
مسجد کے چندے سے تراویح پڑھانے کی اجرت دینا کیسا ؟
سوال: ہم ختم قرآن کےلیے رقم جمع کرتے ہیں، جس سے شیرینی ، امام ،مؤذن ،سامع اور حافظ صاحب کے لیے تحائف خریدتے ہیں،جبکہ حافظ صاحب سے کیےگئے اجارے کو مسجد کے چندے سے ادا کرتے ہیں۔کیا مسجد کے چندے سے حافظ صاحب کو اجرت دینا جائز ہے۔
" اے فاطمہ ! اگر اللہ کےیہاں پکڑ ہوگئی تو میں تمہارے کسی کام نہیں آؤں گا " کا مطلب
جواب: رقم : 32340،دار الفاروق، مصر) اس سےیہ ہرگز مراد نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شفاعت کے مالک و مختار نہیں ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسل...
قرض خواہ کا انتقال ہونے پر قرض کے پیسوں کا حکم
سوال: زید نے ایک لاکھ روپیہ کسی سے ادھار لیا تھا اور جس سےادھار لیا تھا وہ بندہ فوت ہو گیا اور اس کے رشتہ داروں کو بھی یہ نہیں جانتا اور جس سے قرض لیا تھا اس کی اپنی اولاد بھی نہیں ہے ،اب زید یہ چاہتا ہے کہ اس رقم کو مسجد یا قبرستان میں لگا دے یا کسی فلاحی کام میں خرچ کرے، تو کیا زید کا ایسا کرنا درست ہے؟یا زید پر میت کے ورثا کو تلاش کر کے رقم ان کے حوالے کرنا لازم ہے؟
جواب: رقم الحدیث 4607، ج 4، ص 200، المكتبة العصرية، بيروت) صحیح بخاری میں ہے ”عن عبد الرحمن بن عبد القاري، أنه قال: خرجت مع عمر بن الخطاب رضي الله عنه، ...
روز مرہ کی عام پڑھی جانے والی دعاؤں میں ہاتھ اٹھائیں گے؟
جواب: رقم 3383 وحسنہ، طبع قاھرہ)( سنن ابن ماجہ ج 4ص 711 رقم 3800 طبع الرسالہ)(المستدرک علی الصحیحین ج 1 ص 676 رقم 1834 وقال: هذا حديث صحيح الإسناد ) حضر...
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بیان میں کہ قرآن خوانی کے بعد کھانا اور کبھی مٹھائی،رقم وغیرہ دی جاتی ہے، اس کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟ کیا وہ کھانا کھاسکتے ہیں اورمٹھائی وغیرہ کچھ دیں ، تو اس کا لینا جائز ہے یا نہیں ؟ بیان فرمادیں ۔
نماز میں آمین آہستہ آواز میں ہو یا بلند آواز میں؟
جواب: رقم الحدیث1024،ج01،ص253،مطبوعہ دارالمعرفہ ۔ بیروت۔طبرانی کبیر،رقم الحدیث38،ج22،ص09،مطبوعہ بیروت۔سنن الکبری للبیھقی،ج02،ص57،مطبوعہ مکة المکرمہ ۔مستدرک ...
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
میت کے مال میں سے کھانا کھلانے نیز تیجے. دسویں چالیسویں کے کھانے کا حکم؟
سوال: میت کے گھر سے فوتگی والے دن سے لے کر تین دن کا کھانا کھانا اور کھلانا، جائز ہے یا نہیں؟ وہ کھانا میت کے ترکے میں سے ہو ،توکیا حکم ہو گا؟ اور اگر میت والے گھر کے کسی عاقل بالغ فرد کی طرف سے ہو، تو اس کا کیا حکم ہو گا؟ اسی طرح اگر محلے کے افراد نے رقم جمع کر کے کھانا دیا، تو کیا حکم ہو گا؟ یہ کھانا غریب و امیر سب کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ اسی طرح تین دن کے بعد جمعرات، دسویں، بیسویں، چالیسویں اور سالانہ وغیرہ کے کھانے کا کیا حکم ہے؟ سائل: محمد عامر رضا عطاری (راولپنڈی)