
طلبا کے لئے دی گئی زکوۃ مہتمم کا خود استعمال کر لینے کا حکم
سوال: اگر ہم زکوة کی رقم مدرسے میں طلبا کے لیے دیتے ہیں، اس کے لیے جو مدرسے کا انچارج یا مہتمم ہے، ہم اسے اپنا وکیل بنا کر زکوة، ان کے ہاتھ میں دیتے ہیں، اب اگر وہ صاحب آگے پیسے طلباکو نہیں دیتے، بلکہ خود استعمال کر لیتے ہیں، تو کیا ہماری طرف سے زکوة ادا ہوجائے گی؟
درس نظامی کا نصاب پرانا ہونے کے سبب علماء پر اعتراض درست ہے؟
سوال: لبرل لوگوں کی طرف سے یہ اعتراض ہے کہ مولویوں کو جدید ٹیکنالوجی کے متعلق کچھ پتہ نہیں، ان کا تعلیمی درس نظامی نصاب کئی صدیوں پرانا ہے۔
ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دی ہوئی رقم پر زکوۃ لازم ہوگی ؟
سوال: ایک شخص نے اپنے مالِ زکوۃ پر نصاب کا سال پورا ہونے سے پہلے ہی ایڈوانس زکوۃ ادا کر دی، جب نصاب کا سال پورا ہوگا، تو جو رقم ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دے چکا تھا، کیا اس رقم کی بھی زکوۃ ادا کرے گا؟ کیونکہ وہ رقم ایڈوانس زکوۃ میں دینا اس پر لازم نہیں تھا، اگر وہ ایڈوانس زکوۃ کی مد میں نہ دیتا تو آج وہ رقم اس کے پاس ہوتی، تو اس کی زکوۃ بھی یہ نکالتا۔مثلاً: ایک شخص کے پاس ایک کروڑ کی مالیت کا مالِ زکوۃ موجود ہے، جس کی وہ ہر سال زکوۃ ادا کرتا آرہا ہے اور اس کے نصاب کا سال یکم ذو الحجہ کو مکمل ہوتا ہے۔ اب اس شخص نے اپنے اوپر بننے والی اڑھائی لاکھ زکوۃ یکم ذو الحجہ سے پہلے رمضان شریف میں ہی ادا کر دی، تو جب یکم ذو الحجہ کو اس کا سال پورا ہوگا، اس وقت اس اڑھائی لاکھ کی بھی زکوۃ ادا کرے گا، جو ایڈوانس زکوۃ کی مد میں دے چکا ہے؟
بقدرِ نصاب مہر جو ابھی ادا نہیں کیا،کیا اس کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جس شخص کے ذمہ بیوی کا مہرِ مؤجل(جوطلاق یاوفات کے وقت دینا ہوگا)دو لاکھ روپے ہوں ،توکیامہرکے دولاکھ نکالنے کے بعد اس کی قربانی کا نصاب شمارکیا جائے گایا مہر کی رقم نکالے بغیر شمار کیاجائے گا ؟ اور کیااس مہر کی وجہ سے بیوی مالک نصاب سمجھی جائے گی اوراس پرقربانی واجب ہوگی یا نہیں ؟
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟
مستحقِ زکوٰۃ کو زکوٰۃ کی نیت سے موبائل دینا
سوال: مستحقِ زکوة کو پیسوں کی بجائے نیو موبائل لے کر دیا جا سکتا ہے؟ اگر دیا جا سکتا ہے تو موبائل خریدتے وقت زکوة کی نیت کی جائے گی یا مستحق کو موبائل دیتے وقت؟اگر تحفہ کہہ کر دیا جائے تو دل میں اس وقت نیت کا ہونا ضروری ہے؟ شرعی رہنمائی فرما دیں تاکہ زکوة ادا ہو سکے۔
قربانی واجب ہونے کا نصاب اور مقررہ مالیت
سوال: قربانی واجب ہونے کانصاب کیاہے یعنی کتنامال ملکیت میں ہو،توقربانی واجب ہوجاتی ہے؟ نیزیہ قربانی فقط مردوں پرواجب ہےیا مردوعورت دونوں پر؟
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
جواب: نصاب کے دن کرنٹ ویلیو کے حساب سے اس کی زکوٰۃ بلڈر پر لازم ہوگی۔ بلڈر کو ادا کردہ اور بقایا اقساط پر زکوۃ: جو اقساط ثمن کے طور پر بلڈر نے وصول ...
بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو، تو اس پر زکاۃ کا حکم
سوال: بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو،تو کیا اس پر زکاۃ فرض ہوتی ہے؟ اور جو بیوہ صاحبۂ نصاب ہونے کے باوجوداس بنا پرزکاۃ ادا نہ کرے کہ وہ بیوہ ہےاور بیوہ پر زکاۃ لازم نہیں ہوتی ۔اس کے لئے کیا حکم ہے؟
سونا چاندی اور رقم مل کر نصاب کے برابر ہوں تو زکوٰۃ و قربانی کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے پاس تین چار تولے سونا، دس بارہ تولے چاندی اور تقریبا پچیس ہزار روپے رکھے ہیں اور ان پر سال بھی پورا ہو چکا ہے، ان تینوں چیزوں میں سے کوئی بھی نصاب کو نہیں پہنچتی، تو اس صورت میں اس پر زکوٰۃ اور قربانی واجب ہو گی یا نہیں؟