
کام آنے کی نیت سے رکھے ہوئے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
سوال: میرا ساؤنڈ سسٹم کا کام ہے،جسے کرائے پردیتے ہیں ،اس میں ہم کچھ سامان اضافی رکھتے ہیں کہ اگر ہمیں کبھی ضرورت ہوئی تو استعمال کریں گے،لیکن وہ سامان سال میں ایک آدھ مرتبہ استعمال ہوتاہے اورکبھی سال سے بھی زائد عرصے تک استعما ل نہیں ہوتا،مگر اس کو اس نیت سے رکھا ہوا ہے کہ یہ ایمرجنسی یا ضرورت پڑنے پر کام آسکے، توکیا اس اضافی سامان پر زکوۃ ہوگی ؟
نابالغ نے قسم کھائی اور توڑ دی ، تو کیا حکم ہے
سوال: نابالغ نے قسم کھائی اور وہ قسم نابالغی میں یا بالغ ہونے کے بعد توڑ دی ، تو کیا حکم ہے؟
مقروض نے قرض ادا نہ کیا تو قیامت کے دن نمازیں دینی پڑیں گی؟
جواب: مال ناحق دبائے گا، اسے قیامت کے دن اس کے بدلے اپنی با جماعت نمازیں دینی پڑ جائیں گی۔ البتہ اسے بطور حدیث بیان نہیں کیا گیا، نہ ہی خاص ان الفاظ کے ساتھ...
تانبے ،لوہے وغیرہ کی مردانہ انگوٹھی زکوٰۃ میں دینا
جواب: مال جائزنہیں، ان چیزوں کو بنانا، خریدنا بیچنا اور خیرات کرنا بھی جائز نہیں ہے کہ یہ گناہ پر تعاون ہے۔ ہاں! اگر اس میں کسی طرح ممانعت کی وجہ ختم کر دی...
خریداری میں رقم ایڈوانس دے کر سامان ایک سال بعد لینا... کیا یہ درست ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ زید کے پاس کچھ رقم موجود ہے، جو اس نے گھر کی تعمیرات میں استعمال کرنے کےلیے رکھی ہوئی ہے، لیکن فی الحال تعمیرات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، تقریباً ایک سال کے بعد تعمیرات شروع کرے گا۔ وہ چاہتا ہے کہ سیمنٹ بیچنے والےشخص سےبیسٹ وےکمپنی کے بلیک سیمنٹ کی موجودہ ریٹ475روپے کے حساب سے پچاس کلووالی130بوریاں 61750روپے کے بدلے خریدلے، لیکن سیمنٹ کی وصولی بیچنے والے کی دکان سے ایک سال بعدچنددنوں کے وقفے سے تھوڑی تھوڑی کرکے اٹھائے، سوال یہ ہے کہ شرعی اعتبارسے یہ سودا کس طرح درست ہوگا؟
کیا اپنی زکوٰۃ کی رقم سے مستحق زکوٰۃ کو ادھاردیا جاسکتا ہے؟
جواب: مالک بنادیا جائے، جبکہ یہاں صورتِ مسئولہ میں فقیر کو دیتے وقت تو زکوٰۃ دینے کی شرط پائی ہی نہیں جا رہی کہ یہاں تو اصل میں ادھار دیا جارہا ہے جیسا کہ س...
کرائے پر دیے ہوئے گھر کی وجہ سے حج فرض ہوگا؟
سوال: میرے والد صاحب ریٹائر ہوئے،تو انہوں نے گریجویٹی میں ملنے والی رقم سے ایک گھر خریدا،ہمارا اپنا ایک گھر پہلے سے ہے جس میں ہم رہتے ہیں اور دوسرےگھر کو کرائے پر دے دیا ، تاکہ ریٹائرمنٹ کی وجہ سے آمدنی میں جو کمی آئی ،وہ کسی حد تک پوری ہوسکے ،میرے والد صاحب کو پِنشن ملتی ہے، لیکن وہ ہمارے اخراجات کو کافی نہیں ہوتی،اس کے ساتھ مکان کا کرایہ ملتا ہے، تو اخراجات پورے ہوتے ہیں،اس کے علاوہ میرے والد صاحب کے پاس کسی طرح کا کوئی مال موجود نہیں ہے،ایسی صورت میں ان پر کرائے پر دیئے ہوئے مکان کی وجہ سے حج فرض ہوگا؟ہمارے ایک عزیز نے بتایا ہے کہ کرائے پر دیئے ہوئے گھر کی وجہ سے بھی حج فرض ہوجاتاہے،کیا ان کی بات درست ہے؟برائے کرم رہنمائی فرمادیں۔
آڑھتی کا مالک کی اجازت کے بغیر کمیشن سے زائد رقم رکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زیدآڑھت کاکام کرتا ہے ،اس کے پاس لوگ اپنے باغات کے آم بیچنےکے لئےبھیجتے ہیں،تو وه آم فروخت کروانےپرعرف کے مطابق كميشن ليتا ہے ،اور اس کےساتھ مزید کچھ رقم آم کے مالکان کو بتائےبغیر اس کام کے لئے رکھ لیتا ہے کہ جن لوگوں کوآم فروخت کیے ہیں، ان آم کی پیٹیوں میں سےجوآم خراب نکلے ،ان کےبدلے ان کو یہ رقم دوں گا اور اگر آم خراب نہ نکلے تو یہ رقم اگلے سال جن لوگوں کے آم خراب نکلیں گے،ان کو دوں گا،اپنی ذات پر اس کو خرچ نہیں کروں گا، مثلاً زید 5لاکھ میں آم بیچتا ہے، 25 ہزار کمیشن رکھتا ہے اور 50 ہزار اضافی رکھ لیتا ہے،اور 4لاکھ 25 ہزار مالکان کو دیتا ہے اور ان کو یہ بیان کرتا ہے کہ آپ کے پھل اتنے (4لاکھ ،25 ہزار)میں ہی فروخت ہوئے ہیں، زید کا ایسا کرنا کیسا؟
کیا مقروض کو صدقہ فطر دیا جاسکتا ہے؟
جواب: مالیت برابر کسی قسم کا زائد سامان سونا چاندی ، نقد رقم ، پرائز بانڈ وغیرہ موجود نہ ہوں ) تو اس صورت میں اُسے صدقہ فطر دے سکتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہ...
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔