حکم ہے اسے پورا کرے یا توڑ دے اور ایسی صورت میں وہ کھا پی سکتی ہے یا نہیں؟ سائل:محمد ذیشان عطاری(میرپورخاص)
کیا آب زم زم سے میت کوغسل دینا جائز ہے ؟
جواب: حالت جنابت میں ہوتاہے اوربے وضوشخص کے ساتھ ہوتاہے اورہمارے(احناف کے) نزدیک حدث حکمی خواہ غسل کی صورت میں ہویاوضوکی صورت میں ،اس کوزمزم کے پانی سے دورک...
ذہنی معذور کی پاکی ناپاکی کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرا بارہ سال کا نابالغ بیٹا ہے ، جس کا دماغی توازن بالکل درست نہیں ، کسی بھی چیز کو نہیں سمجھتا ، کوئی تدبیرو کام نہیں کرسکتا ، نجاست وطہارت کی بھی کوئی تمییز نہیں رکھتا ، ڈائپر نہ لگا ہو، تو کپڑوں میں نجاست کر دیتا ہے اور کبھی اپنا نجاست والا ہاتھ اپنے منہ میں ڈال لیتا ہے ،خود کھانا بھی نہیں کھا سکتا، اگر کوئی پاس کھانا کھا رہا ہو اور اسے بھوک لگی ہو تو رونے لگ جاتا ہے کھانا نہیں مانگتا،خود ہی اندازہ کرنا پڑتا ہے کہ اس کو کھانا چاہیے ، خاموش بیٹھا رہتا ہے کوئی کلام نہیں کرتا،کبھی بھی اس کو افاقہ نہیں ہوتا، بچپن سے ہی اس کی یہی حالت ہے ،البتہ بلاوجہ مارتا اور گالیاں نہیں دیتا، لیکن ہاتھ نہیں پکڑنے دیتا کہ کوئی ہاتھ پکڑے تو جھٹکا دے کر چھڑا لیتا ہے ۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ اب وہ بالغ ہونے کے قریب ہو گیا ہے، کیا اس پر پاکی حاصل کرنا واجب ہوگا، جبکہ وہ خود استنجا نہیں کر سکتا ؟ کیا اب اس کو استنجا کروانا میرے(والدہ کے) لیے جائز ہوگا؟جبکہ گھر میں کوئی مرد نہیں ہوتا جو یہ کام کر سکے ؟ ایسی صورت میں اس کے کپڑےو ڈائپر بدلنے کی کیا مجھے اجازت ہوگی؟
ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے عصر کا وقت داخل ہوگیا ، تو نماز کا حکم
جواب: حالت میں ان کے پائے جانے کی وجہ سے شرطِ بقاء ہیں ۔اور یہ ساری وقت والی شرط میں بھی جمع ہوتی ہیں ، فجر ، جمعہ اور عیدین کی طرف نسبت کرتے ہوئے ، کیونکہ ...