
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
سوال: زید کی ایک گارمنٹس فیکٹری (Garments Factory)ہے جس میں اس کا تقریباً دس ملین ریال (Ten million riyals) کا سرمایہ (Capital)لگا ہوا ہے۔ زید،بکر نامی انویسٹر (Investor) سے دولاکھ ریال بطور انویسٹمنٹ (Investment) لیتا ہے۔ دونوں کے درمیان نفع کے متعلق یہ طے ہوتا ہے کہ فیکٹری میں بننے والے ہر اوکے پیس(Perfect Piece) پر بکر کو دو ریال نفع ملے گااور جو پیس (Piece)ریجیکٹ(Reject) ہوجائیں گے ان پر کچھ بھی نفع نہیں ملے گا جبکہ نقصان کے متعلق دونوں کے درمیان کچھ طے نہیں ہوا۔ یہ بھی طے ہوا ہے کہ جب تک یہ انویسٹمنٹ(Investment) زید کے پاس رہے گی اسی طرح ڈیل چلتی رہے گی ۔ سال یا دو سال بعد جب بھی انویسٹر اپنی رقم کی واپسی کا تقاضا کرے گا، اسے وہ رقم یعنی دولاکھ ریال مکمل ادا کردیے جائیں گےاور طے شدہ منافع ملنا اسی وقت سے بند ہوجائے گا۔ کیا اس طرح ڈیل کرنا شرعاً درست ہے؟ا گر درست نہیں ہےتو اس کا کوئی جائز حل بھی ارشاد فرمادیں۔
قرض خواہ نہیں ملے تو قرض کی رقم کا کیا کریں ؟
جواب: ورثاء کو تلاش کرکےان تک پہنچائیں۔ اگر واقعی اچھے انداز سے تلاش کرنے کے باوجود وہ نہیں ملتا، نہ اس کے ورثاء کا کچھ پتا چل رہا ہو اور آئندہ ملنے کی امید...
احرام میں سِتر کھل جائے، تو کیا کفارہ ہوگا؟
جواب: ورانِ طواف بقدرِ مانعِ نماز سِتر کھلا رہا(یعنی اتنا ستر کھلا جتنا کھلا ہونے کی صورت میں نماز نہیں ہوتی)، توطواف اگرچہ ہوگیا، مگرواجب ترک ہوا اور کفار...
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟
نابالغ اولاد دوسرے ملک میں ہو، تو والد پر کس ملک کی قیمت کے اعتبار سے صدقہ فطر لازم ہوگا؟
جواب: ورت میں وہ اسلامی بھائی اپنا اور اپنی نابالغ اولاد کا فطرہ اسی جگہ کے حساب سے ادا کرے گا کہ جہاں وہ خود موجود ہوگا،کیونکہ فطرہ لازم ہونے میں اصل اس ...
فوٹو گرافر کو دکان کرایہ پر دینا کیسا؟
جواب: پیشہ کرنےوالےافراد کو دکان کرائے پر دیں ایسے شخص کو نہ دیں جس کے بارے میں معلوم ہے کہ وہ دکان میں فوٹوگرافی کرے گا۔ البتہ اس کے باوجودکوئی فوٹوگرافر ک...
قربانی واجب ہونے کا نصاب اور مقررہ مالیت
سوال: قربانی واجب ہونے کانصاب کیاہے یعنی کتنامال ملکیت میں ہو،توقربانی واجب ہوجاتی ہے؟ نیزیہ قربانی فقط مردوں پرواجب ہےیا مردوعورت دونوں پر؟
نابالغ پر صدقہ فطر واجب ہوتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک نابالغ بچہ ہے ،اس کی ملکیت میں سونا اور کیش موجود ہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت سے کافی زیادہ ہے اور یہ مال اس کے والد نے بحفاظت اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ باپ نے اس کاصدقۂ فطر ادا کرنا ہو،تو کیا اس کے مال سے ادا کرے گا یا اپنے مال سے بھی اس کا صدقۂ فطر ادا کر سکتا ہے؟
وراثت میں چھوڑے ہوئے کاروبار میں ورثاء کی اجازت کے بغیر نفع کمانا کیسا اور اس پر حق کس کا ہے ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والدصاحب کاانتقال ہوا ، توانہوں نے اپنے ورثاء میں پانچ بیٹےاورایک بیٹی کوچھوڑا۔اب جبکہ شریعت کے مطابق ان کے ترکے کوتقسیم کرنے لگے ہیں تویہ مسئلہ درپیش ہے کہ والدصاحب اپنی زندگی میں ایک کاروبارچلارہے تھے ، جسے والدصاحب کے ساتھ مل کردوبیٹے بھی چلارہے تھےاس کاروبارمیں ان کی کوئی شراکت نہ تھی ، بس والدصاحب کے کاروبارچلانے میں مددگارتھے ،والدصاحب نے وفات پائی تووہی دونوں بیٹے اس کاروبارکوچلاتے رہے حالانکہ بقیہ ورثاء کی طرف سے اجازت نہ تھی اوراب تقسیم میں ان دونوں کاکہناہے کہ یہ کاروباران ہی کودے دیاجائے اوربقیہ ترکے کوشریعت کے مطابق سب میں تقسیم کردیاجائے ، جبکہ بقیہ ورثاءاب بھی اس بات پرراضی نہیں ہیں ، بلکہ کاروبارمیں بھی جوان کاحصہ بنتاہے ا س کاتقاضاکرتے ہیں ، لہٰذابتائیے کہ کیابقیہ تقسیم میں اس کاروبارکوبھی تقسیم کرناپڑے گایانہیں؟اوراگرکاروباربھی تقسیم کرناہوگاتوجوآج تک اس کاروبارسے کمایاگیاہے، کیابقیہ ورثاء کااس میں بھی حصہ بنے گایانہیں؟
جواب: پیشہ کے خود ہی حرام ہے، یہ کیونکر جائز ہوسکتی ہے۔ “ (ملخصاً از فتاوی رضویہ، ج 23، ص 401،402، رضا فاونڈیشن، لاھور) ایک اور مقام پر فرماتے ہیں :” مس...