
غیرمسلم سے اس کا گھر Heavy Deposit (گروی)پر لینا
جواب: قرض دےکراُس کی چیز رہن لینے اوراس سے نفع حاصل کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، مگر یہ ضروری ہے کہ اپنے قرض پرنفع لینے یاسود کی نیت نہ کرے بلکہ یہ نیت ...
ایک کرنسی قرض دے کر دوسری کرنسی میں مطالبہ کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں چند سال قبل جب سعودیہ میں تھا، تو کسی رشتہ دار نے ایک لاکھ روپے قرض مانگا، اس وقت میں نےوہاں ایجنسی کے ذریعے 2500 سعودی ریال کنورٹ کروا کر اسے ایک لاکھ روپے بھیجے تھے اور ہمارے درمیان وعدہ ہوا تھا کہ دس سال بعد قرض واپس ہوگا، اب تقریباً سات سال گزر چکے ہیں اور حالیہ ریٹ کے مطابق 2500 ریال کی رقم دو لاکھ کے قریب بن رہی ہے۔ اب مجھے اچانک رقم کی ضرورت پیش آ گئی ہے، تو اس میں ایک تو یہ پوچھنا ہے کہ مقروض پر کتنی رقم واپس کرنا ضروری ہے، 2500 ریال یا پھر ایک لاکھ روپے پاکستانی؟ نیز معاہدہ کا عرصہ پورا ہونے سے پہلے قرض کی واپسی کا مطالبہ جائز ہے؟رشتہ دار کا کہنا ہے کہ حالات کی وجہ سے ابھی رقم واپس کرنا مشکل ہے اور جب کروں گا، تو ایک لاکھ ہی واپس کروں گا، کیونکہ آپ نے مجھے ایک لاکھ روپے ہی دئیے تھے۔
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
جواب: قرض لینے کی ضرورت ہو، تو فقہائے کرام نے چند شرائط کے ساتھ وقف کے لیے قرض لینے کی اجازت عطا فرمائی ہے ۔ وقف کے لیے قرض لینے میں قاضی یا قاضی کی غیر موج...
قرض لینے کی وجہ سے کم پیسوں میں کام کرنا سود ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ میرے والد صاحب کے پاس ٹریکٹر ہے،وہ دوسروں کی زمین میں ہل وغیرہ چلانے کاکام کرتے ہیں۔فی ایکڑ 2000 روپے مختص ریٹ ہے۔میرے والد صاحب کے کزن ہیں،ان کے پاس 20 ایکڑ زمین ہے،وہ کہتے ہیں کہ آپ ہم سے تین لاکھ روپے قرض لے لیں،جس کی ادائیگی آپ بعد میں ہمیں کر دینا،لیکن اس قرض کے بدلے آپ ہماری زمین میں ٹریکٹر چلانے کے ہم سے 1000 روپے لیں۔اب سوال یہ ہےکہ میرےوالد صاحب کاتین لاکھ قرض لینے کے بدلے ان سے زمین میں کام کی اجرت 2000 کی بجائے 1000 لینا کیسا ؟
جس کا ذہنی توازن کبھی خراب اور کبھی صحیح ہوجاتا ہو، اس کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میرے بچوں کے ماموں کے دماغ پر اثر ہو گیا ہے، وہ بہت بہکی بہکی باتیں کرتے ہیں، کبھی کوئی بات ٹھیک کرتے ہیں، پھر عجیب و غریب باتیں شروع کردیں گے، کبھی بچے سے پیار کریں گے، کچھ دیر بعد کہیں گے کہ اسے تھیلے میں ڈال کر باہر پھینک آئیں، وغیرہ، لیکن وہ پاگلوں کی طرح بلاوجہ لوگوں کو گالیاں یا مارتے نہیں ہیں۔ اسی آزمائش میں کئی مہینوں سے وہ بستر پر ہیں، کام نہیں کر پارہے، ان پر کافی قرض چڑھ گیا ہے، ان کے پاس سونا، چاندی، کرنسی وغیرہ کوئی چیز نہیں، ان کے والد صاحب رکشہ چلاتے ہیں جس سے گھر کے اخراجات بمشکل پورے ہورہے ہیں، یہ بھی صاحبِ حیثیت نہیں کہ کچھ بچا کر قرض ادا کر سکیں، بلکہ گزارہ بہت مشکل سے ہوتا ہے، تو اگر ہمارا کوئی جاننے والا بچوں کے ماموں کے قرض کی ادائیگی میں زکوٰۃ دینا چاہے، تو کیا ان کوزکوٰۃ لگ سکتی ہے اور کیا زکوٰۃ کی رقم ان کے قرض خواہوں کو دے کر ان کا قرض ادا کیا جا سکتا ہے؟ تاکہ ان کا یہ بوجھ کم ہو سکے۔
نبی کریم ﷺ کے قرض زیادہ لوٹانے والی روایت کی وضاحت
سوال: بخاری شریف میں حدیث پاک موجود ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم پر ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا کچھ قرض تھا، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے قرض ادا کیا، تو کچھ زیادہ دیا۔ اس حدیث پاک کی روشنی میں کچھ وضاحت فرما دیں، میں نے سنا ہے کہ آپ علیہ الصلوۃ و السلام نے جس سے قرض لیا اور واپسی میں اضافی رقم دینا طے نہیں کیا بلکہ اسے اپنی خوشی سے اوپر پیسے دے دیے، تو یہ سود نہیں، کیا واقعی ایسا ہے؟
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟
Loan apps کے ذریعے قرض لینا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ آج کل کچھ اس طرح کی موبائل ایپلی کیشنز آئی ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئی بھی آسانی سے قرض حاصل کر لیتا ہے ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی پرسنل انفارمیشن جمع کروا کے اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور پھر قرض کی درخواست دے دی جاتی ہے۔ عموما پہلی مرتبہ کم مقدار میں قرض ملتا ہے ، پھر اگر بروقت واپس ادا کر دیا جائے تو دوسری بار زیادہ مقدار میں قرض ملتا ہے۔ قرض کی رقم آپ کے کسی اکاؤنٹ مثلا بینک اکاؤنٹ یا جاز کیش اکاؤنٹ وغیرہ میں آجاتی ہے اور اسی طرح آن لائن رقم بھیجنے کے ذرائع استعمال کر کے آپ وہ رقم واپس بھیج سکتے ہیں۔ قرض کے طور پر جتنی رقم دی جاتی ہے واپسی میں ا س سے کچھ نہ کچھ زیادہ رقم دینی ہوتی ہے۔ بعض ایپلی کیشنز قرض پر اضافی رقم الگ سے لیتی ہیں اور سروس چارجز کے نام پر رقم الگ لیتی ہیں۔ مثلا آپ نے بارہ ہزار قرض کی درخواست کی ہے تو آپ کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار آئیں گے۔ یعنی 5 سو روپے سروس چارجز کے اور پچیس سو (2500) روپےقرض پر جو اضافہ لینا ہے وہ پہلے ہی کاٹ لئے جائیں گے اور اب رقم واپس کرنی ہے تو پورے 12 ہزار واپس کرنے ہیں۔ اس تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟
پریمئیم پرائز بانڈ کا شرعی حکم ؟
جواب: قرض کی رسید کی ہے،یہی وجہ ہے کہ اس بانڈکا گم ہوجانا،چوری ہونا یاجل جانا بھی کوئی نقصان کی بات نہیں ہے،یعنی اگریہ بانڈکسی کاچوری ہوجائے یاگم ہوجائے،ت...